سانحہ پشاور پر گلگت و بلتستان سوگوار رہا

 

 

ٹی وی شیعہ[مانیٹرنگ ڈیسک]سانحہ پشاور پر گلگت بلتستان کی فضا سوگوار رہی۔ افسوناک حادثے کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جگہ جگہ احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور شہداء کے خاندان سے یکجہتی کااظہار کیاگیا۔ شہید بچوں کی یاد میں شمعیں بھی روشن کی گئیں۔

 
 
 
سکردو میں اس سانحے پر شٹر ڈاؤ ہڑتال رہی اور تمام مارکیٹیں اور دوکانیں بند رہیں۔ بدھ‘ جمعرات اور جمعہ کے دن سکردو بھر کے سینکڑوں سکولوں کے طلباء نے اس واقعے کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔  احتجاجی ریلیوں میں ہزاروں سوگواروں نے شرکت۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز‘ پلے کارڈز اور کتبے اٹھائے رکھے تھے جن پرسانحہ پشاور کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوء سید علی رضوی‘ پروفیسر یحییٰ ، شیخ حسن جوہری ودیگرنے کہاکہ سانحہ پشاور انسانیت سوز واقعہ ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف جب تک فیصلہ کن جنگ شروع نہیں کی جائے گی تب تک معصوم لوگوں کی جانیں محفوظ نہیں رہ سکتیں۔ انہوں نے کہاک پشاور میں معصوم بچوں کو قتل کرنے کے باوجود بعض لوگ دہشتگردوں سے مذاکرات کی باتیں کررہے ہیں۔ پوری مہذب دنیا پشاور کے انسانیت سو ز واقعے پرسراپا احتجاج بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 16 دسمبر کا دن ملکی تاریخ کا بدترین دن ہے جس روز 150 کے قریب معصوم بچوں کو شہید کردیاگیا اور دہشت گردوں نے درندگی اور حشت کی بدترین مثال قائم کردی۔
 
آرمی پبلک سکول اینڈ کالج پشاور کے دلخراش سانحے نے کراچی کے ساحل سے لیکر دنیا کی بلند ترین چوٹی کے ٹو کے دامن میں بیٹھے ہوئے گلگت بلتستان کے باسیوں کو بھی مغموم کردیا۔ اس دلخراش کے خلاف زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے علاوہ علمائے کرام‘ شعراء‘ صحافت کے پیشے سے منسلک افراد اور اساتذہ نے مختلف جگہوں پر پشاور کے معصوم شہداء کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی کی۔ پریس کلب سکردو اور بزم علم وفن سکردو کے ممبران نے پریس کلب سکردو میں سانحہ پشاور کے معصوم شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کیے۔ ا س موقع پر پریس کلب سکردو کے صدرمحمدحسین آزاد نے کہاکہ دہشت گرد جب اور جہاں چاہے حملے کرتے ہیں ان کے سامنے انسانیت اور مذہب کا کوئی احترام نہیں۔ ان کو درندہ کہنا بھی درندوں کی توہین ہے۔ اس موقع پر پوری قوم کو متحد ہوکر ان دہشت گردوں کا گھیرا مزیدتنگ کرنا چاہئے۔ بزم علم وفن سکردو کے صدر میر سلم حسین سحر نے کہاکہ دہشت گردوں نے پشاور کے ایک سکول پر حملہ نہیں کیا بلکہ پورے پاکستان کو للکارا ہے اب ان کے خلاف ہمیں فیصلہ کن جنگ لڑنی پڑے گی۔
سانحہ پشاور کے دلخراش واقعہ پر ریڈیو پاکستان سکردو نے اپنے خصوصی ٹرانسمیشن کا آغاز کردیا ‘ صبح ساڑھے نو بجے دومنٹ کی خاموشی اختیار کی اور شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کیا۔ اس موقع پر ملک وغیر ملک میں موجود اہم شخصیات کے خصوصی پیغامات اور انٹرویو بھی نشر ہوتے رہے۔سانحہ پشاور کے خلاف سکردو شہر میں ہونے والے احتجاجی جلسوں میں بھی ریڈیوپاکستان سکردو کی خصوصی ٹیمیں آئیں اور ان تقریبات کی مکمل کوریج کی۔شام کے وقت ریڈیوپاکستان سکردو میں ان شہداء کی یاد میں شمع جلانے کی تقریب منعقد ہوئی۔
 تقریب میں ریڈیو اسٹیشن کی سربراہ کوثر ثمرین ، انتظامیہ ،کارکنوں اور فنکاروں علاوہ ڈپٹی کمشنر سکردو عابد علی‘ پرنسپل پبلک سکول اینڈ کالج سکردو کرنل شاہد نور‘ پرنسپل آرمی پبلک سکول اینڈ کالج سکردو نصیر الدین‘ پریس کلب سکردو کے صدر محمد حسین آزاد‘ معروف صحافی نثار عباس‘ بزم علم وفن سکردو کے صدر میر اسلم حسین سحر ‘ آرمی پبلک سکول سکردو کی ٹیچر پروین بانو ‘ نوجوان شاعر عارف سحاب ‘ عباس جرأت اور فرمان علی خیال نے خصوصی شرکت کی۔ ریڈیو پاکستان سکردو کے اسٹیشن میں جب ان مہمانوں کے انٹرویو ہورہے تھے تو بہت سارے رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔ سارے مہمان اور میزبان اس دلخراش واقعے پرپھوٹ پھوٹ کر رو رہے تھے ۔
 
 بشکریہ:::::::عالمی اخبار:::::::رپورٹ ۔عباس جرأت سکردو::::::::::::::::::

Add new comment