بیت المقدس میں کوئی سفارت خانہ قبول نہیں ۔او آئی سی
ٹی وی شیعہ (ویب ڈیسک)اسلامی تعاون تنظیم [اوآئی سی] نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ بیت المقدس ایک متنازعہ اور مقبوضہ شہر ہے جب تک اس کی آئینی حیثیت کا تعین نہیں ہو جاتا اس وقت تک کسی بھی ملک کا اس شہرمیں سفارت خانہ قبول نہیں کیا جاسکتا۔ تنظیم نے جمہوریہ چیک کی جانب سے قونصلیٹ بیت المقدس منتقل کیے جانے کے فیصلے کی مذمت کی اور اسے عالمی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی قراردیا۔
ذرائع کے مطابق "اوآئی سی" کے سربراہ پروفیسر اکمل الدین احسان اوگلو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو ملک بھی بیت المقدس میں اپنی سفارتی سرگرمیاں شروع کرے گا اس کے عالم اسلام کے ساتھ تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔ اس لیے میں جمہوریہ چیک سمیت تمام دیگر ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بیت المقدس کو اپنی سفارتی سرگرمیوں کا مرکز ہرگز نہ بنائیں۔ ایسا کرنے سے نہایت سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جمہوریہ چیک کے صدر میلوس زیمن کا بیان سن کر بہت دکھ اور رنج ہوا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل میں قائم اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔
پروفیسر اکمل الدین نے کہا کہ چیک حکومت کی جانب سے بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ قائم کرنے کی تجویز نہایت خطرناک ثابت ہوسکتی ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین اور اخلاقی ضابطوں اور عالمی معاہدوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔
بشکریہ تقریب نیوز
Add new comment