سعودی عرب کا دباو،متحدہ عرب امارات سے اہل تشیع کو زبردستی نکالا جارہاہے

سعودی عرب یوں تو دنیا میں مسلمانوں کا قتل عام کرواہی رہاہے لیکن اہل تشیع سے خصوصی بغض رکھنے کی وجہ سے عرب ریاستوں کو اس امر پر بھی اکسا رہاہے کہ وہ شیعہ حضرات کو باہر نکال دیں۔اب تک  چار ہزار شیعہ مسلمانوں کو متحدہ عرب امارات کی حکومت نے جبراً امارات سے نکال دیا ہے۔جبکہ نکالے جانیو الے شیعہ مسلمانوں کو کوئی جہ بھی نہیں بتائی گئی ہے۔حکومت کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کو صرف یہ کہہ کر دبئی اور دیگر مقامات سے نکالا گیا ہے کہ 24گھنٹوں کے اندر اندر واپس چلے جائیں۔

متحدہ عرب امارات سے جبریہ نکالے جانے والے شیعہ مسلمانوں میں پاکستانی،عراقی،ایرانی اور لبنانی شیعہ مسلمان شامل ہیں۔متحدہ عرب امارات کی حکومت نے چار سال قبل شیعہ مسلمانوں کو نکالنے کا آغاز کیا تھا جب ابو ظہبی ریاست میں پاکستان کے علاقے پاراچنار اور پنجاب سمیت سندھ کے متعدد شہریوں کو زبردستی نکال دیا گیا تھا۔
دوسری جانب لبنان سے تعلق رکھنے والے اور طول مدت سے قیام پذیر شیعہ مسلمانوں کو حزب اللہ کے ساتھ تعلقات اور حزب اللہ کو پسند کرنے کے جرم میں نکال دیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات حکومت کی جانب سے جبراً نکالے گئے ایک تارک وطن نے شیعت نیوز کو بتایا ہے کہ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر شیعہ مسلمان اپنی جائداد کو چند گھنٹوں میں سمیٹنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور جبکہ رہائشی اجازت ناموں کو بغیر کسی وجوہ کے ختم کیا جا رہاہے۔
گذشتہ سال دبئی میں خوجہ شیعہ اثنا عشری مدرسہ بند کیا گیا،اسی طرح شیعہ مساجد پر سخت پابندیاں عائد کی گئیں،جبکہ ورلڈ فیڈریشن کا ہونے والا اجلاس 19مئی کو دبئی کی میزبانی نہ کرنے کی وجہ ست دارالسلام میں ہوا۔
متحدہ عرب امارات کی حکومت سنہ2009 ء سے ہی شیعہ مسلمانوں کے خلاف ایسی کاروائیاں انجام دے رہی ہے جبکہ اپریل 2012میں دیکھنے میں آیا کہ 9لبنانی شہریوں کو بغیر کسی وجہ کے دبئی سے نکال دیا گیا اور داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
تاہم اس مرتبہ امارات سے نکالے جانے والے شیعہ مسلمانوں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے کہ وہ دوبارہ امارات میں داخل نہیں ہو سکتے۔نکالے جانے والے تمام افراد کو صرف اور صرف اس لئے نکالا جا رہاہے کہ وہ شیعہ مسلمان ہیں ، ان کے خلاف کوئی کرمنل مقدمہ موجود نہیں اور نہ ہی وہ کسی سیاسی کاموں میں ملوث ہیں فقط شیعہ مسلمان ہونے کے جرم میں جبری طور پر نکالا جا رہاہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکہ اور سعودی وہابی ملی بھگت کے تحت متحدہ عرب امارات سے پاکستانی شیعہ مسلمانوں کے خلاف ایسی کاروائیاں کی جا رہی ہیں اور ان کو جبری ملک سے نکالا جا رہاہے۔
ایک طرف متحد ہ عرب امارات کی حکومت نے ہزاروں پاکستانی شہریوں کو بغیر کسی وجہ کے امارات سے نکال دیا ہے لیکن صدر پاکستان آصف زرداری نے اس مسئلے پر امارات حکومت سے تا حال کوئی بات نہیں کی حالانہ ہزاروں پاکستانیوں کا دبئی اور امارات میں کاروبار کرنا پاکستانی معیشت پر بھی مثبت اثر انداز ہوتا ہے۔
وقت کی ضرورت ہے کہ شیعہ قیادت امارات سے نکالے جانیو الے شیعہ مسلمانوں کے لئے آواز اٹھائے اور امارات حکومت سے سخت احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا جائے کہ امارات حکومت اپنے متعصبانہ فیصلے کو واپس لے اور نکالے گئے ہزاروں شیعہ مسلمانوں کو واپس لائے۔

Add new comment