سیاسی قیدیوں کو شکنجے دئے جانے کے خلاف بحرین میں عظیم احتجاج+تصاویر
بحرین میں ہزاروں لوگوں نے گزشتہ شب بڑے پیمانے پر احتجاجی دھرنا دے کر آل خلیفہ کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں کو دئے جانے والے شکنجوں کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے میں مزید تحقیق کرنے کے لیے غیر جانبدارانہ کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس عظیم دھرنے میں جو گزشتہ شب افطاری کے بعد منامہ کے ’’ المقشع‘‘ اسکوائر پر دیا گیا جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان نے خطاب کرنےہوئے بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے تاکید کی: ہم حکومت کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم شیعہ و سنی ایسے نظام کے خواہاں ہیں جس میں ہمارے حقوق پامال نہ ہوں اور بحرینی عوام پر ظلم و ستم نہ ہو۔ اس لیے کہ شیعہ و سنی سب بحرینی حکومت کی بے عدالتی اور غیر انصافی سے تنگ آ چکے ہیں۔
شیخ علی سلمان نے مزید کہا: ہماری مسجدیں ویران ہو گئیں، سینکڑوں ملازمین بے روزگار ہو گئے، ہمارے بچے مناسب تعلیم سے محروم ہیں انہیں اسکولوں میں سہولیات فراہم نہیں ہیں ہمارا سارا سرمایہ غیروں کی جیبوں میں جا رہا ہے۔
انہوں نے آل خلیفہ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: تم لوگوں نے عالمی قوانین کے خلاف اپنے قوانین بنا کر ہماری آزادی چھین لی ہے۔ یاد رکھو بین الاقوامی تنظیموں نے تمہارے سارے کرتوتوں کے رکارڈ اپنے پاس محفوظ کر رکھےہیں۔
انقلاب بحرین کے سیاسی لیڈر عبد النبی العکری نے اس دھرنے میں عوام کی کثرت سے شرکت کو سراہتے ہوئے کہا: ہم پرامن مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور سیاسی قیدیوں کو دئے جانےوالےشکنجوں کے خلاف احتجاج کر کے پوری دنیا تک اپنی آواز پہنچائیں گے اور انہیں رہائی دلا کر رہیں گے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں آل خلیفہ کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں کو برے طریقے سے شکنجے دئے جانے کے ثبوت سامنے آئے ہیں گزشتہ روز عدالت میں پیش کئے گئے ۹ قیدیوں نے اپنےبدن سے کپڑے ہٹا کر زخموں سے چور بدن جج کو دکھلایا جبکہ ایک خاتون نے بتایا کہ انہیں شکنجے دیتے وقت برہنہ کر دیا گیا تھا۔
Add new comment