وہ چیز یں جو نما ز میں مکر وہ ہیں

(۱۱۴۴) کسی شخص کا نما ز میں ا پنا چہر ہ دا ئیں یا با ئیں جا نب ا تنا کم مو ڑ نا کہ وہ ا پنے پیچھے کی جانب مو جو د کسی چیز کو نہ د یکھ سکے اور ا گر ا پنے چہر ے کو ا تنا گھما ئے کہ اسے پیچھے کی چیز یں نظر آ سکیں تو جیسا کہ پہلے بیا ن ہو چکا اس کی نما ز با طل ہے یہ بھی مکر و ہ ہے کہ کو ئی شخص نما زمیں اپنی آ نکھیں بند کر ے یا دا ئیں با ئیں طر ف گھما ئے اور ا پنی دا ڑ ھی اور ہا تھو ں سے کھیلے اور انگلیا ں ا یک ددسر ے میں دا خل کر ے اور قر آ ن مجید اور کسی اور تحر یر کو د یکھے یہ بھی مکر وہ ہے کہ الحمد سو ر ہ اور ذکر پڑھتے و قت کسی کی با ت سننے کے لیے خا مو ش ہو جا ئے بلکہ ہر وہ کا م جو کہ خشو ع و خضوع کو ختم کر د ے مکروہ ہے ۔
(۱۱۴۵) جب انسا ن کو نیند آ ر ہی ہو او ر اس وقت بھی جب اس نے پیشا ب اور پا خا نہ رو ک ر کھا ہو نماز پڑ ھنا مکروہ ہے اور اسی طر ح نما ز کی حا لت میں مو ز ہ پہننا بھی مکروہ ہے جو پاؤں کو د با ئے اور اس کے علا وہ دو سر ے مکر و ہا ت بھی مفصل کتا بو ں میں بیا ن کیے گئے ہیں ۔
وہ صورتیں جن میں نماز واجب تو ڑ ی جا سکتی ہے
(۱۱۴۶)اختیا ر ی حالت میں واجب نماز کا تو ڑ نا احتیا ط وا جب کی بنا پر جا ئز نہیں ہے لیکن مال کی حفا ظت اور ما لی یا جسما نی ضر ر سے بچنے کے لیے نما زتو ڑ نے میں کو ئی حر ج نہیں بلکہ وہ تما م دینی اور د نیا و ی کا م جو نما ز ی کے لیے ا ہم ہوں ا ن کے لیے نما زتو ڑ نے میں کوئی حر ج نہیں۔
(۱۱۴۷)اگر ا نسا ن کی ا پنی جا ن کی حفا ظت یا کسی ایسے شخص کی جا ن کی حفا ظت جس کی جا ن کی حفا ظت وا جب ہو یا ایسے ما ل کی حفا ظت جس کی نگہدا شت وا جب ہو نما ز تو ڑ ے ممکن نہ ہو تو ضرو ر ی ہے کہ نماز تو ڑ د ے۔
(۱۱۴۸) اگر کو ئی شخص و سیع و قت میں نما ز پڑ ھنے لگے اور قر ض خوا ہ اس سے ا پنے قرض کا مطالبہ کر ے اور وہ اس کا قرض نما ز کے دو را ن ادا کر سکتا ہو تو ضرور ی ہے کہ اسی حالت میں ادا کر د ے اور ا گر بغیر نما ز تو ڑ ے قر ض چکا نا ممکن نہ ہو تو ضرو ر ی ہے کہ نما ز تو ڑد ے اور اس کا قر ض ا دا کر ے اور بعد میں نما ز پڑ ھے ۔
(۱۱۴۹) اگر کسی شخص کو نما ز کے دو را ن پتا چلے کہ مسجد نجس ہے اور و قت تنگ ہو تو ضرور ی ہے کہ نما ز تما م کر ے اور ا گر وقت و سیع ہواور مسجد کو پا ک کر نے سے نما ز نہ ٹو ٹتی ہو تو ضرو ری ہے کہ نماز کے د و را ن اسے پا ک کر ے اور بعد میں با قی نما ز اور ا گر نما ز ٹو ٹ جا تی ہو اور نما ز کے بعد مسجد کو پا ک کر نا ممکن ہو تو مسجد کو پا ک کر نے کے لیے اس کا نما ز تو ڑ نا جائز ہے او ر ا گر نما ز کے بعد مسجد کا پا ک کر نا ممکن نہ ہو تو اس کے لیے ضرور ی ہے کہ نما ز تو ڑ د ے اور مسجد کو پاک کرے اور بعد میں نما ز پڑھے ۔
(۱۱۵۰) جس شخص کے لیے نما ز کا تو ڑ نا ضرور ی ہو اگر وہ نما ز ختم کر ے تو وہ گنا ہگا ر ہے لیکن اس کی نما ز صحیح ہے اگر احتیاط مستحب ہے کہ نما ز دو با ر ہ پڑ ھے
(۱۱۵۱) اگر کسی شخص کو قر ا ت یا رکو ع کی حد تک جھکنے سے پہلے یا د آ جا ئے کہ و ہ اذا ن اور اقامت یا فقط اقا مت کہنا بھول گیا ہے اور نما ز کا و سیع و قت ہو تو مستحب ہے کہ ا نہیں کہنے کے لیے نما ز تو ڑ د ے بلکہ اگر نما ز ختم ہو نے سے پہلے اسے یا د آ ئے کہ ا نہیں بھو ل گیا تھا تب بھی مستحب ہے کہ ا نہیں کہنے کیلئے نما ز تو ڑ د ے۔
http://www.shiastudies.com/library/Subpage/Book_Matn.php?syslang=4&id=48...

Add new comment