ڈاؤنلوڈ اورمعرفی کتاب ، اربعین: ذات مصطفیٰ ص سے برکت،مصنف،شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمدطاهرالقادری ،ناشر منہاج القرآن پبلیکیشنز لاهور

شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمدطاهرالقادری نے،ذات مصطفیٰ ص سے برکت کےبارےمیں مطالببیان کئے گئے ہیں۔

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم

محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اصلاح اعمال کا پیغام 

کائنات ہست وبود میں خدا تعالیٰ نے بے حدو حساب عنایات واحسانات فرمائے ہیں۔ انسان پر لاتعداد انعامات و مہربانیاں فرمائی ہیں اور اسی طرح ہمیشہ فرماتا رہے گا کیونکہ وہ رحیم وکریم ہے۔

اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہزاروں نعمتیں دیں لیکن کبھی کسی پر احسان نہیں جتلایا، اس ذات رؤف الرحیم نے ہمیں پوری کائنات میں شرف و بزرگی کا تاج پہنایا اور احسنِ تقویم کے سانچے میں ڈھال کر رشکِ ملائک بنایا ہمیں ماں باپ، بہن بھائی اور بچوں جیسی نعمتوں سے نوازا۔ غرضیکہ ہزاروں ایسی عنایات جو ہمارے تصور سے ماورا ہیں اس نے ہمیں عطا فرمائیں لیکن بطور خاص کسی نعمت اور احسان کا ذکر نہیں کیا اس لئے کہ وہ تو اتنا سخی ہے کہ اسے کوئی مانے یا نہ مانے وہ سب کو اپنے کرم سے نوازتا ہے اور کسی پر اپنے احسان کو نہیں جتلاتا۔

لیکن ایک نعمت عظمیٰ ایسی تھی کہ اللہ تعالیٰ نے جب حریم کبریائی سے اسے بنی نوع انسان کی طرف بھیجا اور امت مسلمہ کو اس نعمت سے سرفراز کیاتواس پر احسان جتلاتے ہوئے فرمایا۔

لَقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَى الْمُؤمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُواْ عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍO

(سورۃ آل عمران 3 : 164)

ترجمہ : ’’بے شک اللہ نے مسلمانوں پر بڑا احسان فرمایا کہ ان میں انہیں میں سے عظمت والا رسول بھیجا جو ان پر اس کی آیتیں پڑھتا ہے اور انھیں پاک کرتا ہے اور انھیں کتاب وحکمت کی تعلیم دیتا ہے اگرچہ وہ لوگ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے‘‘۔

درج بالا آیہ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ :

امت مسلمہ پر میرا یہ احسان، انعام اور لطف وکرم ہے کہ میں نے اپنے محبوب کو تمہاری ہی جانوں میں سے تمہارے لئے پیدا کیا۔ تمہاری تقدیریں بدلنے، بگڑے ہوئے حالات سنوارنے اور شرف وتکریم سے نوازنے کیلئے تاکہ تمہیں ذلت وگمراہی کے گڑھے سے اٹھا کر عظمت وشرفِ انسانیت سے ہمکنار کر دیا جائے۔ لوگو! آگاہ ہو جاؤ کہ میرے کارخانہ قدرت میں اس سے بڑھ کر کوئی نعمت تھی ہی نہیں۔ جب میں نے وہی محبوب تمہیں دے دیا جس کی خاطر میں کائنات کو عدم سے وجود میں لایا اور اس کو انواع واقسام کی نعمتوں سے مالا مال کر دیا تو ضروری تھا کہ میں رب العالمین ہوتے ہوئے بھی اس عظیم نعمت کا احسان جتلاؤں ایسا نہ ہو کہ امت مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے بھی عام نعمت سمجھتے ہوئے اس کی قدرومنزلت سے بے نیازی کا مظاہرہ کرنے لگے۔

اب یہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کا فرض ہے کہ وہ ساری عمر اس نعمت کے حصول پر اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرے اور خوشی منائے جیسا کہ اللہ رب العزت نے حکم دیا ہے۔

قُلْ بِفَضْلِ اللّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِكَ فَلْيَفْرَحُواْ هُوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَO

(یونس10 : 58)

ترجمہ : ’’آپ فرما دیں کہ اللہ کے فضل سے اس کی رحمت سے (جو اُن پر نازل ہوئی) اس پر ان کو خوش ہونا چاہئے یہ تو ان چیزوں سے جو وہ جمع کر رہے ہیں کہیں بڑھ کر ہے‘‘۔

جب ہم اپنی زندگی میں حاصل ہونے والی چھوٹی چھوٹی خوشیوں پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں اور خوشی مناتے ہیں تو وجود محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعمت عطا ہونے پر سب سے بڑھ کر خوشی منائی جائے اور اس خوشی کے اظہار کا بہترین موقع ماہ ربیع الاوّل ہے۔

ماہِ ربیع الاوّل کی تیاریاں

ماہِ ربیع الاوّل کو ایسے منایا جائے کہ دیکھنے والا ہمارے وجود اور کردار میں خوشی محسوس کرے۔ لہٰذا ماہِ صفر میں ہی استقبال ربیع الاوّل کے پروگرام اس نہج پر ترتیب دینا شروع کر دیں۔

عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد سے چند روز قبل اپنے گھر کی صفائی کریں اور گھر کو خوب سجائیں۔

گھروں میں چراغاں اور جھنڈیاں لگا کرخوشی کا اظہار کریں۔

جس رات ربیع الاوّل کا چاند نظر آئے اس رات خوشی منائیں۔ اپنے دوستوں اور عزیز واقارب کو ماہِ ربیع الاوّل پر آمد پر مبارکباد دیں۔

یکم ربیع الاوّل سے ہی شکرانے کے نوافل کا اہتمام کریں۔

12 ربیع الاوّل کیلئے خصوصی لباس بنوائیں جیسے آپ باقی دو عیدوں پر اس کا اہتمام کرتی ہیں۔

اپنے بچوں کو بھی ماہ میلاد سے قبل ہی اس ماہ کی اہمیت بتائیں اور انہیں بھی نئے کپڑے بنوا کر دیں۔

عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مہندی اور چوڑیوں کا اہتمام کریں۔

آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کی خوشی میں بچوں میں شیرینی بانٹیں تاکہ شعوری طور پر بچوں میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشی کا احساس پیدا ہو۔

دوسری عیدوں کی طرح اس عید پر دوستوں اور رشتے داروں کوکارڈز بھیجیں۔

ٹیلی فون اور SMS کے ذریعے دوسروں کو مبارک باد دیں۔

ای میل کے ذریعے کارڈز کی ترسیل کی جائے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب میں سے سیرۃ الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، شمائل مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور خصائص مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تحفۃً ایک دوسرے کو دیں۔

معمولات ربیع الاوّل

انفرادی معمولات

(1) طہارت :

إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَO

(البقرہ، 2 : 222)

ترجمہ : ’’بے شک اللہ تعالیٰ بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے اور خوب پاکیزگی اختیار کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے‘‘۔

ہمہ وقت باوضو رہیں۔

ممکن ہو تو روزانہ صاف ستھرا اور نفیس لباس پہنیں اور غسل کریں۔

لباس کیساتھ ساتھ اردگرد کی صفائی کا خاص اہتمام کریں۔

(2) نماز :

إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ.

(العنکبوت، 29 : 45)

ترجمہ : ’’بے شک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے‘‘۔

تمام نمازیں تمام آداب وشرائط اور خشوع وخضوع کیساتھ ادا کریں۔

فرائض کیساتھ ساتھ آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ولادت کی خوشی میں شکرانے کے نوافل کا خاص اہتمام کریں۔

(3) تلاوت :

ہمیں آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تصدق سے قرآن مجید جیسی عظیم نعمت ملی۔ روزانہ کم ازکم ایک رکوع کی تلاوت معہ ترجمہ (عرفان القرآن) اپنی زندگی کا معمول بنائیں۔

(4) اذکار و تسبیحات :

إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًاO

(الاحزاب 33 : 56)

ترجمہ : ’’بے شک اللہ اور اسکے (سب) فرشتے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتے رہتے ہیں، اے ایمان والو تم (بھی) اُن پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کرو‘‘۔

اسی سنت الہٰیہ کو اپناتے ہوئے روزانہ ہر نماز کے بعد کم ازکم 100 مرتبہ درودِ پاک پڑھیں اور اس نعمت عظمیٰ کے حصول پر شکرانے کے طور پر روزانہ ایک تسبیح الحمدللہ کی کریں۔

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور علیہ الصلوٰۃ و السلام نے فرمایا : ’’جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے، اس کے دس گناہ معاف کئے جاتے ہیں اور اس کیلئے دس درجات بلند کئے جاتے ہیں‘‘۔

(نسائی، 4 : 55، رقم : 1297)

(5) دعائیں :

عیدین کا چاند ہمارے لئے باعث فرحت ومسرت ہے۔ ربیع الاوّل کا چاند ہمارے لئے اُس نعمت کی آمد کا پیش خیمہ بنا جس کے طفیل ہمیں زندگی کی تمام نعمتیں اور راحتیں ملیں۔ ربیع الاوّل کا چاند دیکھ کر ایک دوسرے کو مبارک باد دیں چاند دیکھ کر یہ دعا پڑھنا مسنون ہے۔

اَللَّهمَّ أَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيْمَانِ وَ السَّلَامَةِ وَ الْإِسْلَامِ وَ التَّوْفِيْقِ لِمَا تُحِبَّ وَ تَرْضَی رَبُّنَا وَ رَبُّکَ اﷲُ.

ترجمہ : ’’اے اﷲ! اس چاند کوہم پر امن، ایمان، سلامتی اور اسلام اور اس کام کی توفیق کے ساتھ طلوع فرما جس کو تو پسند کرتا اور (اور جس سے تو) راضی ہوتا ہے (بے شک) ہمارا اور تمہارا رب اﷲ ہے۔‘‘

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے جو اُس کی توفیق سے ہی حاصل ہوسکتی ہے اور جس کے بغیر ایمان کی تکمیل ہی ممکن نہیں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

لايومن احد کم حتي اکون احب اليه من ولده ووالده والناس اجمعين

(بخاری، 1 : 14 رقم : 14 مسلم، 1 : 65، رقم : 38)

ترجمہ : ’’تم میں سے کوئی مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اُسے اُس کے والد اُس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں‘‘۔

آئیے! اس ماہ مبارک میں اللہ تعالیٰ کے حضور ہاتھ اٹھائیں اور صدق دل سے یہ دعا مانگیں کہ ہمیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ اقدس سے والہانہ عقیدت ومحبت کا جذبہ عطا ہو۔ آپ کی سنت کی پیروی اور دین کی خدمت کی توفیق عطا ہو۔ اور آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اُمت کا درد نصیب ہو۔ اِس دعا کو ہمیشہ اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔

(5) صدقہ وخیرات :

اس ماہ میں خوش دلی کیساتھ دل کھول کر صدقہ و خیرات کریں۔

بچوں کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت سکھائیں :

اولاد کی تربیت اس نہج پر کریں کہ آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا جذبہ بچپن ہی سے ان کے دلوں میں راسخ ہو جائے۔ اس جذبہ محبت کے فروغ کیلئے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منانے کی ترغیب دینے سے بہتر کوئی ذریعہ نہیں۔ اس ضمن میں ہماری رہنمائی ایک حدیث مبارکہ سے ہوتی ہے جس میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں اپنی اولاد کو حب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیم دینے کی تلقین فرمائی ہے :

أدبوا أولاد کم علی ثلاث خصال : حب نبيکم وحبّ اهل بيته و قرأت القرآن

(سیوطی، الجامع الصغیر، 1 : 25، رقم : 311)

ترجمہ : ’’اپنی اولاد کو تین چیزوں کا ادب سکھاؤ : اپنے نبی کی محبت، اہل بیت کی محبت اور قرآن کی تلاوت کا ادب۔‘‘

بہت سے گھرانوں میں بچوں کی سالگرہ بڑے جوش وجذبے سے منائی جاتی ہے۔ رنگ برنگے کپڑے پہنے جاتے ہیں۔ اُن کے دوستوں کو مدعو کیا جاتا ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کا دن اس سے بڑھ کر اہتمام کا حقدار ہے۔

اس ماہ مبارک میں بچوں کی محفل نعت کا خصوصی اہتمام کریں اور آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بچوں کیساتھ شفقت ومحبت بھرے واقعات اور اُن کے بچپن کے واقعات بیان کریں۔ محفل کے اختتام پر بچوں کیلئے ضیافت کا اہتمام کریں۔

یکم ربیع الاوّل تا 12 ربیع الاوّل تک آپ بچوں کو عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہمیت بیان کریں تاکہ بچوں میں عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی کا احساس پیدا ہو۔

بچوں کو درود و سلام پڑھنا سکھائیں اور اس کے اجر و ثواب کی اہمیت کو اجاگر کریں۔

اپنے گھر میں آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پسندیدہ کھانا تیار کرکے بچوں کو کھلائیں۔

عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دن بچوں کو نئے کپڑے پہنائیں اور مہندی اور چوڑیوں کا خاص اہتمام کریں۔

اپنے بچوں کو یہ ترغیب دیں کہ وہ عید کارڈز اور تحائف کا تبادلہ کریں۔

اپنے خاندان اور محلے کی سطح پر بچوں میں گنبد خضریٰ کی تصویر میں رنگ بھرنے کا مقابلہ رکھوائیں اور حوصلہ افزائی کیلئے انعامات بھی دیں۔

بچوں کو ایک دن سیر وتفریح کیلئے لے کر جائیں۔

درود وسلام :

اس ماہ مبارک میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنے تعلقِ غلامی کو مضبوط کرنے کیلئے کثرت کیساتھ درودو سلام کا نذرانہ پیش کریں اور نماز فجر کے بعد کھڑے ہوکر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہِ بے کس پناہ میں درودوسلام کا نذرانہ پیش کریں۔

اجتماعی معمولات

گوشۂ د رود :

حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’قیامت کے روز لوگوں میں سے میرے سب سے زیادہ قریب وہ شخص ہوگا جو (اس دنیا میں) ان سب سے زیادہ درود بھیجتا ہوگا‘‘۔

(ترمذی 2 : 354، رقم 484)

حضرت ابوھریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔

’’(امت میں سے کوئی شخص) ایسا نہیں جو کہ مجھ پر سلام بھیجے مگر اللہ تعالیٰ نے مجھ پر میری روح واپس لوٹا دی ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ میں ہر سلام کرنے والے کے سلام کا جواب دیتا ہوں‘‘۔

(سنن ابی داؤد)

دلوں میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شمع جلانے، نسبت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں استقامت پیدا کرنے اور اطاعت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ترغیب دینے کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے حکم کے مطابق تحریک منہاج القرآن کے مرکز پر گوشۂ درود کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ جس کے ذریعے عالمگیر سطح پر قرب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور نسبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مستحکم کرکے بارگاہِ ایزدی سے برکات کا حصول ممکن بنایا جا رہا ہے۔

اس گوشۂ درود میں غلامان مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ہر لمحہ ملائکہ کے سلام پڑھنے کی سنت پر عمل کرتے ہوئے 24 گھنٹے بغیر کسی وقفے کے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود وسلام پڑھ رہے ہیں۔

مجلسِ ختم صلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :

اس گوشۂ درود وسلام میں پڑھے جانے والے اور دنیا بھر سے موصول ہونے والے درود وسلام کو ہر ماہ کے تیسرے جمعۃ المبارک کو مجلس ختم صلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں پیش کیا جاتا ہے۔ جمعۃ المبارک کی نماز کے بعد اس مجلس کا آغاز ہوتا ہے۔

حلقۂ درود :

شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی جانب سے دیئے گئے اس درود پاک اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا وَمَوْلٰنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِه وَصَحْبِه وَبَارِکَ وَسَلِّمْ کے ورد سے آپ بھی اس عظیم سعادت میں شامل ہوسکتی ہیں۔

آپ اپنے گھر میں حلقۂ درود کیلئے کمرہ یا جگہ مختص کر لیں، جہاں گھر کے تمام افراد مل کر درود وسلام پڑھیں۔

حلقۂ درود کیلئے مختص ہونے والی جگہ کی صفائی اور پاکیزگی کا ہر وقت خصوصی اہتمام کریں۔

گھر کی سطح پر اپنے قریبی رشتہ داروں اور پڑوسیوں کو بھی ضرور دعوت دیں اور حلقۂ درود وسلام کے شرکاء کی تعداد میں دن بدن اضافہ کرتے جائیں۔

درود وسلام پڑھنے سے قبل غسل کریں اور صاف ستھرا لباس پہنیں سفید کپڑوں کو ترجیح دیں۔ اور دو رکعت نماز نفل کے بعد درود شریف پڑھنا شروع کریں۔

دنیاوی گفتگو سے مکمل اجتناب کریں۔

حلقۂ درود وسلام میں شرکت کرنے کیلئے جگہ، دن اور وقت متعین کر دیں تاکہ خواتین بآسانی شامل ہوسکیں۔

درود وسلام کی تعداد کا شمار کرکے مرکز ارسال کر دیں تاکہ آپ کا درود اجتماعی ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محفل میں شامل ہو سکے۔ جس میں دنیا بھر میں پڑھا جانے والا کروڑوں کی تعداد میں درود وسلام کا نذرانہ بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اجتماعی طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

نوٹ : یاد رہے کہ انفرادی سطح ہو یا اجتماعی ہرحال میں حلقۂ درود کے تمام آداب بجا لانا ضروری ہے۔

طریقِ کار :

اپنے علاقہ کی خواتین کو حلقۂ درود وسلام کی اہمیت وفضیلت اور تمام آداب وشرائط بتا کر دعوت دیں۔ تمام خواتین کو شرائط پہلے سے بتا دیں تاکہ وہ مکمل تیاری کے ساتھ آئیں۔

حلقۂ درود کا طریقہ کار درج ذیل ہے :

تلاوت

قصیدہ بردہ شریف

درود شریف (تعداد جتنی ممکن ہو مقرر کرلیں اور اسے مرکز بھیجنے کا اہتمام کریں)

صلوٰۃ وسلام

دُعا

ڈاؤنلوڈ اورمعرفی کتاب ،ذات مصطفیٰ ص سے برکت،مصنف،شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمدطاهرالقادری ،ناشر منہاج القرآن پبلیکیشنز لاهور

Add new comment