آل دختر رسول کا گوشت حیوانوں پر حرام ھے

دھم آفتاب امامت کا ایک واقعہ

متوکل عباسی کے زمان خلافت میں ایک عورت نے دربار میں آکر کہا میں زینب بنت علی ھوں
متوکل نے تعجب سے پوچھا: یہ کیسے ممکن ھے جبکہ  تو جوان ھے؟
اس نے جواب دیا: رسول خدا کی دعا کی بدولت میں ھر چالیس سال میں جوان ھوتی ھوں
علماء سے اس مسئلہ کا حل پوچھا سب نے جواب دیا: علی بن ابیطالب کی بیٹی  وفات پاگئی یہ عورت جھوٹی ھے متوکل نے کہا اس کے علاوہ کوئی دلیل ہے؟
سب نے کہا: نہیں، فقط امام ھادی علیہ السلام ھی اس مشکل کو آسان کرسکتے ھیں
امام ھادی علیہ السلام کو بلایا گیا، امام نے بھی یہی کہا کہ یہ عورت جھوٹ بول رھی ھے
متوکل نے کہا: اس کے علاوہ کوئی دلیل ہے؟
امام نے فرمایا: تیرا باغ وحش ھے اس عورت کو شیروں کے پنجرہ میں ڈالیں، اگر اپنے ادعا میں سچی ھیں تو انکو کچھ بھی نہیں ھوگا۔ چونکہ  آل دختر رسول، فاطمة الزھرء سلام اللہ علیہا کا گوشت حیوانوں پر حرام ھے
متوکل نے چاھا اس عورت کو شیروں کے پنجرے میں ڈالے
اس عورت نے کہا: یہ مجھے مروانا چاھتے ھیں یہ تجربہ آپ کسی اور پر کریں
امام کے دشمنوں نے امام کی طرف اشارہ کیا، متوکل نے امام ھادی سے  خواھش ظاھر کی کہ آپ خود اس پنجرے میں جائیں، جہاں 6 عدد شیر تھے
مولا امام ھادی پنجرے میں گئے
شیروں نے مولا کا احترام کرتے ہوئے مولاکے قدموں پرسر رکھ دیئے
سب کے سب  حیران رہ گئے
امام نے ان پر نوازش کا ھاتھ پہیرایا
اس منظر کو دیکھتے حفظ آبرو کی خاطرمتوکل نے  جلدی امام کو باھر آنے کا کہا
اور اس عورت  کو کہا اگر تو سچی ھے جا شیروں میں۔

اس نے اپنے جھوٹی ھونے کا اعلان کیا اور کہا میں ضرورت مند تھی اس بہانے اپنی ضروریات کو پورا کرنا چاھتی تھی
متوکل نے چاھا اس خائنہ کو شیروں کی خوراک بنائے
لیکن متوکل کی ماں کی سفارش کی وجہ سے اس عورت کو رھا کردیا گیا

کتاب بحار الانوا ر ج 50 صفحہ نمبر 149

Add new comment