قطری اور سعودی خفیہ ایجنسیاں عراق کو تقسیم کرناچاہتی ہیں۔عراقی انٹیلجنس

ٹی وی شیعہ (ویب ڈیسک)عراق کے سیکورٹی ذرائع کے مطابق روان ستمبر کے آغاز سے اب تک عراق میں 660 افراد دہشت گردوں کے حملوں اور بم دھماکوں میں قتل کئے جاچکے ہيں اور ان 660 افراد کی اکثریت ان افراد کی ہے جنہیں مجالس عزاکے دوران شہید کیا گیا ہے۔ 
آخری بڑی دہشت گردانہ کاروائی گذشتہ سینچر کے دن بغداد کی صدر سٹی میں ہوئی جس میں شہداء اور زخمیوں کی تعداد 280 تک پہنچی۔ گذشتہ ہفتے ایک وہابی خودکش دہشت گرد نے "الکسرہ" کے علاقے میں جامع مسجد التمیمی کو نشانہ بنایا جس میں 34 افراد شہید اور 100 زخمی ہوئے۔ 
ایجنسی اور یورپی انٹیلجنس اداروں کی رپورٹوں کے مطابق عراق میں ہونے والی تمام دہشت گردانہ کاروائیوں میں سعودی اور قطری وہابی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے،آل سعود اورآل ثانی کی زیر سرپرستی ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیوں میں ان دو خاندانوں کی حمایت یافتہ تنظیمیں "تحریک نقشبندیہ اور دولۃ الاسلامیہ في العراق نامی دہشت گرد ٹولے ملوث ہیں۔ 
عراقی ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ دہشت گرد ٹولے اور ان کے عرب آقاؤں کا مقصد یہ ہے کہ عراق میں سیاسی عمل کو سبوتاژ کیا جائے اوراس ملک کو تقسیم کی جانب لے جایا جائے اور اس میں چھوٹی چھوٹی اور کمزور اسرائیل نواز ریاستیں قائم کی جائیں جن کو امریکہ اور وہابیوں کی حمایت حاصل ہو۔

Add new comment