عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی ریڈیو نشریات پاکستانی علاقوں میں

ٹی وی شیعہ("شیعہ نیوز"پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ کے مطابق) پاکستان کی سرحد سے متصل افغان صوبے ننگرہار میں سرگرم عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی جانب سے تقریباً دو ہفتے قبل شروع کی گئی ایف ایم ریڈیو کی نشریات سرحد کے اس پار اب قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخوا کے شہروں میں بھی سنی جا رہی ہیں۔مہمند ایجنسی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ریڈیو خلافت کے نام سے موسوم اس غیر قانونی ریڈیو سٹیشن کی نشریات پوری ایجنسی میں صاف سنی جا رہی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ نشریات کا آغا شام کو ہوتا ہے اور یہ ایک سے دو گھنٹے تک جاری رہتی ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ زیاہ تر نشریات پشتو زبان میں پیش کی جاتی ہیں جس میں جنگی ترانے، جہادی گیت اور تقاریر شامل ہوتی ہیں جبکہ بعض مذہبی ترانے عربی زبان میں بھی نشر کیے جاتے ہیں۔سنہ 2008 اور 2009 میں جب قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخوا میں تکفیری دہشتگرد گروہ سرگرم تھے تو ان دنوں کئی علاقوں میں درجنوں غیرقانونی ایف ایم ریڈیو سٹشین قائم تھے جسے دہشتگرد اپنے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ ان دنوں ملاکنڈ ڈویژن میں تقریباً دو درجن کے قریب ریڈیو سٹیشن چل رہے تھے جس میں عالمی تکفیری دہشتگرد ملاںفضل اللہ کے ایف ایم چینل کو لوگوں میں خاصی مقبولیت حاصل تھی۔ تاہم آپریشن کے بعد تمام غیر قانونی چینل بھی بند کر دیے گئے
ادھر اطلاعات ہیں کہ مہمند ایجنسی اور ضلع چارسدہ کے بعض علاقوں میں بھی خلافت ریڈیو کے پیغامات سنے جارہے ہیں جس میں لوگوں کو دہشتگردی کی ترغیب دی جا رہی ہے۔تاہم ابھی تک اس بات کی مصدقہ اطلاعات نہیں ملی ہیں کہ یہ ریڈیو سٹیشن کہاں قائم کیا گیا ہے۔ کچھ ذرائع یہ بھی کہتے ہیں کہ شاید یہ کسی دور دراز پاکستانی قبائلی علاقے میں نصب ہے جہاں سکیورٹی فورسز کی عمل داری نہیں۔ لیکن اس ضمن میں مصدقہ اطلاعات نہیں مل سکیں۔
ادھر سرحد پار افغانستان سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ خلافت ریڈیو کی نشریات تقریباً دو ہفتے قبل افغان صوبے ننگرہار میں سامنے آنے شروع ہوئی۔ افغان صحافیوں کا کہنا ہے کہ پہلے اس چینل کی نشریات صرف صوبے ننگرہار تک محدود رہیں لیکن رفتہ رفتہ اس کا دائرہ کنڑ کے علاقوں تک بھی پھیلا دیا گیاہے

Add new comment