پیغمبر اکرم کے بعثت کا فلسفہ

پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے اپنی بعثت کے متعلق فرمایا : ” بعثت لاتمم مکارم الاخلاق“۔ مجھے اخلاق کی خوبیوں کو کامل کرنے کے لئے مبعوث کیا گیا ہے(۱) ۔ خداوند عالم نے انبیاء (علیہم السلام)کی بعثت کے متعلق سورہ حدید کی پچیسویں آیت میں فرمایا ہے

 پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے اپنی بعثت کے متعلق فرمایا :
” بعثت لاتمم مکارم الاخلاق“۔ مجھے اخلاق کی خوبیوں کو کامل کرنے کے لئے مبعوث کیا گیا ہے(۱) ۔ خداوند عالم نے انبیاء (علیہم السلام)کی بعثت کے متعلق سورہ حدید کی پچیسویں آیت میں فرمایا ہے :
” لَقَدْ اٴَرْسَلْنا رُسُلَنا بِالْبَیِّناتِ وَ اٴَنْزَلْنا مَعَہُمُ الْکِتابَ وَ الْمیزانَ لِیَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ“ ۔ بیشک ہم نے اپنے رسولوں کو واضح دلائل کے ساتھ بھیجا ہے اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان(حق کو باطل سے پہچاننے کا آلہ اور عادلانہ قوانین) کو نازل کیا ہے تاکہ لوگ انصاف کے ساتھ قیام کریں ۔
اس آیت کے مطابق انبیاء کی بعثت کا ایک مقصد اجتماعی عدالت ہے ،جیسا کہ اس سے پہلی والی حدیث، انبیاء کے ایک دوسرے مقصد کو مکارم اخلاق اور اخلاقی اہمیت بیان کرتی ہے ۔

AttachmentSize
File 12235-f-urdu.mp444.6 MB

Add new comment