امامت کو لیکر دو وہابی مولویوں میں مار پیٹ
امامت کو لیکر دو وہابی مولویوں میں مار پیٹ
{شیعہ آن لائن} سعودی اخباروں نے دو وہابیوں کی لڑائی کی تصویروں کے ساتھ لکھا کہ یہ دوںوں ایک مسجد میں امام جماعت بننے کے لئے آپس میں لڑ پڑےتھے۔
کہا جاتا ہے کہ یہ واقعہ "الرس" ضلع کے "القصیم" نامی گاوں کا ہے۔
وہاں کے باشندوں کی زبانی سعودی اخباروں نے لکھاہے کہ: کئی سالوں سے اس مسجد میں جماعت کی امامت پران دوںوں کے درمیاں اختلاف تھا اور یہ معاملہ اکثر زبانی بحث و گفتگوتک ہی محدود تھا آخر کار یہ تنگ نظری ہاتھا پائی میں بدل گی ان کے جھگڑے کو دیکھ کر انکے حامی بھی ایک دوسرے پر جھپٹ پڑے۔
پلیس مداخلت سے اس ہنگامہ پر قابو پایا جا سکا۔نتیجے میں دونوں وہابی مولویوں نے الگ الگ نماز جماعت پڑھائی اور مقامی لوگوں نے بھی ان کے پیچھے دو جماعتوں میں شرکت کیں۔
قاتل اور مقتول دونوں کو رضی اللہ کہنا کوئی نئی بات تونہیں پھر بھی سوال ہے کہ اگر ایک چھوٹی مسجد کی امامت پر لڑنے والے وہابی افکار اسلامی امت کے بیچ تفرقہ اندازی کوبھی یقینا اسلام کی خدمت سمجھتے ہوں تو تعجب کی بات نہیں ہے۔
"الرس" ضلع کےا وقاف اور اسلامی امور کے ڈائریکٹر نے اپنے بیان میں اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
Add new comment