ڈیرہ اسماعیل خان میں سنٹرل جیل پر حملہ، ۲۵۰ قیدی جیل سے فرار

پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان کی سنٹرل جیل پر دہشت گردوں کے حملے میں 8سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 13 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہو گئے۔ حملے کے دوران 250 کے قریب قیدی جیل سے فرار ہو گئے جن میں سے 6 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
 دہشت گرد چودہ گاڑیوں میں سوار ہو کر ڈیرہ اسماعیل خان کی سنٹرل جیل تک پہنچے اور ٹاؤن ہال کی جانب سے حملہ کیا۔
انہوں نے پہلی چیک پوسٹ پر کھڑے پولیس اہلکاروں پر دستی بم پھینکے۔ خودکش حملہ بھی کیا گیا۔ دہشت گردوں نے بارودی مواد سے جیل کی بیرونی دیوار توڑی اور جیل کے اندر گھس گئے۔ جیل کے اندر سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے شدید مزاحمت کی۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ اس دوران دستی بموں کے 55 سے زائد دھماکے سنے گئے۔
آئی جی جیل خانہ جات خالد عباس کے مطابق بجلی بند ہونے اور اندھیرے کی وجہ سے آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کے لئے فوج کو طلب کیا۔
سیکیورٹی فورسز نے جیل کے باہر کھڑی ایمبولینس میں رکھے گئے بیس کلو وزنی بارود اور ٹاؤن ہال کے گیٹ میں نصب دو بم ناکارہ بنا دیئے۔ ایمبولینس سےاسلحہ بھی برآمد ہوا۔ جیل میں ہونے والے دھماکوں سے قریبی مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق خفیہ ایجنسیوں نے دو روز قبل ہوم ڈیپارٹمنٹ کو سینٹرل جیل پر حملے کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔ ڈیرہ اسماعیل خان جیل میں کالعدم تحریک طالبان کے 65 کارکن قید ہیں۔ جیل میں قیدیوں کی تعداد 520 ہے۔

 

www.abna.ir

Add new comment