آپ بولتے کیوں نہیں؟

ایک طرف دنیا میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے اور دوسری طرف ممتاز مفتی جیسے دانشور سے لے کر مجھ جیسے ان پڑھ تک کے ذہن میں یہ سوال تیزی سے گردش کر رہا ہے کہ آخر اسلام ہے کیا۔۔۔؟ میں ایک عام سا مسلمان ہوں، دین کی بھی زیادہ سوجھ بوجھ نہیں رکھتا، کوشش کرتا ہوں کہ جیسے تیسے بھی ہو اللہ کے حبیب حضرت محمد رسول اللہ (ص) کی تعلیمات پر ممکنہ حد تک عمل کروں اور اگر کچھ بھی نہ کر سکوں تو سرورِ دو عالم (ص) کے نقشِ قدم کو ہی چومتا رہوں، میں کوشش کرتا ہوں کہ آپ (ص) کے اہلِ بیت اور آپ کے اصحاب  اور اولیاءِ کرام کا دامن تھامے رکھوں۔ 
مجھے اپنے نبی(ص) سے منسوب ہر شئے سے محبت ہے، حتّی کہ اپنے نبی (ص) کے جوتے کا تسمہ بھی اپنی اولاد، اپنے ماں باپ اور اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ مجھے حق پہنچتا ہے کہ میں اپنے نبی (ص) کی ہر شئے سے محبت کروں اور دنیا کے کسی بھی شخص کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ مجھے اس محبت کے اظہار سے روکے۔
 
چلیں ٹھیک ہے میں مانتا ہوں کہ میں ایک گنہگار مسلمان ہوں اور میرے نیک و متقی مسلمان بھائیوں کو حق پہنچتا ہے کہ وہ مجھ جیسے گنہگار کو ماریں، خودکش دھماکوں میں اڑائیں، لیکن میرے نبی (ص) کے جلیل القدر اصحاب کی قبریں تو نہ کھودیں، اس ظلم کی تو کوئی بھی اسلامی مکتب اور فرقہ اجازت نہیں دیتا۔ حجر ابن عدی اور جعفر طیار جیسے شہید اصحاب کی قبروں کی بے حرمتی اور حضرت حجر ابن عدی کی لاش کو نکال کر لے جانا اور اس سے بڑھ کر ظلم یہ کہ عالمِ اسلام ابھی تک اس بے حرمتی پر خاموش ہے۔ سرورِ دو عالم (ص) کی نشانیوں کو مٹانے اور ان کی آل و اصحاب کے خلاف بے حرمتیوں کا یہ سلسلہ گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ کبھی سلمان رشدی اور ٹیری جونز جیسے لوگ قلم و ہنر کے ذریعے آگے آکر توہین کرتے ہیں اور کبھی نام نہاد مسلمان علمِ اسلام اور پرچمِ اسلام اٹھا کر توہین رسالت (ص) کے مرتکب ہوتے ہیں۔
 
گذشتہ بیس سالوں میں اب تک رسولِ گرامی (ص) کی جن نشانیوں کو مٹایا گیا ہے اور جن مقدس اسلامی مقامات کی حرمت کو پامال کیا گیا ہے، ان کی مختصر رپورٹ ملاحظہ فرمائیں۔ 
• جنت البقیع میں سرکارِ دو عالم (ص) کے اصحاب اور ان کی آل کے مزارات کی توہین کی گئی، اور منہدم کر دئیے گئے۔ 
• جدہ میں مقبرہ حوا کو کنکریٹ سے بند کر دیا گیا۔
 • دار الارقم نامی وہ پہلی درسگاہ جس میں نبی پاک (ص) نے تعلیم دی۔ 
• مدینہ میں بی بی فاطمہ کا گھر۔
• مدینہ میں امام جعفر صادق کا گھر۔
 • بنو ہاشم کا محلہ صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔
• 1998ء میں نبی (ص) کی والدہ بی بی آمنہ کے مقبرے اور قبر کو گرانے کے بعد نظر آتش کر دیا گیا۔
• مدینہ میں نبی (ص) کے والد کی قبر مٹادی گئی۔
 • امام علی (ع) کا وہ گھر جس میں امام حسن (ع) اور امام حسین (ع) کی ولادت ہوئی مٹا دیا گیا۔
 • وہ گھر جسمے 570 میں نبی (ص) کی ولادت ہوئی، گرانے کے بعد اسکو مویشی بازار میں منتقل کر دیا گیا۔
 • نبی کی پہلی زوجہ بی بی خدیجہ (س) کا گھر جہاں قرآن کی کچھ پہلی آیات کا نزول ہوا وہاں پر غسل خانے بنا دئیے گئے۔
 • مکّہ سے ہجرت کے بعد مدینہ میں جس گھر میں نبی اکرم (ص) نے قیام کیا، گرا دیا گیا۔
 • حضرت حمزہ کی قبر سے منسلک مسجد گرا دی گئی۔
 • مسجد فاطمہ زہرا، • مسجد المنارا تین۔
 • امام جعفر صادق کے بیٹے سے منسوب مسجد اور مزار جسکو 2002ء میں گرایا گیا۔
 • مدینہ میں جنگ خندق سے منسوب 4 مساجد۔
 • مسجد ابو رشید، • سلمان الفارسی مسجد مدینہ، • رجت اشمس مسجد مدینہ، • مدینہ میں جنت البقیہ، • مکّہ میں جنّت الموللہ، • امام موسٰی کاظم کی والدہ کی قبر، • مکّہ میں بنو ہاشم کی قبریں۔
 • احد کے مقام پر حضرت حمزہ اور باقی شہداء کے مقبروں کو گرایا گیا۔ اس کے علاوہ بے شمار اہم مقامات کو مٹا کر وہاں ہوٹل اور کمپلیکس تعمیر کر دئیے گئے ہیں۔ 

میں ایک عام مسلمان ہونے کے ناطے آج پوری امت مسلمہ سے یہ سوال پوچھتا ہوں کہ خدا را فرقوں اور ملکوں کو چھوڑئیے، مجھے صرف اور صرف یہ بتائیے کہ آخر اسلام ہے کیا؟؟؟ کیا اسلام یہی ہے کہ زندہ مسلمانوں کو کافر کہہ کر ان کا قتلِ عام کرو اور جو اس دنیا سے چلے گئے ہیں، ان کی قبروں کو شرک کے مراکز کہہ کر گرا دو اور جلا دو اور ان کی لاشوں کو نکال کر بےحرمتی کرو۔۔۔ اگر اسلام یہ نہیں ہے تو پھر وہ اصلی اسلام کہاں ہے، اور اس کے ماننے والے بولتے کیوں نہیں۔۔۔؟

Add new comment