پاکستان میں ۲۰۰۲ سے اب تک ہونے والے دھماکوں کے اعداد و شمار

 

ٹی وی شیعہ ( ریسرچ ڈیسک)ملک بھر میں 2002ء سے شروع ہونے والے 372 خودکش دھماکوں میں 5855 افراد جاں بحق جبکہ 12158 سے زائد زخمی ہوئے، پشاور میں 8 سال کے دوران سب سے زیادہ 37خود کش حملے ہوئے جن میں367 افراد جاں بحق جبکہ 900 سے زائد زخمی ہوئے۔ خودکش حملوں میں سب سے زیادہ جانی نقصان 18اکتوبر2007ء کو بینظیر بھٹو کے کراچی میں استقبال کے دوران ہوا جس میں144 افراد جاں بحق جبکہ 560 سے زائد زخمی ہوئے۔ 2002ء میں پہلا خودکش دھماکا ہوا جس میں34 افراد جاں بحق جبکہ 15 زخمی ہوئے، یہ دھماکا 8 مئی 2002ء کو شیرٹن ہوٹل کراچی میں ہوا تھا۔ 2003ء میں 2 خودکش حملے ہوئے جن میں 69 افراد جان بحق جبکہ 103 زخمی ہوئے۔


2004ء میں 7 خودکش دھماکوں میں 89 افراد جاں بحق اور 321 افراد زخمی ہوئے۔ لاہور میں پہلا خود کش حملہ 10 اکتوبر 2004ء میں موچی گیٹ کے مقام پر ہوا جس میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوئے۔ 27 دسمبر کو لیاقت باغ میں ہونے والے خودکش حملہ میں محترمہ بے نطیر بھٹو سمیت 32 افراد جاں بحق ہوئے اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ 2005ء میں 4 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 84 افراد جاں بحق جبکہ 219 زخمی ہوئے۔ 2006ء میں7 خودکش دھماکوں میں 161 افراد جاں بحق جبکہ352 زخمی ہوئے۔ 2007ء میں 54 خودکش حملوں میں 765 افراد جاں بحق اور1677 زخمی ہوئے۔

2008ء میں 59 خود کش دھماکے ہوئے جن میں893 افراد جاں بحق جبکہ 1846 زخمی ہوئے۔ 10 جولائی 2008ء کو لاہور ہائیکورٹ کے باہر خودکش حملہ میں پولیس اہلکاروں سمیت 25 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 80 افراد زخمی ہوئے۔ 11 مارچ 2008ء کو لاہور میں ایف آئی اے کے ہیڈکوارٹرز پر خودکش حملہ ہوا جس میں 31 افراد جاں بحق جبکہ 200 زخمی ہوئے۔

2009ء میں76 خودکش دھماکے ہوئے جن میں949 افراد جاں بحق جبکہ 2356 زخمی ہوئے۔ 27 مئی 2009ء کو لاہور میں پولیس ایمرجنسی 15 اور سی سی پی او آفس پر خودکش حملہ ہوا جس میں پولیس آفیسران اور اہلکاروں سمیت 28 افراد جاں بحق جبکہ 328 افراد زخمی ہوئے۔

 2010ء میں 49 خودکش حملوں میں1167 افراد جاں بحق جبکہ 2199 افراد زخمی ہوئے۔ 2011ء میں 41 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 628 افراد جاں بحق جبکہ 1183 افراد زخمی ہوئے۔ 2012ء میں 39 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 365 افراد جاں بحق جبکہ 607 افراد زخمی ہوئے جبکہ رواں سال کے دوران کل 33 خودکش دھماکوں میں 671 افراد جاں بحق جبکہ 1300 سے افراد زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

Add new comment