امام رضا(ع) کے نورانی کلمات سے استفادہ

 

۱۔جو شخص گناہ کرچکاہے اور اب تلافی کی اسے کوئی صورت نظر نہیں آتی اسے چاہیے کہ وہ صلواۃ پڑھے۔رسولِ اکرم ﷺ پر صلواۃ  بھیجنے سے گناہ جھڑجاتے ہیں،یہ صلواۃ اللہ کے نزدیک تسبیح،تحلیل اور تکبیر کے مساوی ہے۔

۲۔جوشخص سلام کرتے ہوئے امیر اور غریب کا فرق کرے گا قیامت کے دن خدا اس پر غضبناک ہوگا۔

۳۔ایمان کے تین حصے ہیں،یہ تینوں باہم ہونے چاہیے،ایمان ایک تو دل میں راسخ ہوناچاہیے ،دوسرے زبان سے اظہار کرناچاہیے،تیسرے اعضاو جوارح سے  عمل کرناچاہیے۔اگر یہ تین باتیں نہ ہوں تو ایمان نہیں ہے۔

۴۔جوکوئی میری زیارت کرے گا میں تین مقامات پر اس کی مدد کروں گا۔

الف۔قیامت کی ہولناکیوں کے درمیان جب نامہ اعمال دئیے جائیں گے

ب۔پل صراط سے گزرتے ہوئے

ج۔قیامت کے روزحساب و کتاب کے وقت

۵۔انسان کو رزق کے لئے پریشان نہیں ہوناچاہیے،جس طرح چڑیا سخت سردی میں اپنا رزق پالیتی ہے اسی طرح خدا انسان کو بھی اس کا رزق پہنچاتاہے۔

۶۔مال پانچ عادتوں کے بغیر جمع نہیں ہوسکتا:

الف۔شدید بخل

ب۔طولانی خواہشات

ج۔قطع رحم

د۔آخرت کو دنیاپر قربان کرے

ر۔حرص

۷۔سمجھدار آدمی کی علامات میں سے پہلی حلم ہے،دوسری علم ہے،تیسری سکوت و خاموشی ہے،سکوت باعث محبت و خیر وبرکت ہے۔

۸۔خدا نے قرآن مجید میں تین چیزوں کو تین چیزوں کے ہمراہ رکھاہے۔ان میں سے کوئی ایک بھی دوسری کے بغیر قبول نہیں ہے۔

نماز کو زکوٰۃ کے ہمراہ،اپنی عبادت کو والدین کی اطاعت کے ساتھ،تقوی کو صلہ رحم کے ساتھ۔

۹۔تین خوبیاں ہر مومن کے لئے ضروری ہیں:

ایک خوبی خدا کی طرف سے،ایک خوبی نبی صﷺ کی طرف سے اور ایک خوبی اپنے امام کی طرف سے۔

خدا کی طرف سے یہ کہ دوسروں کے رازوں کو چھپائے

نبی ﷺ کی طرف سے یہ کہ لوگوں کے ساتھ مدارا کرےیعنی خوش اخلاقی سے پیش آئے۔

امام کی طرف سے یہ کہ مشکلات میں صبر کرے

۱۰۔چھوٹے گناہوں سے بھی پرہیز کرو،چھوٹوں گناہوں سے انسان بڑے گناہوں کی طرف جاتاہے،جوگناہ انجام دینے لگتاہے اس کے لئے چھوٹا بڑا گناہ سب برابر ہوتے ہیں۔اگر خدا نے گناہوں کے عذاب سے نہ ڈرایاہوتا تو بھی وہ اطاعت کے قابل تھا۔چونکہ اس نے ساری نعمتیں انسان کو دی ہیں اوراس پران گنت احسانات کئے ہیں ۔

۱۱۔یہ دس علامتیں عقل کے کامل ہونے کی دلیل ہیں۔

۱۔لوگ اس سے خیر کی امید رکھتے ہوں

۲۔لوگ اس کے شر کا ڈر نہ رکھتے ہوں

۳۔دوسروں کی چھوٹی سی چھوٹی نیکی کو بھی یاد رکھے

۴۔دوسروں کے ساتھ اپنی کی ہوئی نیکیوں کو بھلادے

۵۔سائل کے سوال سے دل آزردہ نہ ہو

۶۔حصول علم سے تھکے نہیں

۷۔اللہ کی اطاعت میں فقیری کو اللہ کی ناراضگی کی امیری پر ترجیح دے

۸۔اللہ کے راستے میں ذلت کو قبول کرلے لیکن اللہ کے دشمنوں کے ساتھ عزت کو قبول نہ کرے

۹۔گمنامی کو شہرت سے بہتر سمجھے

۱۰۔دوسروں کو اپنے سے بہتر اور متقی سمجھے

Add new comment