دہشت گردوں کے خلاف شامی فوج کی پیشقدمی جاری، شہر مایر بھی آزاد

شامی فوج، دہشت گردوں کے خلاف اپنی شاندار کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے- اس دوران اس نے حلب کے شمال میں واقع مضافاتی شہر مایر کو بھی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے -
شامی فوج نے حلب اور درعا صوبوں میں مزید علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیاہے - شامی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے شام کے جنوبی صوبے درعا میں الدبش اور المناشر شہروں کو بھی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے - اطلاعات ہیں کہ شامی فوج نے حلب کے شمالی مضافات میں دہشت گردوں پر کاری ضربیں لگائی ہیں - شامی فوج نے نبل اور الزہرا شہروں کو آزاد کرالینے کے بعد ان شہروں کے اطراف کے دیہاتوں کی جانب تیزی کے ساتھ پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھا ہے- واضح رہے کہ نبل اور الزہرا کے علاقے ترکی سے دہشت گردوں کےلئے ہرطرح کی امدادرسانی کےاہم ترین راستے شمار ہوتے تھے - نبل اور الزہرا شہروں پر دہشت گردوں نے دوہزار بارہ سے قبضہ کررکھا تھا - اس درمیان شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چئیر مین کے نام الگ الگ خط ارسال کرکے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے لئے بعض ملکوں اور حکومتوں کی ہمہ گیر حمایت اور امداد کو بنداکرائیں، اور اس سلسلے میں ان ملکوں اور حکومتوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرنے کا پابندبنائیں - اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام خط میں شام کی وزارت خارجہ نے دہشت گردوں کے لئے بعض ملکوں کی ہمہ جانبہ حمایت بند کرانے کا مطالبہ ایک ایسے وقت کیا ہے کہ جب سعودی عرب امریکا کی ایماء پر پوری گستاخی کے ساتھ شام میں اپنی بری فوج بھیجنے کی بات کررہا ہے - واضح رہے کہ سعودی فوج کے ترجمان احمد عسیری نے اپنے ایک مداخلت پسندانہ بیان میں دعوی کیاہے کہ ضرورت پڑنے پر سعودی عرب اپنی بری فوج شام بھیجنے کے لئے تیار ہے - سعودی فوج کے ترجمان کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب شامی حکومت کے مخالفین کے منفی رویوں کی وجہ سے جنیوا مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے ہیں - کہا جارہا ہے کہ شامی حکومت کے مخالفین نے سعود ی حکومت کے دباؤ پر مذاکراتی عمل کے آگے بڑھنے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں - دوسری جانب دہشت گرد گروہوں کے لئے سعودی حکومت کی حمایت اور مداخلت پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے علاقےکے سیاسی حلقوں اور ذرائع ابلاغ نے بھی سعودی حکومت پر کھل کرتنقید کرنی شروع کردی ہے - مشرق وسطی کے امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شام میں فوج بھیجنے کا سعودی حکومت کا اعلان بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے - ان ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرسعودی حکومت نے شام میں اپنی بری فوج اتاری تو اسے بین الاقوامی قوانین کے تحت اعلان جنگ سمجھا جائے گا اور اگر سعودی عرب نے ایسا کیا تو پھر اسے عالمی اداروں کے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا - علاقے کے اخبارات و جرائد نے بھی سعودی حکومت کے اس اعلان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عرب اپنے اس اقدام سے دہشت گردوں کاحوصلہ پست ہونے سے روکنا چاہتاہے -

Add new comment