صہیونی فوجی حملے میں عزالدین قسام بریگیڈز کے نائب کمانڈر شہید

غاصب یہودی

غاصب یہودی ریاست کے جنگی طیاروں نے ہوٹل الامل کے قریب حملہ کرکے عزالدین قسام بریگیڈز کے نائب کمانڈر احمد الجعبری سمیت دو فلسطینی شہید اور تین زخمی ہوئے۔/ فلسطینیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین کو صہیونیوں کے لئے جہنم بنادیں گے

غزہ پر غاصب یہودی ریاست کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور تازہ ترین حملے میں صہیونی طیاروں نے الامل ہوٹل کے قریب ایک کار کو نشانہ بنایا ہے جس میں حماس کی "عزالدین قسام بریگیڈز کے نائب کمانڈر احمد الجعبری سمیت 2 افراد شہید اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔
حماس کے ذرائع نے غاصب صہیونی ریاست کے طیاروں کی جارحیت میں اپنے اعلی فوجی کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق احمد الجعبری 2009 میں غزہ پر صہیونی حملے کے بعد سے اس علاقے میں  صہیونیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے سب سے اعلی راہنما ہیں۔
عینی شاہدوں کا کہنا تھا کہ الجعبری اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک کار میں سفر کررہے تھے کہ ایک صہیونی طیارے نے ان کی کار کو راکٹ کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں پر جرائم صہیونی ریاست کے ظلم و بربربیت پر عرب حکمراں بالکل خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور قطر اور سعودی عرب سمیت بعض عرب حکمران غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ قریبی تعاون کررہے ہیں اور بعض مبصرین نے امیر قطر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی کے حالیہ دورہ غزہ کو مشکوک قرار دیا ہے اور سوال اٹھایا ہے کہ صہیونیوں کے حملے قطری شیخ کے دورے کے بعد کیوں شروع ہوئے۔
واضح رہے کہ قطری شیخ نے غزہ کا دورہ کرنے کے لئے صہیونی ریاست سے باقاعدہ اجازت لی تھی۔
ایک رپورٹ کے مطابق یہودی ریاست عرصہ دراز سے شہید احمد الجعبری کو نشانہ بنانے کے لئے منصوبہ بندی کررہی تھی۔
یاد رہے کہ صہیونی ریاست نے ایک رات قبل غزہ میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور احمد الجعبری پر حملہ اس جنگ بندی کی پہلی خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے جبکہ فلسطینیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین کو صہیونیوں کے لئے جہنم بنادیں گے۔
مفصل:
٭ صہیونیوں نے کہا ہے کہ احمد الجعبری کا قتل غزہ پر حملے کا اختتام نہيں بلکہ آغاز ہے اور اس علاقے پر حملے جاری رہیں گے۔
٭ الجزيرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں متعدد دھماکے سنے گئے ہیں جو صہیونی بمباری کا نتیجہ ہوسکتے ہیں۔
٭ الجعبری کی شہادت کے بعد حماس نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست نے جہنم کے دروا‌‌زے اپنی جانب کھول دیئے ہیں اور فلسطینی مجاہدین الجعبری کا مشن جاری رکھیں گے۔
٭ صہیونی چیف آف ملٹری اسٹاف بنی گانتس نے کہا ہے کہ الجعبری کا قتل غزہ پر وسیع فوجی حملے کا آغاز ہے۔
٭ غزہ میں ہنگامی حالت کا نفاذ ہوچکا ہے اور اس علاقے کی صورت حال 2009 کی 22 روزہ جنگ کی طرف لوٹ چکی ہے۔ بجلی منقطع ہوچکی ہے اور زخمیوں کو علاج معالجے کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
٭ شہید الجعبری کے ساتھ ان کا ایک بیٹا بھی شہید ہوگیا ہے۔
٭ جہاد اسلامی تنظیم سے وابستہ قدس بریگیڈز: الجعبری کی شہادت کے بعد ہمارے سامنے کوئی بھی سرخ لکیر بے معنی ہے اور صہیونیوں کے شہید الجعبری پر دہشت گردانہ حملے کی تمام تر ذمہ داری قبول کرلینی چاہئے۔
جہاد اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ ہم اب صہیونیوں کے ساتھ اعلان جنگ کےبعد کا سا سلوک کریں گے اور تمام فلسطینی تنظیموں اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ صہیونی ریاست کی جارحیتوں کی روک تھام کے لئے پوری طرح تیار رہیں۔
٭ العربیہ نے کہا ہے کہ الجعبری کے بعد حماس ایک دوسرے راہنما کو بھی شہید کیا گیا ہے۔
٭ غزہ پر صہیونیوں کے زمینی حملے کا امکان؛ صہیونی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر حملہ دو مرحلوں پر مشتمل ہے اور دوسرے مرحلے میں زمینی حملہ بھی شامل ہوسکتا ہے۔
٭ صہیونی ریاست نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر حملہ طویل المدت ہوگا اور کافی عرصے تک جاری رہے گا۔
٭ غزہ میں النصیرات کیمپ پر میزائل حملے، خان یونس اور رفح پر بمباری؛ صہیونی ڈرونز غزہ پر مسلسل بمباری کررہے ہیں۔
٭ الجزیرہ کے اسٹوڈیو کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
٭ مصر کی برسراقتدار جماعت نے الجعبری پر صہیونی دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور اس صہیونی اقدام کو جرم قرار دیتے ہوئے عرب اور بین الاقوامی برادری سے فوری اقدام کی درخواست کی ہے۔
٭ حماس کے سامی ابوزہری نے الجعبری کی شہادت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی ریاست کوبھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
٭ حزب اللہ کے المنار ٹی وی نیٹ ورک نے اعلان کیا کہ صہیونی ریاست کی فوج نے غزہ پر زمینی حملے کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
٭ صہیونی ذرائع: چیف آف اسٹاف بنی گانتس نے بذات خود الجعبری پر دہشت گردانہ حملے کی قیادت کی۔
٭ حماس کے خلیل الحیہ نے کہا کہ الجعبری کا قتل ناقابل بخشش جرم ہے اور اس کی قیمت قدس پر قابض صہیونی ریاست کو ادا کرنا پڑے گی اور ہم صہیونیوں کا جواب ان کے حملوں کی سطح پر ہی دیں گے۔
٭ بیت لاہیا پر صہیونی طیاروں کی بمباری؛ آج کی بمباریوں میں 9 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
٭ صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے باضابطہ طور پر غزہ کے خلاف جنگ کا اعلان کیا اور دعوی کیا کہ وہ اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے ایسا کررہا ہے۔ جنونی نیتن یاہو نے کہا کہ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ صہیونی ریاست اپنے شہریوں کے تحفظ کا حق رکھتی ہے اور اس حق کے تحفظ کی پابند ہے۔
٭ فلسطین کی قومی پلان تحریک کے سیکریٹری جنرل مصطفی البرغوثی نے الجعبری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کا کہ ان کا قتل مزاحمت تحریک کا ارادہ کمزور نہيں کرسکے گا۔
٭ فلسطین کی مزاحمت تنظیموں نے صہیونی نوآبادیوں پر میزائل حملوں کا آغاز کرتے ہوئے اعلان کیا: ہم صہیونی نوآبادیوں کو جلی ہوئی سرزمین میں تبدیل کردیں گے۔
٭ صہیونی فوجی کمانڈروں کا اجلاس شروع ہوچـکا ہے اور معلوم ہوا ہے کہ اس اجلاس کے آخر میں غزہ پر حملوں کے نئے مرحلے کا اعلان ہونا متوقع ہے۔ صہیونی ریاست سے ریزرو فورسز کو مختلف فوجی مراکز میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ رشیاٹوڈے نیٹ ورک نے رپورٹ دی ہے کہ صہیونی ریاست زمینی حملے کے لئے تیار ہورہی ہے۔
٭ صہیونی ڈرونز غزہ کی خواتین اور بچوں میں خوف و ہراس پھیلانے کی غرض سے مختلف علاقوں میں پروازیں کررہے ہیں۔
٭ فلسطینی اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ پر صہیونی حملہ روکنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر رابطے کررہی ہے۔
٭ مصری وزیر خارجہ نے صہیونی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے اور ان حملوں کے برے انجام کے سلسلے میں صہونی ریاست کو خبردار کیا ہے۔
٭ ایک بچے سمیت شہیدوں کی تعداد اور زخمیوں کی 26 بتائی گئی ہے چھ زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
٭ امریکہ نے اسرائیل جرائم کی مذمت کرنے کے بجائے صہیونی ریاست کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا ہے اور امریکی وزارت جنگ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کی غزہ کی صورت حال پر گہری نظر ہے اور "دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فلسطینیوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔
٭ صہیونی ریاست نے غزہ کی سرحدوں سے چالیس کلومیٹر کے فاصلے تک فلسطینی اور صہیونی اسکولوں کو بند کردیا ہے۔ صہیونی آباد کا فلسطینی حملوں کی دھمکیاں وصول کرنے کے بعد پناہگاہوں میں چھپ گئے ہیں۔
٭ مقبوضہ سرزمینوں کے اندر سے بھی مزاحمت تحریک کی فورسز نے صہیونی دارالحکومت تل ابیب پر حلموں کے لئے آمادگی ظاہر کی ہے۔
٭ شہداء میں دوبچے شامل ہیں جن میں ایک گیارہ مہینوں کا شیرخوار بھی شامل تھا۔
٭ فلسطینی اتھارٹی کے متنازعہ سربراہ محمد عباس ابومازن نے کئی گھنٹوں کی تاخیر سے صہیونی افواج کی جارحیت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے عرب لیگ سے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
٭ صہیونی اخبار ہاآرتص نے لکھا: امریکی سفیر کا یہ بیان کہ اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے، درحقیقت غزہ پر غزہ پر حملے کا گرین سگنل تھا جس کے بعد حملہ شروع ہوا۔
٭ الاقصی فاؤنڈیشن نے مسجد الاقصی پر راتوں کے وقت مسجد الاقصی کے دروازوں کے پاس صہیونی یہودیوں کی مشکوک ریلیوں کے حوالے سے مسلمانوں کر خبردار کیا ہے۔
٭ القسام بریگیڈز نے صہیونیوں کے اس دعوے کو رد کردیا ہے کہ انھوں نے فلسطینیوں کے میزائل لانچرز کو تباہ کردیا ہے اور کہا ہے کہ یہ لانچر حملوں کے لئے تیار ہیں۔
٭ صہیونی مبصرین: اسرائیل مصر کے نئے نظام حکومت کے رد عمل سے فکرمند ہے۔
٭ سعودی ٹی وی نیٹ ورک العربیہ نے تفصیلات بتائے بغیر حماس کے ایک اعلی سطحی راہنما محمود الزہار کی رہائشگاہ کے قریب ایک بڑے دھماکے کی اطلاع دی ہے۔
٭ فلسطین کے ڈیموکریٹک محاذ کے ایک راہنما طلال ابوظریفہ نے احمد الجعبری کی شہادت پر تہنیت و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الجعبری غزہ پر چار سال قبل ہونے والے حملے میں ان کے ہمراہ تھےاور اب وہ شہید ہوچکے ہیں لیکن صہیونیوں کواس اقدام بھی بہت بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
٭ برطانیہ: ہم الجعبری کے قتل سے آگاہ ہیں اور فریقین سے صبر و تحمل کی اپیل کرتے ہیں کیونکہ یہ صورت حال کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔
٭ فلسطینی اتھارٹی کے انفارمیشن آفس کے سربراہ ایھاب الغصین نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی صہیونی جارحیت کے مقابلے میں مزاحمت تحریک کے شانہ بشانہ لڑے گی۔
٭ قومی ڈیموکریٹک محاذ نے گراڈ میزائلوں سے نقب کے علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔
٭ بئرالسبع (صحرائے نقب) میں مجاہدین کے میزائل لگنے کی اطلاعات ہیں۔ صہیونی ٹی وی نے ان میزائلوں کی تعداد 10 بتائی ہے۔
٭ صہیونی ٹی وی نے دعوی کیا ہے کہ الجعبری پر حملہ کا سبب یہ تھا کہ وہ صہیونی فوجیوں کو اغوا کرنے کی تیاری کررہے تھے!
٭ صہیونیوں سے سمندر سے بھی غزب پر حملوں کا آغاز کیا۔ صہیونی کشتیوں نے شمال مغربی غزہ پر گولہ باری کی ہے۔
٭ صہیونی صدر شمعون پیرز نے غزہ پر وسیع حملے کے سلسلے میں امریکی صدر بارک اوباما سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے اور اوباما سے کہا ہے کہ صہیونی ریاست نے ـ اس کے بقول ـ سب سے بڑے دہشت گرد "احمد الجعبری" کو قتل کردیا ہے۔
٭ فلسطینیوں نے صہیونی ریاست کی ایٹمی تنصیبات والے علاقے دیمونا پر میزائل داغے ہیں اور دیمونا میں خطرے کے سائرن بجے ہیں۔
٭ دیمونا، بئرالسبع اور نقب کے اوپر 90 میزائل گر گئے ہیں۔ ان علاقوں میں صہیونیوں کی نوآبادیوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔
٭ صہیونیوں نے ہنیہ اور الزہار کو قتل کرنے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام ہوگئے۔
بعض مبصرین نے اس خبر کو مشکوک قرار دیا ہے کیونکہ صہیونیوں کا شیوہ ہے کہ وہ فلسطینی راہنماؤں کو قریب سے نشانہ بناتے ہیں اور عام طور پر درندگی کی ان کاروائیوں اس کو کامیابی حاصل ہوا کرتی ہے۔
٭ غزہ سے چالیس کلومیٹر کے فاصلے تک صہیونی ریاست نے بھی ہنگامی حالت نافذ کی ہے۔
٭ قسام بریگیڈ کے ایک کمانڈر را‏ئد العطار بھی صہیونی حملے سے بال بال بچ گئے۔
٭ تل ابیب کے ارد گرد آہنی گنبد نامی میزائل دفاعی نظام تعینات کیا گیا۔
٭ القسام بریگیڈز: صہیونیوں کو کہیں بھی امن نصیب نہ ہوگا۔
٭ عرب رجعت پسند حکمرانوں کو گویا سانپ سونگ گیا ہے وہ صہیونیوں کی جارحیت کے کئی گھنٹے گذرنے کے باوجود عرب حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی جاری ہے۔
٭ اسرائیلی سفیر قاہرہ سے بھاگ گیا مصری سفیر تل ابیب سے بلایا جائے گا۔
٭ مصر نے سلامتی کونسل کے فوری اجلاس کا مطالبہ کیا۔
٭ مصری عوام صہیونی سفیر کی فوری بے دخلی اور اخراج کا مطالبہ کیا۔
٭ مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے ریلی نکال کر غرہ پر صہیونی ریاست کے حملوں کی مذمت کی۔
٭ عرب لیگ ہنگامی اجلاس منعقد کررہی ہے۔
٭ روس کے وزیر خارجہ نے غزہ پر صہیونی ریاست کے حملوں کی فوری بندش کا مطالبہ کیا۔
٭ صہیونی اندرونی جاسوسی ادارے "شاباک" کا سربراہ "اوئے دیختر" فلسطینی مزاحمت کے حملے سے بال بال بچ گیا۔
٭ اسمعیل ہنیہ: مصر وحشیانہ صہیونی حملہ روکنے کے لئے اقدام کرے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
٭ حزب اللہ لبنان کا بیان: امریکہ فلسطینیوں کی خونریزی میں صہیونیوں کے ساتھ برابر کا شریک ہے؛ غزہ پر صہیونی حملہ مجرمانہ اقدام ہے؛ ہم الجعبری کی شہادت پر فلسطینی عوام کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ حزب اللہ نے اپنے بیان میں امریکی موقف اور عالمی برادری کی خاموشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ حزب اللہ نے عرب لیگ اور او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ ختم کریں۔
جمعرات 15 نومبر 2012
٭ صہیونی سفیر مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے چلا گیا۔
٭ غزہ پر صہیونی طیاروں کی بمباری دوبارہ شروع ہوئی اور دیرالبلح کو نشانہ بنایا گیا۔
٭ عرب و افریقی امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا: فلسطینی مزاحمت تحریک صہیونیوں کو منہ توڑ جواب دے گی اور علاقے کے نئے سیاسی کھلاڑی اور نئی سیاسی فضا صہیونوں کو کوئی گستاخی کرنے کا موقع نہيں دیں گے۔
انھوں نے کہا: صہیونی ریاست مزاحمت محاذہ کے خاتمے سے ناامید ہوچکی ہے، شام کی حکومت کے خاتمے سے مایوس ہوچکی ہے اور اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے غزہ پر بزدلانہ حملے کررہی ہے حالانکہ اس غاصب ریاست نے غزہ پر حملہ کرکے بہت بڑی غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔
٭ حماس نے آٹھ میزائلوں سے بئرالسبع کے علاقے کو نشانہ بنایا۔
٭ فرانس نے صہیونی حملے سے اپنی ناراضگی کا اعلان کرتے ہوئے فریقین سے صبر و تحمل کی اپیل کی ہے۔
٭ فلسطین کی مزاحمت تنظیموں نے سیاسی اور جنگی ہمآہنگی کے لئے مشترکہ وار روم تشکیل دیا ہے۔
٭ سعودی ٹی وی نیٹ ورک العربیہ نے غزہ کے حقائق کو توڑ مروڑ کرکے پیش کرنا شروع کردیا ہے اور غزہ کی خبروں کو سنسر کررہا ہے۔
٭ اہم بات: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے سعودی دارالحکومت ریاض میں خلیج فارس تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے غزہ پر صہیونی حملوں کو روکنے پر زور دیا ہے لیکن عرب وزرائے خارجہ نے اسرائیل کے خلاف کوئی موقف اپنانے سے اب تک اجتناب کئے رکھا ہے۔
٭ فلسطینیوں نے ایک اسرائیلی جنگی بحری جہاز کو میزائل کا نشانہ بنیا ہے اور یہ جہاز کورنٹ میزائل کا نشانہ بنا ہے۔ اس حملے میں ایک صہیونی فوجی ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے ہیں۔

 

www.abna.ir

Add new comment