شام میں کیمکل حملہ سچائی یا عوام فریبی

شام میں کیمکل حملہ سچائی یا عوام فریبی
{فارس نیوز}ایک طرف جہاں شامی حکومت کے اہل کار حکومت کے مخالفین پر کیمکل یا زہریلی گیس کے حملہ کا انکار کر رہے ہیں، دوسری طرف حکومت کے مخالف اپنے حامی چینلوں کے ذریعہ ان مارے اور زخمی ہوئے لوگوں کی تصیریں منتشر کر رہے ہیں جن پر کیمکل حملہ کیا گیا۔


دوسری طرف شام کے وزیر اطلاعات عمران الزعبی نے العالم سے کہا کہ یہ تصویریں جھوٹھی اور بنائی گئی ہیں اور ان میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ اور یہ صرف عوام کے ذہنوں کو منتش کرنے کی سازش ہے۔
اقوام متحدہ کا ایک تحقیقی پینل شام کو حکومت کی دعوت پر اس بارے میں تحقیق کرنے کے لئے شام پہنچ چکا ہے۔
الزعبی کے اضافی کیا کہ اس طرح کے حملوں کا دعوا صرف عوام فریبے اور اقوام متحدہ کی تحقیقی ٹیم کو بھٹکانے کے لئے کیا گیا ہے
شامی حکومے کے مخالفین نے آج کہا ہے کہ حکومتی فوج نے زمکا شہر پر گولہ باری کی جسمیں ۶۰۰ سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں اور اسمیں زہریلی گیس کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
جسکے جواب میں حکومت نے کہا: یہ اقوام متحدہ کی تحقیقی ٹیم کی ماموریت کو نحرف کرنے کی سازش ہے۔
اس خبر کے منتشر ہوتے ہی گروہ حقوق بشر نے شام میں اپنے نمائندوں سے کہا ہے کہ وہ اس منظقہ میں جاکر تحقیق کریں۔
اسی درمیان امریکی بی بی سی نے وہاں کی خارجہ پالیسی کے ایک عہدہ دار کی طرف سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا: شام میں کیمکل یا زہریلی گیس کے استعمال کے ابھی تک کوئی ثبوت ہاتھ نہیں لگے ہیں۔
اسی درمیان برطانیہ کے وزیر خارجہ نے ایک بیان میں {جس بیان کا لہجہ بتا رہا تھا کہ کیمکل حملہ کی باتیں جھوٹھی اور بے بنیاد ہیں}کہا: اگر یہ منتشر شدہ خبروں کی صحت صحیح ثابت ہو جائے تو ہم کو ماننا پڑے گا کہ یہ خطرناک موڑ ہے۔
انہوں نے کہا: ہم اس بارے میں اور تحقیق کر رہے ہیں۔

Add new comment