تین معجزے: کربلا میں یوم عاشور کی جنگ کے شکستہ نیزوں کا انکشاف

 

زیارتوں کی تعمیر نو کرنے والی کمیٹی کے سربراہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے اخبار چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ کربلا میں روضوں کی تعمیر نو کر رہے تھے اور کف العباس(ع) کے مقام پر کھودائی کروا رہے تھے تو سات آٹھ میٹر کے فاصلے پر کچھ ایسے آہنی نیزوں کا انکشاف ہوا جو یقینا وہ نیزے تھے جو یوم عاشور کی جنگ کے دوران ٹوٹ کر پڑے تھے۔ انہوں نے کہا: ان نیزوں کو دیکھ کر کربلا کا منظر ہماری آنکھوں کے سامنے آ گیا۔
زیارات کی تعمیر نو کمیٹی کے سربراہ حسن پلارک  نے اس گفتگو میں مزید بتایا: کربلا ایسی جگہ ہے جہاں پوری دنیا کے نظام کائنات کے خلاف پانی اونچائی کی طرف بہتا ہے۔ انہوں نے اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہا: زمین کے اندر خیمہ گاہ کی جانب سے حرم حضرت عباس علیہ السلام کی طرف پانی کی ایک نہر بہتی ہے جو حرم حضرت عباس علیہ السلام کے نیچلے حصے پر پہنچنے کے بعد سرگرداں حالت میں الٹی سمت بہتے ہوئے حرم امام حسین (ع) کی جانب رخ کر لیتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ حرم امام حسین (ع) حرم حضرت عباس(ع) کی نسبت اونچائی پر واقع پے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے انجینئروں نے اس جگہ کا محاسبہ کیا تو یہ معلوم ہوا کہ حرم کا چکر کاٹنے کے بعد پانی کا رخ اونچائی کی طرف مڑ جاتا ہے اور حرم امام حسین (ع) کے نیچلے حصے پر پہنچنے کے بعد غائب ہو جاتا ہے۔
حسن پلارک نے کہا: جب حرم امام حسین علیہ السلام کی تعمیر نو کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے تو ہمارے سامنے سب سے بڑی مشکل حرم کے نیچے پانی کی تھی اس لیے کہ ڈیڑھ دو میٹر نیچے کھودنے پر پانی آجاتا ہے حرم کے ستون کھڑے کرنے کی راہ میں ہمارے نزدیک یہ ایک بڑی مشکل تھی۔ دو سال تک ہم نے اس مشکل کے راہ حل کے لیے تحقیقات کی لیکن آخر کار کسی نتیجے تک نہ پہنچنے کے بعد جب توکل علی اللہ ستون کھڑنے کا کام شروع کیا اور دو میٹر نیچے کھودا تو پانی خودبخود غائب ہو گیا ہم نے آٹھ میٹر نیچے کھودنے کے بعد ستون بھرنے کا کام شروع کردیا اور جب تک حرم مطہر کے تمام ستون بھر کر اوپر نہیں آجاتے پانی کا ایک قطرہ بھی سامنے نہیں آیا۔

Add new comment