ناصبی اور اہل سنت دو الگ فرقے ہیں

اشکِ کربلا
آج کے ناصبیوں کی یہ سازش ہے کہ خود کو سنی ثابت کریں یا پھر اہلسنت کو ناصبی ثابت کریں۔ بہت بہت ضرورت ہے کہ انکی اس سازش کو سمجھا جائے اور اسکا تدارک کیا جائے۔
اہلسنت ہمارے مسلمان کلمہ گو بھائی ہیں۔ ان سے نکاح جائز ہے، انکی جان و مال و عزت و آبرو کا وہی احترام ہے جو کہ ہماری اپنی جان و مال کا ہے۔ اہلسنت وہ ہیں جو کہ علی و آل محمد سے محبت رکھتے ہیں۔
جبکہ ناصبی وہ ہیں جو کہ علی و آل محمد سے بغض رکھتے ہیں۔
رسول اللہ (ص) نے گواہی دی ہے کہ علی ابن ابی طالب سے بغض رکھنے والا منافق ہے۔
اہلسنت کے عالم دین امام شوکانی فرماتے ہیں:۔

وإذا ثبت أن الناصبي من يبغض عليا عليه السلام فقد ثبت بالأحاديث الصحيحة الصريحة في كتب الحديث المعتمدة أن بغضه نفاق وكفر ۔ ۔ ۔ وثبت أن من أبغض عليا فقد أبغض الله ورسوله وبغض الله ورسوله كفر ۔ ۔ ۔ وفي الباب أحاديث كثيرة من طرق عن جماعة من الصحابة.وفي هذا المقدار كفاية فإن به يثبت أن الناصبي كافر، وأن من قال لرجل يا ناصبي! فكأنه قال: له يا كافر ۔

اور جب یہ بات ثابت ہوگئی کہ ناصبی وہ ہوتا ھے جو علی علیہ السلام سے بغض رکھتا ہو تو پھر صحیح اور صریح احادیث جو مستند کتب میں منقول ہوئی ہیں ان احادیث کی روشنی میں یہ بھی ثابت ہوچکا ھے کہ علی [ع] سے بغض رکھنا نفاق اور کفر ھے اور یہ بھی ثابت ھے کہ جس نے علی سے بغض رکھا گویا اس نے اللہ اور رسول سے بغض رکھا اور اللہ اور رسول سے بغض رکھنا کفر ھے اور اس باب میں کافی احادیث ہیں جو کہ متعدد طرق سے صحابہ کی ایک جماعت سے مروی ہوئی ہیں جنمیں سے ھم نے بقدر کفایت چند احادیث نقل کردی ہیں ان احادیث سے یہ ثابت ہوتا ھیکہ ناصبی کافر ھے ۔ ۔ ۔ اور اگر کسی شخص نے دوسرے آدمی کو ناصبی کہا تو یہ ایسا ہی ھے کہ گویا اس نے اس شخص کو کافر کہا ھے ۔ ۔ ۔

تفصیلات اس لنک پر ملاحظہ کریں:۔۔۔

http://www.wilayat.net/index.php/ur/%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%AD%D8%AB/119-urdu-others/1426-2012-05-29-19-26-51

Add new comment