ڈاؤنلوڈ اورمعرفی کتاب ، اربعین: اسمائے مصطفیٰ ص،مصنف،شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمدطاهرالقادری ،ناشر منہاج القرآن پبلیکیشنز لاهور
اسمائے مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
**********************************************
جس طرح اللہ تعالیٰ کے ان گنت اسما ئے حسنی منقول ہیں لیکن ذاتی نام صرف اللہ ہے ایسے ہی حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ضفاتی نام تو بے شمار لیکن ذاتی نام دو ہیں محمد صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وبارک وسلم اور احمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ ﷺ کا ارشاد پاک ہے کہ زمین پر میرا نام محمد اور آسمان پر میرا نام احمد ہے صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے اسمائے صفاتی کی تعداد کے بارے متعدد اقوال ہیں امام قسطلانی نے المواہب الدنیہ میں 337 نام اور 4 کنیتوں کا ذکر کیا امام سیوطی نے الریاض الانیقہ فی اسماء خیر الخلیفہ میں 340 اور 4 کنیتوں کا ذکر کیا ہے امام صالح نے آپ کے 754 نام اور 4 کنیتوں کا ذکر کیا ہے ابن فارس کا کہنا ہے کہ آپ کے اسماء مبارکہ 1200 ہیں قاضی ابو بکر بن عربی جامع ترمزی کی شرح میں بعض صوفیاء کا قول نقل کیا ہےکہ اللہ کے بھی 1000 نام ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بھی 1000نام ہیں شیخ عبد الحق محدث دہلوی نے مدارج النبوہ میں 400 نام ذکر کیئے ہیں یوں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اسماء مبارکہ 1500 سے زیادہ بن جاتے ہیں ۔
آپ صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وبارک وسلم کے نامِ مبارک
⭐حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں جس کی بار بار تعریف کی جائے
⭐ احمد صلی اللہ علیہ وسلم
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا یہ اسم گرامی احمد افعل کے وزن پر اسم تفضیل کا صیفہ ہے جو کے حمد کا مبالغہ ہے یعنی اللہ کی سب سے زیادہ حمد کرنے والے
⭐حامد صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں اللہ کی حمد و ثناء کرنے والے
⭐قاسم صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں تقسیم کرنے والا
⭐عاقب صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں پھیچے آنے والا
⭐فاتح صلی اللہ علیہ وسلم
اس کےمعنی ہیں کھولنے والا
⭐شاھد صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں جان نے والا مشاہدہ کرنے والا یا حاضر اور موجود ہونے والا
⭐حاشر صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں لوگوں کو جمع کرنے والا
⭐رشید صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں ثابت قدم اور ہدایت دینے والا
⭐مشہور صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں وہ جس کے اوام و نواہی کی شہادت دی جائے حضور کا یہ اسم اس لیے ہے کہ آپ نے پیغام حق پہنچایا اور لوگوں نے اس کی گواہی دی
⭐بشیر صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں بشارت دینے والا اور خوش خبری سنانے والا
⭐نزیر صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں ڈرسنانے والا
⭐داع صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں بلانے والا
⭐شاف (نوٹ ف کے نیچے دو زیر ہیں ) صلی اللہ علیہ وسلم
سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ نام اس لئے ہے کہ آپ اللہ کے ازن سے بیماری سے شفاء دینے والے ہیں
⭐ھاد(نوٹ د کے نیچے دو زیر ہیں ) صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں ہدایت دینے والا
⭐مھد (نوٹ د کے نیچے دو زیر ہیں ) صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں وہ زات بابرکت ہے جس کو اللہ نے ہدایت مرحمت فرمائی
⭐ماح (نوٹ ح کے نیچے دو زیر ہیں) صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں مٹانے والا
⭐ناہ (نوٹ ہ کے نیچے ایک زیر ہے ) صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں روکنے والا
⭐رسول صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں پیغامبر
⭐نبی صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں غیب کی خبریں بتانے والا
⭐امی صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں جو کسی دنیاوی زریعہ علم سےنہ پڈھا ہو آپ چوں کے نبی ہیں اور آپ نے کسی کے سامنے زانونے تلمد تہ نہیں کیئے بلکہ آپ کو خود اللہ نے پڈھیا
⭐تھامی صلی اللہ علیہ وسلم
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اس نام کی نسبت تہامہ کی طرف ہے جو مکہ مکرمہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔
⭐ھاشمی صلی اللہ علیہ وسلم
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پڈدادا جناب ھاشم کی طرف ہے
⭐ابطحی صلی اللہ علیہ وسلم
لغوی طور پر اس کے معنی ہے وہ پانی جو پہاڈوں سے نیچے آئے اور ابھر ابھر کر بہےاس نام کی نسبت مکہ کے کشادہ نالہ کے ساتھ ہے جس وادی میں مکہ کا پانی بہتا تھا اسیے یہ نام اس لیے دیا گیا تھا کہ قریش بطاح کے ساتھ اس حوالے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ابطحی کہا جاتا ہے
⭐عزیز صلی اللہ علیہ وسلم
امت کا تکلیف اور مشقت میں پڈنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت گراں گزرتا ہے اس لئے آپ کا لقب عزیز ہے
⭐حریص علیکم صلی اللہ علیہ وسلم
حریص سے مراد ہے کہ مطلوب کے لئے قوی ارادہ ہونا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اس لئے ہے آپ امت کے راہ ایمان و ہدایت پر ہونے شدیت خواہش رکھتے ہیں
⭐روف صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں رحمت میں شدیت مبالغہ
⭐رحیم صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں بہت زیادہ رحم کرنے والا اللہ خود رحیم ہے اور اس نے یہ صفت اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی عطا فرمائی ہے
طہ صلی اللہ علیہ وسلم
یہ لفظ قرآن پاک کے حروف مقطعات میں سے ہے اور اس کو اہل علم نے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسماء میں زکر کیا ہے
⭐مجتبح صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں چنا ہوا
⭐طس صلی اللہ علیہ وسلم
یہ بھی حروف مقطعات میں سے ہے اور اس کو بھی آپ کا اسم کہا گیا ہے
⭐مرتضی صلی اللہ علیہ وسلم
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ نام اس لئے ہےکہ اللہ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا کا طالب ہے
⭐حم صلی اللہ علیہ وسلم
آپ کا اسم مبارکہ ہے اور حروف مقطعات میں سے ہے
⭐مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں چنا ہوا
⭐یس صلی اللہ علیہ وسلم
یہ بھی حروف مقطعات میں سے ہے اور مفسرین نے اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسم میں شمار کیا ہے
⭐اولی صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں سب سے زیادہ قریب
⭐مزمل صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں کپڈا اوڈھنے والے سورہ المزمل میں اللہ نے آپ کو اس نام سے مخاطب فرمایا
⭐ولی صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں مدد کرنے والے سرپرت, دوست یا متوالی کے ہیں
⭐مدثر صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں کملی اوڈھنے والے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ کملی اوڈھے ہوئے لیٹے ہوئے تھے تو آپ کو اللہ نے اس نام سے خطاب فرمایا
⭐متین صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں نہایت مضبوط
⭐مصرق صلی اللہ علیہ وسلم
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم گرامی اس لئے رکھا گیا کہ جبرائیل علیہ اسلام اللہ کی طرف سے وحی لے کر آئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تصدیق فرمائی
⭐طیب صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں پاک و عمدہ ہونا
⭐ناصر صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں مددگار
⭐منصور صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں مدد یافتہ
مصباح صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں چراغ
⭐نبی التوبہ صلی اللہ علیہ وسلم حضور نور مجسم صلی اللہ علیہ وسلم
سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم پاک اس لئے ہے کہ آپ نے خبر دی کہ جب اللہ کا بندہ (سچے دل سے توبہ ) کرتے ہیں تو اللہ ان کی توبہ قبول کرتا ہے
⭐حافظ صلی اللہ علیہ والہ وسلم
سرور کونین صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وبارک وسلم حافظ وحی الہی ہیں اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ نام ملا۔
⭐کا مل صلی اللہ علیہ وسلم
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اس لئے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خلق اور جلق (دوسرے خلق کے ق پر پیش ہے ) میں کامل ہیں
⭐صادق صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں سچا راست باز
⭐امین صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں امانت دار
⭐عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں اللہ کا بندہ
⭐کلیم اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج میں اللہ سے ہملامی کا شرف حاصل کیا اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کلیم اللہ کہلائے
⭐حبیب اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم حدیث سے ماخز ہے کہ "میں اللہ کا حبیب ہوں "
⭐نجی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں اللہ سے راز و نیاز اور پیار و محبت کی باتیں کرنے والے
⭐صفی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اس لئے ہے کہ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی تمام مخلوق میں سے بہترین مخلوق کے طور پر چن لیا
⭐خاتم انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سلسلہ نبوت و رسالت ختم ہوا اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم انپیاء ہوئے
⭐حسیب صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں کافی
⭐محیب صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں قبول کرنے والے
⭐شکور صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کا سب سے زیادہ شکر بجا لانے کے سبب شکور ہیں
⭐رسول الرحمہ صلی اللہ علیہ وسلم
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اس لئے ہے کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بنا کر بھیجا گیا
⭐قوی صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں بہت زیادہ قوت والے
⭐حفی صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں عطا کرنے والے یا روکنے والے
⭐مامون صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں امین بنانے والے
⭐معلوم صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اس لئے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جملہ کائنات میں معروف ہیں
⭐حق صلی اللہ علیہ وسلم
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اس لئے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمان اور جو کچھ آپ قرآن کی صورت میں لائے ہیں وہ حق ہے
⭐مبین صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں اشیاء کو کھول کر واضح کرنے والے
⭐مطیع صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اس لئے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب کی بہت زیادہ اطاعت کرنے والے ہیں
⭐اول صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اول اس حثیت سے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تخلیق سب سے پہلے ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت بھی سب سے پہلے عطا ہوئی
⭐ظاھر صلی اللہ علیہ وسلم
سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اس لئے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ظہور تمام مظاہر پر غالب اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دین تمام ادیان پر عالب ہے
⭐باطن صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں پوشیدہ اور خفیہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں باطن کا معنی یہ ہیں اللہ نے آپ کو جس عظمت و شان سے نوازہ ہے اس کا ادراک ہماری عقل سے پوشیدہ ہے۔
⭐یتیم صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں منفرد اور یکتا کے ہے جیسے در یتیم اس موتی کو کہتے ہیں جو سیپ سے اکیلا نکلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو منفرد اور بے مثال ہونے کے سبب یتیم کہا جاتا ہے
⭐کریم صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مثالی سخاوت کی وجہ سے کریم کہا جاتا ہے
⭐حکیم صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں وہ سخص جو اپنے امور کو مظبوطی سے سرانجام دیتا ہے اور ان کی حفاظت کرتا ہے حکیم صاحب حکمت کو بھی کہتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں معانی کے حامل ہونے سبب حکیم کہلائے
⭐سید صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں سردار ہونا جس کی پیروی کی جائے اور اس کی بات تسلیم کی جائے
⭐سراج صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں آفتاب نبوت
⭐منیر صلی اللہ علیہ وسلم
منیر اس چراغ کی صفت ہے جو جلائے بغیر روشنی دیتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نور ہدایت سے جہالت کی تارکیوں میں روشنی ہو جاتی ہے
⭐مکرم صلی اللہ علیہ وسلم
محبوب خدا صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ نام اس لئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے ہاں تمام مخلوق سے زیادہ صاحب عزت وکرامت ہے
⭐مبشر صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں خوش خبری دینے والے
⭐مزکر صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں تبلیغ و نصحیت کرنے والے
⭐قریب صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں نزدیک آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کےسب سے زیادہ نزدیک ہیں اس لئے قریب کہلائے
⭐خلیل صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں دوست
⭐مدعو صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں جسے بلایا جائے
⭐جواد صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں کریم یا بہت زیادہ سخاوت کرنے والے
⭐خاتم صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں ختم کرنے والے
⭐عادل صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں اشیاء کو ان کی مقرہ جگہ پر رکھنےوالے
⭐شھیر صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں وہ شخص جس کا مقام مرتبہ معروف ہو
⭐شھید صلی اللہ علیہ وسلم
اس کے معنی ہیں جاننے والا، حاضر اور خبر رکھنے والے
⭐رسول الملاحم سید المرسلین کا یہ نام اس لئے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جہاد اور تلوار کے حکم کے ساتھ بھیجا گیا ہے۔
"حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ والصابہ وبارک وسلم"
لفظ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اتنا دلکش اور حسین کہ اسے کے سنتے ہی ہر نگاہ فرط تعظیم و آداب سے جھک جاتی ہے اور لبوں پر درود و سلام جاری ہوجاتا ہے لیکن یہ حقیقتبہت سوں مخفی ہے کہ اس کا معنی و مفہوم بھی اس ظاہر کی طرح حسین اور دلاویزہ ہے یہ وہ نام ہے جو قدرت کی طرف سے روز اول سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خالص کردیا گیا اور سابقہ انبیاء علیھم اسلام کی کتب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نام بار بار بیان ہوتا رہا ہے پہلے پہل یہ نام حضرت سلیمان علیہ اسلام کی تسبیحات میں آیا جنھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خبر دیتے ہوئے فرمایا وہ ٹھیک محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں وہ میرے محبوب اور میری جان ہیں
قرآن میں لفظ محمد صلی اللہ علیہ وسلم چار بار آیا
1������ اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) بھی تو اللہ کے رسول ہیں ( :العمران: ایات : 144)
2������محمد (صلی اللہ علیہ وسلم )تمھارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں بلکہ اللہ کے رسول اور خاتم النبین ہیں
)الحزاب :آیات 40
3������اور جو لوگ (اللہ اور اس کے رسول پر ) ایمان لائے اور پھر نیک عمل اور اس (سب) کو جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل (دل و جان سے ) قبول کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ( سورت محمد آیات 2 )
4������ محمد اللہ کے رسول ہیں ( الفتح :29)
"لفظ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر حروف معنی اولا ہے "
اللہ کا پہلہ حروف ہٹا دیا جائے تو للہ کا لفظ بے معنی نہیں ہوتا اس کا مطلب معبود کے ہوجاتا ہے اگر دوسرا حروف ل کو بھی کم کر دیا جائے تو الہ کا لفط دہ جاتا اور یہ لفظ معبود کے ہم معنی میں استمال ہوتا ہے اور الہ کا الیف بھی کم کر دیا جائے تو لہ رہ جاتا ہے لغت کے اعتبار سے اس کے معنی ہیں برائے خدا اگر لہ کے ل کو بھی موقوف کر دیا جائے تو باقی ہ رہے جاتا جس کا مطلب ہوگا بس وہ ہی اس میں اللہ اشارہ ہے
اور یہ اس عظمت کی طرف اشارہ ہے جو رب مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم نے حضور پر نور صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا کی ہے ارشاد رب ہے
اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاطر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا زکر (اپنے زکر کے ساتھ ملا کے کر دنیا و آخرت میں ہر جگہ ) بلند فرمایا۔
الفاظ مجوعہ حروف ہوتے ہیں اگر کسی ایک لفط کو بہی کم کر دیا جائے تو باقی حروف اپنے معنی کھودیتے ہیں لیکن لفظ محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں پہلا حروف "م " کم کردیا جائے تو حمد رہے جاتا ہے جسکے معنی ہیں مدد کرنے والا یا تعریف کے رہے جاتے ہیں اس کے بعد "ح" کو بھی کم کردیا جائے تو باقی رہے جاتا مد جس کے معنی ہیں بلند اور دراز جو کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت کی طرف اشارہ کرتا ہے اگر دوسری " م " کو بھی کم کردیا جائے تو باقی د رہے جاتا جس کے معنی ہیں دلالت یعنی اسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی وحدانیت پر دلالت کرتا ہے
امام جعفر صادق رضی اللہ عنھا نے اسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی یوں تعرف کی
*م کے معنی ہیں امین و مامون
* ح کے معنی ہیں حبیب و محبوب
* م ثانی سےمراد میمون ہے
* د دین کی علامت ہے
لفظ اللہ عزوجل اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں مماثلت
لفط اللہ میں چار حروف ہیں تو لفظ محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی چار حروف ہیں
لفظ اللہ میں اگر ایک تشدید ہے تو لفظ محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی ایک تشدید ہے
لفظ اللہ کے 3 حروف ہرکت والے ہیں تو لفظ محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی 3 حروف ہرکت والے ہیں (زبر زیر پیش والے لفظوں کو ہرکت والا کہجاتا ہے )
اللہ کا اسم بھی نقطوں سے خالی ہے تو سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کے اسم میں بھی کوئی نقطہ نہیں جو کے اللہ کی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی بے عیب سیرت کی طرف اشارہ کر تا ہے
اسم اللہ میں دو عشرات ہیں ( ل ل ) تو اسم محمد میں بھی دو عشرات ( م م ) ہیں۔
اسمائے مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم مزین پوری کائنات ہے
حضرت کعب رضی اللہ عنھا بن الاحبار سے روایت ہے انھوں نے اسمائے مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں فرمایا
������آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام پہلے آسمان پر احمد صلی اللہ علیہ وسلم
������دوسرے آسمان پر مجتبح صلی اللہ علیہ وسلم
������تیسرے آسمان پر مرتضح صلی اللہ علیہ وسلم
������چھوتھے آسمان پر مزکی صلی اللہ علیہ وسلم
������پانچوں آسمان پر مجیب صلی اللہ علیہ وسلم
������چھٹے آسمان پر مظہر صلی اللہ علیہ وسلم
������ساتوں آسمان پر مقرب صلی اللہ علیہ وسلم
������عرش بریں پر حبیب اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
������کرسی کی پیشانی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
������لوح محفوط میں صحفی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
������اہل عرش کے نزدیک عبدالحمید صلی اللہ علیہ وسلم
������اہل دوزخ کے نزدیک عبدالجبار صلی اللہ علیہ وسلم
������سہاڈوں میں عبدالخالق صلی اللہ علیہ وسلم
������جنگلی درندوں میں عبد الرزاق صلی اللہ علیہ وسلم
������جنات میں عبدالرحیم صلی اللہ علیہ وسلم
������پرندوں کے نزدیک عبدالقدوس صلی اللہ علیہ وسلم
������خشکی میں عبدالقادر صلی اللہ علیہ وسلم
������شیاطین کے نزدیک عبد القہار صلی اللہ علیہ وسلم
������اہل جنت کے نزدیک عبدالکریم صلی اللہ علیہ وسلم
������چوپایوں کے نزدیک عبد المومن صلی اللہ علیہ وسلم
������سمندروں میں عبدالمھین صلی اللہ علیہ وسلم
������انبیاء کے نزدیک عبد الوہاب صلی اللہ علیہ وسلم
������انجیل میں فارقلیط ( حق و باطل میں فرق کرنے والے )
������اور اہل زمین کے نزدیک حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ والصابہ وبارک وسلم
اب بات کچھ اسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے معنی اور مفہوم کی ہوجائے
اس کے معنی ہیں سراہے گیے جن کی باربار تعریف کی جائے سب سے زیادہ تعریف کے لائق یہ اسم حمد کا مادہ ہے اور حمد کے معنی ہیں تعریف البتہ دونوں کے مفہوم واضع فرق کچھ یوں ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم وہ ہیں جن کی تعریف و توصیف جملہ اہل ارض و سماء نے سب سے بڈھ کر کی ہو اور حمد وہ ہے کہ جس نے رب کی حمد و ثناء تمام جملہ اہل ارض و سموات سے بڈھ کر کی ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسم اللہ کے اسم محمود سے مشق ہے جیسا کہ حضرت حسان بن ثابت کا یہ شعر
������اور اللہ نے ان کی عظمت کو ظاہر کرنے کے لئے ان کا نام اپنے نام سے مشق کیا
دیکھو اللہ کا نام محمود ہے اور آپ کا نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم ������
حافظ ابن قیم اسم محمد کی شرح میں لکتھے ہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم وہ ہیں جس میں بکثرت تعریف اوصاف پائے جائے محمد صلی اللہ علیہ وسلم محمود سے زیادہ بلیغ ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کو کہا جائے گا جس کی اتنی تعریف کی جائے جتنی کسی اور بشر کی نہ کی جائے اس ہی لئے تورات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم زکر کیا گیا
امام راغب اصفہانی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں لفط محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی صیح معنوں میں تعریف یوں کی جائے گی وہ زات جس کی حمد و ثناء بار بار کی جائے اور جس تعریف کبھی ختم نہ ہو
امام نبوی رحمتہ اللہ علیہ شرح مسلم میں ابن فارس وغیرہ سے نقل کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم مبارک بلاشبہ الہام رحمانی تھا اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کو الہام فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم رکھا جائے
حافظ ابن سید الناس عیون الاثر میں فرماتے ہیں اللہ نے عرب و عجم پر مہر لگا دی کہ کسی کو بھی آپ سے پہلے یہ نام رکھنے کا خیال ہی نہیں آیا
اور اس کی تشریح شیخ عبد الحق محدث دہلوی یوں فرماتے ہیں واضع رہے کہ حقیقت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہر عالم میں اس ہی عالم کے مطابق ظہور ہے لہزا جس طرح عالم اجسام میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہور ہے عالم ارواح میں اس کی مانند ظہور نہیں اس لئے کے عالم اجسام تنگ ہے اور اتنی وسعت نہیں رکھتا جتنی عالم ارواح میں وسعت ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ظہور جس طرح عالم ارواح میں ہے اس کی مانند عالم معنی میں نہیں اس لئے کہ عالم معنی عالم ارواح سے زیادہ لطیف اور زیادہ وسعی ہے اس ہی لئے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ظہور زمین میں ہے آسمان پر نہیں اور جیسا آسمان پر ہے عرش پر نہیں کیونکہ وہاں این و کیف نہیں لہزا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر عالم میں اعلی مقام پر نزول سے اکمل وااتم ظہور ہوتا ہے اور ہر ظہور میں اس عالم کے مطابق خاص جلال و ہیبت و اسرار ہیں۔
������ عرش کے ہر ستون پر اسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کندہ ہے������
عرش سے فرش تک کی تزئین و آراش جضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اسم منور کے جمالیاتی ظہور کا سبب ہے کائنات کا سارا حسن آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے نعلین مقدسہ کی خیرات ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے اسم گرامی کا ورد کر کے رب جلیل کی سنت اپنا نے سے ایمان کی پختگی نصیب ہوتی ہے
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنھا سے روایت ہے کہ جب حضرت آدم علیہ اسلام نے اپنی خطا کی معافی کے لئے بارگاہ خداوندی میں جضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اسم پاک کے وسیلے سے درخواست کی تو رب نے فرمایا اے آدم تو نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کس طرح پہچانا حالانکہ ابھی تک میں نے انہیں پیدا بھی نہیں فرمایا
اس پر حضرت آدم علیہ سلام نے عرض کیا اے رب جب تو نے اپنے دسعت قدرت مجھے تخلیق کیا اور اپنی روح میرے اندر پھونکی میں نے سر اٹھا کر دیکھا عرش کے ہر ستون پر" لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ " لکھا ہوا دیکھا میں نے جان لیا کہ تیرے نام کے ساتھ اسی ہی کا نام ہوسکتا ہے جو ساری کائنات میں تجھے سب سے زیادہ محبوب ہے
اس پر ارشاد رب ہوا
اے آدم علیہ سلام تو نے سچ کہا ہے مجھے کائنات میں سب سے زیادہ محبوب وہی ہیں اب جبکہ تو نے ( میرے ) اس محبوب بندے اور رسول کے وسیلے سے دعا کی ہے تو میں نے تجھے معاف کردیا ہے اور اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم نہ ہوتے تو میں تجھے بھی پیدا نہیں فرماتا
حوالہ 1 ������حاکم المستدرک جلد 2 صفہ 615 رقم 4228
حوالہ 2 ������بہقی دلائلال النبوہ جلد 5 صفہ 489
Add new comment