انگلستان مین خون کی بارش

ٹی وی شیعہ (نیوز ڈیسک)1996  میں چھپنے والی کتاب وقائع عصر اینگلو سکسن ـAnglo-Saxons ـ میں یہ انکشاف کیاگیاہے کہ ۶۱ ھجری قمری کو انگلستان کے آسمان سے خون کی بارش ہوئی تھی۔یاد رہے کہ یہ کتاب تاریخ قدیم کو جاننے کے حوالے سے بنیادی ترین کتابوں میں شامل کی جاتی ہے اور اس کتاب کا ترجمہ اور تصحیح "میشل آسوانتون" (MICHAEL SWANTON) نے انجام دی ہے۔یہ کتاب پہلی مرتبہ ۱۹۹۶ میں انگلستان میں منظرعام پر آئی اور دوسری مرتبہ نیویارک میں قائم امریکہ کی ایگسیٹر Exeter یونیورسٹی نے چھاپی۔

ہم اس وقت اس کتاب کی عین عبارت آپ کے سامنے پیش کررہے ہیں:۔
A.D. 685. This year King Everth commanded Cuthbert to be
consecrated a bishop; and Archbishop Theodore, on the first day
of Easter, consecrated him at York Bishop of Hexham; for Trumbert
had been deprived of that see. The same year Everth was slain by
the north sea, and a large army with him, on the thirteenth day
before the calends of June. He continued king fifteen winters;
and his brother Elfrith succeeded him in the government. Everth
was the son of Oswy. Oswy of Ethelferth, Ethelferth of Ethelric,
Ethelric of Ida, Ida of Eoppa. About this time Ceadwall began to
struggle for a kingdom. Ceadwall was the son of Kenbert, Kenbert
of Chad, Chad of Cutha, Cutha of Ceawlin, Ceawlin of Cynric,
Cynric of Cerdic. Mull, who was afterwards consigned to the
flames in Kent, was the brother of Ceadwall. The same year died
Lothhere, King of Kent; and John was consecrated Bishop of
Hexham, where he remained till Wilferth was restored, when John
was translated to York on the death of Bishop Bosa. Wilferth his
priest was afterwards consecrated Bishop of York, and John
retired to his monastery (21) in the woods of Delta. This year
there was in Britain a bloody rain, and milk and butter were
turned to blood.

 

ہم یہاں ہر یہ بھی بیان کردینا چاہتے ہیں کہ اس طرح کی روایات اسلامی کتابوں میں بھی پائی جاتی ہیں جن سے پتہ چلتاہے کہ حضرت امام حسینؑ کی شہادت کے موقع پر آسمان خون کے آنسو رویا۔جیساکہ حضرت زینب ؑ نے قاتلوں کو مخاطب کرکے فرمایاتھا کہ "أو عَجبتم أن مَطَرت السماءف دماً" کیا تم آسمان سے خون برسنے برسنے پر متعجب ہو۔۔۔؟دیگر کتابوں میں بھی اس طرح سے ملتاہے کہ  "لما قتل الحسین اسودّت السماء وظهرت الکواکب نهاراً حتى رأیت الجوزاء عند العصر وسقط التراب الأحمر" راوی کہتاہے کہ جب امام حسینؑ شہید ہوگئے تو آسمان تاریک ہوگیااور ستارے چمکنے لگے میں نے اس وقت ـجوزاـ نامی ستارے کوعصر کے وقت اپنی آنکھوں سے دیکھا۔اس دن آسمان سے سرخ مٹی بھی برسی۔مورخین نے بھی لکھا ہے کہ اس روز بیت المقدس میں جو پتحر بھی اٹھاتے تھے اس کے نیچے تازہ خون نظر آتاتھا اور اس کے بعد تین دن تک سورج گہن رہا۔

Add new comment