دنیا تشیع کی طرف مائل ہوگئی ہے
عراق کے مقدس شہر نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین صدرالدین قبانچی نے دو روز قبل اسی شہر کی جامعہ امام مہدی (عج) (امام مہدی (عج) یونیورسٹی) کے طلبہ اور اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو ہدایت کی روشنی قرار دیا اور کہا: حضرت محمد (ص) کے اسم مقدس کا ذکر اسلام کے ساتھ پیوند کا سبب بنتا ہے اور طلبہ کو اس روشنی سے فیض حاصل کرنا چاہئے اور ان کے دلوں میں ہر وقت رسول اللہ (ص) کی یاد زندہ رہنی چاہئے۔
انھوں نے واقعۂ عاشورا کو ابدی اور زندہ جاوید قرار دیا اور کہا: عاشورا کا عظیم کارنامہ محض گذشتہ زمانوں سے تعلق رکھنے والی مصیبت نہیں ہے کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو امام حسین علیہ السلام کی عظیم تحریک کی یاد دلوں میں باقی نہ رہتی جبکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا میں ہر چیز تبدیل ہوگئی ہے لیکن اباعبداللہ الحسین (ع) کی یاد معاشروں کے سادہ ترین افراد تک کے دلوں اور ذہنوں میں حاضر و موجود ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین قبانچی نے استنبول میں منعقدہ تقریب بین المذاہب سیمینار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: میں نے اس سیمینار میں دیکھا کہ اذان کی مقدس صدا اور لاالہ الااللہ اور محمد رسول اللہ (ص) کی ملکوتی ندا اس شہر کی فضا کو پر کردیتی ہے جبکہ یہ شہر مغربی سیاحوں کے آنے جانے کا شہر ہے اور یہ اسلام کے لئے بہت بڑی فتح ہے۔
نجف اشرف کے خطیب جمعہ نے دنیا کو تشیع کی طرف مائل قرار دیتے ہوئے کہا: مغربی ممالک میں حجاب اور عمامے جیسے اسلامی شعائر پر پابندی کے باوجود تشیع کی طرف دنیا کے عوام کا رجحان ایک ناقابل انکار حقیقت ہے اور لوگ مذہب تشیع کی طرف مائل ہوگئے ہیں۔
Add new comment