کمپیوٹر اور اس سے متعلق کیے گئے سوالات کے جوابات
سوال : انٹر نیٹ کی غیر اخلاقی سائٹوں سے مفسدہ اور گناہ میں پڑنے کے احتمال کے ساتھ کیا نوجوانوں کو کمپیوٹر دلانا جایز ہے یا نہیں؟ (یہ احتمال اب یقین میں تبدیل ہو چکا ہے)۔
جواب :
اگر ان کے گناہ اور فساد میں پڑنے کا خوف ہو تو جایز نہیں ہے۔۱
سوال :
کمپیوٹر پر تاش کھیلنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :
حرام ہے۔۲
سوال :
اس بات کے مد نظر کہ کمپیوٹر سے دینی و علمی استفادہ بھی کیا سکتا ہے اور غیر اخلاقی بھی، اس کو روزی کا ذریعہ بنانے کا کیا حکم ہے؟
جواب :
اس کا بیچنا جایز ہے۔۳
سوال :
شطرنج و چوسر وغیرہ جیسے کھیل جن میں شرطیں لگائی جاتی ہیں، کیا کمپیوٹر پر کھلیے جا سکتے ہیں؟
جواب :
احتیاط واجب کی بناء پر جایز نہیں ہیں۔۴
سوال :
کیا کسی سی ڈی کا اس کے مولف کی اجازت کے بغیر کاپی کرنا جایز ہے؟
جواب :
اگر قانونی لحاظ سے منع ہو تو جایز نہیں ہے۔۵
سوال :
کیا کمپیوٹر بچوں کے لیے نقصان دہ ہے؟
جواب :
اگر ان کی دینی تربیت نہ ہو پانے کا یا اس پر اثر پڑنے کا خوف ہو تو جایز نہیں ہے۔۶
سوال :
جب میں کمپیوٹر پر گیم کھیل رہا ہوتا ہوں تو مجھ سے ایک مایع خارج ہوتا ہے، میں نہیں جانتا وہ منی ہے یا نہیں؟
جواب :
وہ مایع پاک ہوتا ہے، اس کے بعد غسل ضروری نہیں ہے۔۷
سوال :
وہ مذھبی سی ڈی جس پر لکھا ہوتا ہے کہ اس کو رائٹ کرنا شرعا حرام ہے، انہیں کاپی کرنے کا کیا حکم ہے؟ اس کاپی سے استفادہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :
اگر قانونی اعتبار سے ممنوع نہ ہو تو جایز ہے۔۸
سوال :
کیا کسی کو رائٹ کرنے کے لیے سی ڈی دینا صحیح ہے؟
جواب :
آیت اللہ سیستانی مد ظلہ کی نظر میں کوئی حرج نہیں ہے مگر یہ کہ قانونی اعتبار سے ممنوع ہو۔۹
سوال :
اگر کسی سی ڈی پر لکھا ہو کہ اس کے حقوق محفوظ ہیں اور اس سے کاپی پر قانونی کاروائی ہوگی، اسے رائٹ کرنے کا کیا حکم ہے؟ رائٹ کرنے کے لیے دینے والا اسے حلال سمجھتا ہے، اگر رائٹ کرنے بعد سمجھ میں آئے کہ جایز نہیں تھا تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟
جواب :
آپ پر کوئی گناہ نہیں ہے۔
سوال :
مقامات مقدسہ، روضوں اور قرآن کے ترجمہ کے لیے نور الانوار کی سی ڈی سے استفادہ کرنے کا کیا حکم ہے کیونکہ سی ڈی پر لکھا ہے کہ رایت کرنا منع ہے؟
جواب :
شخصی استفادہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر یہ کہ قانونی اعتبار سے ممنوع ہو۔۱۱
سوال :
مجھے اپنے دوست سے ایک کاپی شدہ سی ڈی ملی ہے، میرا سوال یہ ہے کہ شرعی اعتبار سے اس سے استفادہ کرنا جایز ہے یا نہیں؟
جواب :
جایز ہے۔۱۲
سوال :
کیا مبتذل سی ڈی کو اس کے مالک کی اجازت کے بغیر توڑا یا فنی طور پر خراب کیا جا سکتا ہے؟
جواب :
اگر نہی عن المنکر کے لیے مال غیر کو تلف یا خراب کرنے کا لازم ہو جائے تو احتیاط واجب کی بناء پر حاکم شرع سے اجازت لینا ضروری ہے۔۱۳
سوال :
اوریجنل مذھبی سی ڈی بہت زیادہ مہنگی بکتی ہے جبکہ اس کی رایٹ شدہ سی ڈی بازار میں بہت سستی ہوتی ہے، اس بات کے مد نظر ان مذہبی سی ڈیوں کے رایٹ کرنے، خریدنے اور بیچنے کا کیا حکم ہے جبکہ آج کل خراب سی ڈیاں بازار میں سستی ہونے کی وجہ سے زیادہ خریدی جاتی ہیں اور مذھبی سی ڈی کو مہنگائی کی وجہ سے لوگ نہیں خریدتے؟
جواب :
اگر قانونی اعتبار سے ممنوع ہو تو آیت اللہ سیستانی مد ظلہ کی نظر میں اس قانون کی مخالفت کرنا جایز نہیں ہے۔۱۴
سوال :
ایسی مذھبی سی ڈی ک خریدنے اور کاپی کرنے کا کیا حکم ہے جس پر لکھا ہو کہ اس کو رایٹ کرنا شرعا حرام ہے اور اس پر قانونی کاروائی کی جا سکتی ہے؟
جواب :
اس کا رایٹ کرنا جایز نہیں ہے، ہاں کاپی شدہ خریدنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔۱۵
سوال :
کمپیوٹر پر انفرادی طور پر چوسر کھیلنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :
[B]احتیاط واجب کی بناء پر جایز نہیں ہے۔۱۶[/B]
سوال :
کیا لاک توڑی جا چکی سی ڈی یا پروگرام سے کاپی کرنا جایز ہے؟
جواب :
[B]اگر خلاف قانون نہ ہو تو جایز ہے۔۱۷[/B]
سوال :
میرے پاس قرآن کے ایرانی سافٹ ویر کی ایک کاپی ہے، جس کے جدید ایڈیشن بھی بازار میں آ چکے ہیں، کیا میں اس کاپی شدہ نسخہ سے استفادہ کر سکتا ہوں؟
جواب :
[B]کوئی حرج نہیں ہے۔۱۸[/B]
سوال :
ایرانی یا خارجی سافٹ ویر کی کاپی کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :
[B]اگر خلاف قانون نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔۱۹[/B]
سوال :
میں نے بیچنے کے لیے کچھ سیڈیاں جمع کی ہیں، چند روز کے بعد میرے خمس کی تاریخ آنے والی ہے، میں ابھی ان میں سے ایک بھی سی ڈی نہیں بیچ سکا ہوں نہ کوئی اس سے کوئی منافع کمایا ہے، کیا مجھے اس کا بھی خمس دینا ہوگا؟
جواب :
[B]ہاں آپ کو ان کا بھی خمس دینا پڑے گا۔[/B]
سوال :
سی ڈی رایٹ کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :
[B]اگر اصلی نسخہ ہو، مولف کی اجازت نہ ہو، حکومت اس کی حمایت کرتی ہو اور اسلامی ممالک میں ایسا ہو تو آیت اللہ سیستانی مد ظلہ کی نظر میں اس قانون کی مخالفت کرنا جایز نہیں ہے۔[/B]
Add new comment