لشکرجھنگوی سپاہ صحابہ پنجاب میں شیعہ مسلک کےخلاف سرگرم

پندرہ روز میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ نے آزادانہ طور پر پنجاب میں اہل تشیع کے خلاف 47 کارروائیاں کی ہیں
پنجاب حکومت کی جانب سے دہشت گردوں اور مختلف فرقہ وارانہ گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دعوؤں کے باوجود
پنجاب پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی خفیہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے بھر میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ آزادی کے ساتھ کارروائیاں کرتے ہیں، پاکستان کے موقر اخبار نے تحقیقی صحافت میں شہرت رکھنے والے عامرمیر کی اسٹوری شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی 15روزہ جائزہ رپورٹ (16 سے 28 فروری 2013ء) میں کہا گیا ہے کہ لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ سمیت کالعدم تنظیموں نے آزادانہ طور پر مختلف شہروں میں اہل تشیع کے خلاف 47 کارروائیاں کی ہیں، ان کارروائیوں میں دہشت گردی کی مختلف کارروائیاں بھی شامل ہیں تاہم مختلف علاقوں کی پولیس نے ان تنظیموں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی، اس حوالے سے اہل سنت والجماعت اور کالعدم سپاہ صحابہ نے شیعہ مکتبہ فکر کے افراد کے خلاف لاؤڈ اسپیکر اور نفرت انگیز تقریروں کا سہارا لیا، کاؤنٹر ٹیررازم کا محکمہ 2010ء سے پہلے کریمنل انوسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کہلاتا تھا، صوبائی اور شہری پولیس کے محکموں پر مشتمل اس ادارے کا بنیادی کام دہشت گردی، اقدام قتل، آرگنائزڈ کرائم اور فرقہ وارانہ واقعات کی تحقیقات کرنا ہے، سی ٹی ڈی پنجاب کا سب سے بڑا مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ، دہشت گردوں، فرقہ وارانہ عناصر اور جنگجوؤں کے کوائف اکٹھے کرنا اور اس حوالے سے جائزہ رپورٹیں مرتب کرنا ہے، ایک ایسی ہی رپورٹ کے مطابق اہل سنت والجماعت اور سپاہ صحابہ پاکستان نے کل 47 کارروائیوں میں سے تحریک جعفریہ پاکستان ، سپاہ محمد پاکستان اور مجلس وحدت المسلمین کے خلاف مختلف شہریوں میں 39 کارروائیاں کیں، اس سلسلے میں سب سے زیادہ کارروائیاں فیصل آباد میں 23 ملتان میں 19 سرگودھا میں 18 بہاولپور میں 14، لاہور میں 13 راولپنڈی میں 11، ڈی جی خان میں10، گوجرانوالہ میں 9، شیخوپورہ 5 جبکہ ساہیوال میں 4کارروائیاں کی گئیں۔

Add new comment