روس کی جانب سے امریکہ کو انتباہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں روس کے نائب سفیر ولادیمیر سفکرونوف نے امریکہ کو شام پر دوبارہ میزائل حملہ کرنے کی صورت میں سخت نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے شام میں فوجی کارروائی بین الاقوامی مسلح تصادم کے زمرے میں آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنھوں نے حملے کیے ان کو سخت نتائج کے لیے تیار رہنا ہوگا اور اس کی تمام تر ذمہ داری ان لوگوں پرعائد ہوتی ہے جنھوں نے حملے کیے۔
روس نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ واشنگٹن نے حملوں کا فیصلہ ادلب کے حملے سے پہلے کیا تھا اور ادلب کے واقعہ کو بہانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صاف ظاہر ہے کہ امریکی حملوں کی تیاری پہلے ہی سے کی گئی تھی۔
روس نے کہا کہ شام کے تمام کیمیائی ہتھیار اقوام متحدہ کے پاس ہیں شام کے پاس کیمیائی ہتھیارہی نہیں ہیں تو اس نے ادلب پرحملہ کیسے کردیا۔ روس کا کہنا ہے کہ ادلب حملے کے پیچھے امریکہ کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کا ہاتھ ہے اور اس واقعہ کے بارے میں تحقیقات ہونی چاہییں ۔
Add new comment