جہاد النکاح کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے

ٹی وی شیعہ (انٹرنیشنل میڈیا)تیونس کے وزیر داخلہ نے بیان دیاہے کہ شام میں جہاد نکاح کے لیے جانے والی سو کے قریب لڑکیاں حاملہ ہو کر واپس تیونس پہنچ گئیں ہیں اور ان میں سے ہر لڑکی کے ساتھ بیس سے لیکر سو مجاہدین نے وہ فعل انجام دیا جو اسلام نے فقط میاں اور بیوی کے لیے جائز قرار دیا ہے۔

سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے مفتی العریفی کی جانب سے شام میں باغیوں کی جنسی تسکین کیلئے دیئے جانے والے نام نہاد فتوے کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، اب تک کی اطلاعات کے مطابق کئی ممالک کی لڑکیاں باغیوں کی جنسی درندگی کا شکار ہوچکی ہیں۔ اگر عالم اسلام نے اس کفر کے خلاف آواز نہ بلند کی تو یہ وبا پورے عالم اسلام میں بھی پھیل سکتی ہے۔

Add new comment