3 شعبان جشن ولادت حضرت امام حسین علیہ السلام
ماہ رجب المرجب کی طرح شعبان المعظم بھی افق امامت و ولایت پر کئی آفتابوں اور ماہتابوں کے طلوع اور درخشندگی کا مہینہ ہے، اس مہینے میں بوستان ہاشمی اور گلستان محمدی میں ایسے پھول کھلے ہیں کہ ان کی مہک سے مسلمانان عالم کا ایمان معطر ہے۔
تین شعبان المعظم چار ہجری چھ سو پینتیس عیسوی کو رسول اکرم ﷺ کے پیارے نواسے امام حسین علیہ السلام کے نور وجود سے مدینۃ النبی کے بام و در روشن و منور ہوئے، مرسل اعظم ﷺ کی عظیم بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور جانشین علی ابن ابی طالب کے پاکیزہ گھر میں نسل نبوت و امامت کے ذمہ دار امام حسین علیہ السلام کی آمد کی خبر سن کر پیغمبر اسلام ﷺ کا دل شاد ہوا اور مولود زہرا سلام اللہ علیہا کو دیکھ کر لبوں پر مسرت کی لکیریں پھیل گئیں۔
حضرت امام علی علیہ السلام اور سیدہ فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا کا چاند چھ سال تک آفتاب نبوت و رسالت کے ہالے کی شکل میں نانا کے ساتھ ساتھ رہا اور تاریخ اسلام گواہ ہے کہ مدینۂ منورہ میں نانا اور نواسے کی محبت ضرب المثل بن گئی۔رسول اکرم ﷺ نے خود فرمایا کہ ۔۔حسین منی وانا من الحسین۔ یعنی میں حسین مجھ سے ہیں اور میں حسین سے ہوں۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے حوالے سے ملک بھر میں پُرنور محافل اور خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے،، ملک بھر کی طرح دنیا کے مختلف ممالک میں بھی محافل کا یہ سلسلہ جاری ہے۔
Add new comment