خطرناک دینی مدارس کی نگرانی کا فیصلہ۔پاکستان
ٹی وی شیعہ (ریسرچ ڈیسک)حکومتی ذرائع کے مطابق پنجاب بھر میں 10 ہزار 434 دینی مدارس کے ریکارڈ اور فنڈنگ کی تفصیلات پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ صوبے میں 545 دینی مدارس کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے اے، بی اور سی کیٹیگری میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔ ملتان میں پنجاب کے خطرناک ترین دینی مدارس سب سے زیادہ 11 ہیں جبکہ لاہور میں 3 دینی مدارس کو انتہائی خطرناک ترین قرار دیتے ہوئے اے کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر میں 10 ہزار 434 مدارس کے ریکارڈ اور فنڈنگ کی تفصیلات پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبے میں خطرناک قرار دیے گئے 545 دینی مدارس کو اے، بی اور سی کیٹیگریز میں تقسیم کر دیا گیا۔ انتہائی خطرناک دینی مدارس کی اے کیٹیگری میں 28، بی کیٹیگری میں 255 جبکہ سی کیٹیگری میں 262 دینی مدارس کو شامل کیا گیا ہے۔
انتہائی خطرناک دینی مدارس کی فہرست میں سب سے زیادہ اے کیٹیگری کے دینی مدارس ملتان میں 11 ہیں جبکہ لاہور میں اے کیٹیگری کے مدارس کی تعداد 3 ہے۔ یاد رہے کہ ان تمام مدارس میں فقہ جعفریہ کا کوئی بھی مدرسہ شامل نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مدارس کو سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک کی جانب سے بھاری رقوم میں فنڈنگ کی جاتی ہے اور یہاں پر تحریک طالبان اور القاعدہ کے لئے افرادی قوت تیار ہوتی ہے۔ دوسری جانب مبصرین کا کہنا ہے کہ لاہور کے سرحدی علاقوں میں مدارس کی تعداد میں گذشتہ 10 برس میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ لاہور کیساتھ ساتھ قصور، گنڈا سنگھ، کنگن پور کے علاقوں میں بھی مدارس کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، جن کے حوالے سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان مدارس میں مقامی بچے زیر تعلیم نہیں۔ اس حوالے سے مقامی لوگ بھی تحفظات کا شکار ہیں۔
Add new comment