یمنی فوج کی جوابی کارروائیاں اور امریکی وزیر جنگ کی تشویش

صوبہ تعز کے جنوب میں جبل النار علاقے کو واپس لینے کی یمنی فوج کی کارروائی میں سعودی اتحاد کے سو سے زیادہ فوجی ہلاک ہوگئے - دوسری طرف امریکی وزیرجنگ نے سعودی جارحیت کے جواب میں یمن کے میزائلی حملوں پر تشویش ظاہر کی ہے-

العالم کی رپورٹ کے مطابق جبل النار کے علاقے کے فوجی اڈوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے واپس لینے کے لئے انجام پانے والے آپریشن میں ہلاک ہونے والے سعودی فوجیوں اور ان کے اتحادیوں کی تعداد سو سے زیادہ ہوگئی ہے - سعودی اتحادی فوجیوں نے بھی اعتراف کیا ہے کہ یمنی فوج کی کارروائیوں میں ان کے کئی کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں - اس کے ساتھ ہی صوبہ لحج کے قبیطہ علاقے کی جانب بڑھنے والے دہشت گردوں کو بھی یمنی فوج نے ایک مقابلے کے دوران ہلاک اور زخمی کر دیا ہے - یمنی فوج اور رضاکار فورس کے میزائلی دستے نے بھی ایک دیگر کارروائی میں سعودی فوجیوں کے اڈوں کو نشانہ بنایا - سعودی عرب نے بھی جیزان میں ایک کاروائی کے دوران علی الضامری نامی اپنے فوجی کمانڈر کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے- یمنی فوج کے توپخانوں نے بھی الشعبہ اور المسیال اڈوں اور سعودی عرب کے عسیر میں واقع علب گذرگاہ کے مغرب میں حفاظتی مرکز کو نشانہ بنایا-دوسری جانب امریکی وزیر جنگ نے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے سعودی عرب پر یمن کے میزائلی حملوں پر تشویش ظاہر کی ہے - امریکی وزیر جنگ جیمز میٹس نے کہا کہ سعودی عرب کے فوجی اڈوں پر یمنی فوج اور رضاکار فورس کے حملوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے - جیمزمیٹس نے جو مشرق وسطی کے اپنے پہلے دورے میں سعودی عرب پہنچے ہیں ، اس ملک کے حکام کے ساتھ سعودی عرب پر یمن کی تحریک انصار اللہ کے میزائلی حملوں کو روکنے کے بارے میں گفتگو کی - جنرل جیمز میٹس نے ریاض میں سعودی حکام سے ملاقات میں کہا کہ تحریک انصاراللہ کے جنگجو، سعودی عرب کے مختلف علاقوں پر حملے کرتے رہتے ہیں اور ان حملوں کا سلسلہ اب بند ہونا چاہئے- امریکہ کے وزیر جنگ نے سعودی جارحیت کے مقابلے میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کی استقامت و مزاحمت پر کوئی توجہ دیئے بغیر دعوی کیا ہے کہ حوثیوں نے ایران سے ملنے والے میزائلوں سے سعودی عرب کو نشانہ بنایا ہے- جبکہ یمن کی فوج اور رضاکار فورس نے یمن پر سعودی عرب کے حملوں کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد ہی اپنی داخلی توانائیوں اور صلاحیتوں سے مختلف قسم کے میزائل تیار کئے ہیں اور وہ انہی میزائلوں سے سعودی عرب کے جارحانہ حملوں کا جواب دے رہے ہیں اور انھوں نے سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں سعودی فوجی اڈوں حتی ریاض کے نزدیک واقع فوجی اڈوں کو بھی اپنی جوابی کارروائی کا نشانہ بنایا ہے- درایں اثنا یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے بحری جہاز، داعش دہشت گردوں کو شام سے یمن پہنچا رہے ہیں - یمن کی نیشنل کانگریس پارٹی کے ایک رکن محمد انعم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے القاعدہ اور داعش کو جنم دیا ہے اور اس وقت انھیں یمن منتقل کر رہے ہیں - انھوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتے داعش کے چار سو دہشت گرد تین بحری جہازوں سے شام سے یمن پہنچائے گئے ہیں- یمن کی نیشنل کانگریس پارٹی کے رکن نے کہا کہ امریکہ اس وقت جارح سعودی اتحاد کی مدد و حمایت اور دہشت گردوں کو یمن منتقل کرنےمیں اپنا رول ادا کرکے یمن کی صورت حال پر اثرانداز ہورہا ہے- محمد انعم نے کہا کہ یمن میں امریکہ کا موجودہ کردار کوئی نیا نہیں ہے اور امریکہ مارچ دوہزار پندرہ سے سعودی عرب کے ساتھ مل کر یمنی عوام سے برسرپیکار ہے - یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں میں اب تک بارہ ہزار افراد شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوچکے ہیں -

Add new comment