شہید قائدعلامہ عارف الحسینی (رہ) کا یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایا گیا
پاکستان کی سرزمین پر انقلاب کی بازگشت کو دبانے کے لئے امریکی سامراج نے قائد عظیم الشان علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) کو ملت پاکستان سے جدا کیا ، پاکستان کے بزرگ قومی سیاستدان گواہ ہیں کہ آمریت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جینا شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) نے ہی سکھایا۔ آج اگر شہید قائد حیات ہو تے تو امریکہ کے نجس پنجے ہماری مادر وطن کو نہ جکڑے ہو تے ، پاکستان کیسیاسی و اجتماعی مسائل کا حل شہید علامہ عارف حسینی (رہ) نے اپنی حیات مبارکہ میں ہی واضح کر دیا تھا ، انہوں نے بارہا امریکہ کی پاکستان کے خارجہ و داخلہ معاملات میں بڑھتی ہو ئی مداخلت کو تنکید کا نشانہ بنایا تھا ، اور امریکی مداخلت کو پاکستان کے مسائل کی جڑ قرار دیتے تھے۔ اتحاد بین المسلمین کے لئے کو شاں رہنا ان کی شخصیت کا خاصہ تھا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق تقوی ، کراچی کے رہنماء علامہ دیدار جلبانی ، علامہ علی انوار ، آغا فرخ عباس رضوی اور ڈاکٹر حسن جعفر رضوی نے شہید علامہ عارف حسینی (رہ ) کی مجالس برسی کے محتلف اجتماعات سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔
علامہ صادق رضا تقوی نے کہا شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی کی 25ویں برسی آج انتہائی عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری (حفظ اللہ) کی ہدایت پر ملک کے مختلف اضلاع و یونٹس میں تعزیتی اور دعائیہ تقریبات منعقد کی گئیں ، جبکہ شہید کی برسی کا ملک گیر اجتماع 25 اگست کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ جبکہ علامہ سید عارف حسین الحسینی کو 5 اگست 1988 بروز جمعہ پشاور میں ان کے مدرسہ جامعہ معارف الاسلامیہ میں نماز فجر کے موقع پر اسلام و پاکستان دشمنوں نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا، شہید علامہ عارف حسین الحسینی نے اپنے ساڑھے چار سالہ دور قیادت میں ملک و ملت کیلئے بھرپور خدمات انجام دیں۔ آپ پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے بانی شمار ہوتے ہیں۔
Add new comment