بحرین: آل خلیفہ کی طرف سے المہزہ گاؤں کا غذائی محاصرہ
ایک بحرینی خاتون جن کا گھر المہزہ میں آل خلیفہ فورسز کے حملے کا نشانہ بنا، کہتی ہیں کہ المہزہ کی صورت حال غزہ پٹی کی طرح ہے۔
آل خلیفہ کے ہاتھوں غذائی محاصرے کا نشانہ بننے والے "المہزہ" نامی گاؤں کی رہائشی بحرینی خاتون ام علی نے کہا ہے کہ ان کے گاؤں کی صورت حال غزہ پٹی سے ملتی جلتی ہے اور آل خلیفہ نے گذشتہ چھ دن سے اس گاؤں کا محاصرہ کرلیا ہے۔
ام علی نے العالم نیٹ ورک کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطہ کرکے کہا کہ المہزہ کا علاقہ مکمل طور پر جنگی علاقے میں تبدیل ہوچکا ہے اور عام شہریوں کے لباس میں ملبوس نقاب پوش افراد باقاعدہ سیکورٹی فورسز کے ہمراہ گھروں پر چھاپے ڈال رہے ہیں اور عدالتی اجازت نامے کے بغیر چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے لوگوں کے گھروں میں گھستے ہیں اور لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ "دھماکہ خیز مواد کہاں ہے؟، مطلوب افراد کو تم نے کہاں چھپا رکھا ہے؟!"۔
ام علی نے کہا: آل خلیفہ کے گماشتے یہ ڈرامہ کچھ اس طرح سے رچاتے ہیں کہ گویا واقعی ہم نے کسی کو چھپا رکھا ہے؛ وہ درحقیقت عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں؛ انھوں نے میرے گھر پر حملہ کیا تو انھوں نے دروازے توڑ دیئے اور جو سامنے آیا توڑدیا اور لگتا تھا کہ گویا وہ ہمارے ذاتی دشمن ہیں۔
انھوں نے کہا: آل خلیفہ کی فورسز بالکل بے مقصد، بلاجواز اور اندھادھند طور پر لوگوں کے گھروں پر حملے کررہے ہيں حتی کہ بعض گھروں پر انھوں نے ایک گھنٹے کے دوران تین بار چھاپے مارے۔
انھوں نے کہا: خلیفیوں نے حملہ کیا اور میرے گھر کا ساز و سامان نیست و نابود کیا تو میرے بھائی سے کہنے لگے: دروازہ بند مت کرنا کیونکہ وہ دوبارہ آئیں گے۔
انھوں نے کہا: ہم نے سرکاری فورسز سے پوچھا کہ کیا بادشاہ (حمد بن عیسی آل خلیفہ) نے انہیں یہ سب کرنے کا حکم دیا ہے تو بڑے اطمینان سے کہنے لگے کہ "ہاں یہ بادشاہ کا حکم ہے!"۔
ام علی نےکہا: میں آل خلیفہ کے بادشاہ سے پوچھتی ہوں کہ اس کا ضمیر کہاں گیا ہے؟ کیا وہ قوم کے جان و مال کے تحفظ کا ذمہ دار نہیں ہے کہ اس کے گماشتے ہماری جانوں کے دشمن بنے ہوئے ہیں اور ہمارے اموال کو لوٹ رہے ہیں؟
Add new comment