آل خلیفہ کی ممانعت کے باوجود نوعمر بحرینی شہید کا شاندار جلوس جنازہ

بحرین

بحرین کے نیشنل ڈیموکریٹک فورم کے نائب سربراہ نے کہا: ہفتہ (10 نومبر2012) کو آل خلیفہ کی فورسز کی جانب سے ہمہ جہت ممانعت اور آنسو گیس کے بے تحاشا استعمال کے باوجود جمعہ کے روز جمعہ کے نمازیوں پر آل خلیفہ کے حمل میں شہادت پانے والے علی عباس رضی کے جنازے کے مراسمات نہایت شاندار انداز سے منعقد ہوئے اور جلوس جنازہ ميں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

 بحرین کے نیشنل ڈیموکریٹک فورم کے نائب سربراہ حسن محمد المرزوق نے اتوار کے روز العالم کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آل خلیفہ کے گماشتوں نے عوام کو جنازے میں شرکت سے روکنے کے لئے تمام تر کوششیں کیں لیکن وہ شرکت کرنے والوں کے سیلاب کو نہ روک سکے۔
علي عباس رضي جمعہ کے روز الدراز کے علاقے میں مسجد امام صادق (علیہ السلام) کے راستے میں اس وقت شہید ہوگئے جب انہیں پولیس کی گاڑی نے کچل دیا۔
المرزوق نے کہا: ہفتے کی شام کو شہید کا جلوس جنازہ برآمد ہوا جو رات گئے تک جاری رہا اور لاکھوں افراد نے جلوس میں شرکت کی۔
انھوں نے کہا: جمعہ کے روز آل خلیفہ نے عوام کو نماز جمعہ میں شرکت کرنے سے روکا مگر ہفتے کے روز انہیں اس شہید کے جلوس جنازہ میں شرکت کرنے سے نہ روک سکا جو نماز جمعہ میں شرکت کے لئے جاتے ہوئے شہیدکئے گئے تھے۔
انھوں نے کہا: آل خلیفہ نے عوام کو شہید رضی کے آبائی علاقے میں جانے سے روکنے کے لئے نیشنل گارڈز کو تعینات کیا تھا۔
انھوں نے کہا: آل خلیفہ نے جمعہ کے روز عوام کو نماز جمعہ میں شرکت کرنے سے روکنے کی کوشش کی تا کہ ثابت کرسکے کہ امام جمعہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کا بحرین میں کوئی حامی نہيں ہے۔
المرزوق نے کہا کہ خلیفی حکومت اس توہم میں مبتلا ہے کہ اگر شہید کے جلوس جنازہ میں لوگوں کی تعداد کم ہوجائے اور ان جلوسوں میں انقلابی قوتیں شرکت نہ کریں تو وہ موجودہ بحرانی کیفیت سے چھٹکارا پاسکے گی۔
انھوں نے آل خلیفہ حکومت کو عوامی تحریک کچلنے کے لئے طے شدہ منصوبوں پر کا کررہی ہے۔
انھوں نے کہا: آل خلیفہ حکومت نے 31 شرافت مند بحریی شہریوں کی شہریت کو اپنی آمرانہ خصلت کی بنا پر منسوخ کیا ہے جبکہ ان افراد میں سے کئی منتخب عوامی نمائندے تھے جنہوں نے عوام کی خدمت کی ہے۔

 

www.abna.ir

Add new comment