غسل مَسِ میّت
بقیہ::::::::::::::
(۵۱۱)اگر کوئی شخص کسی ایسے مُردہ انسان کے بدن کو مَس کرے جو ٹھنڈا ہو چکا ہو اور جسے غسل نہ دیا گیا ہو یعنی اپنے بدن کا کوئی حصہ اس سے لگائے تو ضروری ہے کہ غسل مَس میّت کرے خواہ اس نے نیند کی حالت میں مُردے کا بدن مَس کیا ہو یا بیداری کے عالم میں اور خواہ ارادی طور پر مَس کیا ہو یا غیر ارادی طور پر، حتیٰ کہ اگر اس کا ناخن یا ہڈی مُردے کے ناخن یا ہڈی سے مَس ہو جائے تب بھی غسل کرنا ضروری ہے لیکن اگر مُردہ حیوان کو مَس کرے تو اس پر غسل واجب نہیں ہے۔
(۵۱۲)جس مُردے کا تمام بدن ٹھنڈا نہ ہوا ہو اسے مَس کرنے سے غسل واجب نہیں ہوتا خواہ اس کے بدن کا جو حصہ مَس کیا ہو وہ ٹھنڈا ہو چکا ہو۔
(۵۱۳)اگر کوئی شخص اپنے بال مُردے کے بدن سے لگائے یا اپنا بدن مُردے کے بالوں سے لگائے یا اپنے بال مُردے کے بالوں سے لگائے تو اس پر غسل واجب نہیں ہے۔
(۵۱۴)اگر بچہ مُردہ پیدا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ اس کی ماں غسل کرے اور اگر ماں مر گئی ہو تو بچّے کے لئے ضروری ہے کہ بالغ ہونے سے پہلے احتیاط واجب کی بنا پر غسل کرے۔
(۵۱۵)اگر کوئی شخص ایک ایسی میت کو مَس کرے جسے تین غسل مکمل طور پر دئیے جا چکے ہوں تو اس پر غسل واجب نہیں ہوتا لیکن اگر وہ تیسرا غسل مکمل ہونے سے پہلے اس کے دن کے کسی حصّے کو مَس کرے تو ضروری ہے کہ غسل مَس میت کرے، چاہے اس حصے کا غسل مکمل ہو چکا ہو تو خواہ اس حصے کو تیسرا غسل دیا جا چکا ہو اس شخص کے لئے غسل مَس میت کرنا ضروری ہے۔
(۵۱۶)اگر کوئی دیوانہ یا نابالغ بچّہ میت کو مَس کرے تو دیوانے پر عاقل ہونے اور بچے پر بالغ ہونے کے بعد غسل مَس میت کرنا ضرور ی ہے اور اگر وہ ممیّزہ ہو تو اس کا غسل صحیح ہے۔
(۵۱۷)اگر کسی زندہ شخص کے بدن سے یا کسی ایسے مُردے کے بدن سے جسے غسل نہ دیا گیا ایک حصہ جُدا ہو جائے اور اس سے پہلے جدا ہونے والے حصے کو غسل دیا جائے کوئی شخص اسے مَس کر لے تو اگرچہ اس حصے میں ہڈی ہو غسل مَس میت کرنا ضروری نہیں۔ ہاں اگر میت ٹکڑے ٹکڑے ہو چکی ہو اور کوئی شخص ان تمام یا زیادہ تر حصوں کو مَس کرے تو اس پر غسل واجب ہے۔
(۵۱۸)ایک ایسی ہڈی کے مَس کرنے سے جسے غسل نہ دیا گیا ہو خواہ مُردے کے بدن سے جُداہوئی ہو یا زندہ شخص کے بدن سے، غسل واجب نہیں ہے۔ اور دانت خواہ وہ مُردے کے بدن سے جدا ہوئے ہوں یا زندہ شخص کے بدن سے ان کے لئے بھی یہی حکم ہے۔
(۵۱۹)غسل مَس میت ، غسل جنات کی طرح ہے اور اس کے بعد وضو کی بھی ضرورت نہیں۔
(۵۲۰)اگر کوئی شخص کسی میتوں کو مَس کرے ایک میت کو کئی بار مَس کرے تو ایک غسل کافی ہے۔
(۵۲۱)جس شخص نے میت کو مَس کرنے کے بعد غسل نہ کیا ہو اُس کے لئے مسجد میں ٹھہرنا، بیوی سے جما ع کرنا اور ان آیات کا پڑھنا جن میں سجدوہ واجب ہے، ممنوع نہیں لیکن نماز اور اس جیسی عبادات کے لئے غسل کرنا ضروری ہے۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.shiastudies.com/library/Subpage/Book_Matn.php?syslang=4&id=48...
Add new comment