جنابت کے بارے میں جانئے

بقیہ۔۔۔

(۳۴۴)دو چیزوں سے انسان مجنب ہو جاتا ہے ایک جماع اور دوسرے منی کے خارج ہونے سے ، خواہ وہ نیند میں حالت میں نکلے یا جاگتے میں، کم ہو یا زیادہ ، شہوت کے ساتھ نکلے یا بغیر شہوت کے اور اس کا نکلنا اختیار میں ہو یا نہ ہو۔
(۳۴۵)اگر کسی شخص کے بدن سے کوئی رطوبت خارج اور وہ یہ نہ جانتا ہو کہ منی یا پیشاب یا کوئی اور چیز، اگر وہ رطوبت شہوت کے ساتھ اور اچھل کر نکلی ہو اور اس کے نکلنے کے بعد بدن سست ہو گیا ہو تو وہ رطوبت منی کا حکم رکھتی ہے۔ لیکن اگر ان تین علامات میں سے ساری کی ساری یا کچھ موجود نہ ہوں تو وہ رطوبت منی کے حکم میں نہیں آئے گی۔ لیکن اگر انسان بیمار ہو تو پھر ضروری ہے نہیں کہ وہ رطوبت اچھل کر نکلی ہو اور اس کے نکلنے کے وقت بدن سست ہو جائے بلکہ اگر صرف شہوت کے ساتھ نکلے تو وہ رطوبت منی کے حکم میں ہو گی۔ جو رطوبت چھیڑچھاڑ یا شہوت انگیز تصورت کے وقت انسان اپنی شرمگاہ میں محسوس کرتا ہے وہ پاک ، اس سے غسل بھی واجب نہیں ہوتا اور نہ ہی وضو کو باطل کرتی ہے۔ ہاں ! وہ رطوبت جو عورت سے شہوت کے ساتھ خارج ہوتی ہے اگر اس حد تک ہو کہ اسے انزال کہا جا سکے اور لباس کو آلودہ کر دے، جو عام طور پر اس وقت نکلتی ہے جب عورت جنسی شہوت کی انتہا تک پہنچ جائے، تو یہ نجس بھی ہے اور اس سے عورت مجنب بھی ہو جاتی ہے۔
(۳۴۶)اگر کسی ایسے شخص کے مخرج پیشاب سے جو بیمار نہ ہو کوئی ایسا پانی خارج ہو جس میں ان تین علامات میں سے جن کا ذکر اوپر والے مسئلے میں کیا گیا ہے ایک علامت موجود ہو اور اسے یہ علم نہ ہو کہ باقی علامات بھی اس میں موجود ہیں یا نہیں تو اگر اس پانی کے خارج ہونے سے پہلے اس نے وضو کیا ہوا ہو تو ضروری ہے کہ اسی وضو کو کافی سمجھے اور اگر وضو نہیں کیا تھا تو صرف وضو کرنا کافی ہے اور اس پر غسل کرنا لازم نہیں۔
(۳۴۷)منی خارج ہونے کے بعد انسان کے لیے پیشاب کرنا مستحب ہے اور اگر پیشاب نہ کرے اور غسل کے بعد اس کے مخرج پیشاب سے رطوبت خارج ہو جس کے بارے میں وہ نہ جانتا ہو کہ منی ہے یا کوئی اور رطوبت تو وہ رطوبت منی کا حکم رکھتی ہے۔
(۳۴۸)اگر کوئی شخص جماع کرے اور عضو تناسل سپاری کی مقدار تک یا اس سے زیادہ عورت کی فرج میں داخل ہو جائے تو خواہ یہ دخول فرج میں ہو یا دبر میں اور خواہ وہ بالغ ہوں یا نابالغ اورخواہ منی خارج ہو یا نہ ہو دونوں مجنب ہو جاتے ہیں۔
(۳۴۹)اگر کسی کو شک ہو کہ عضو تناسل سپاری کی مقدار تک داخل ہوا ہے یا نہیں تو اس پر غسل واجب نہیں ہے۔
(۳۵۰)نعوذ باللہ اگر کوئی شخص کسی حیوان کے ساتھ وطی کرے اور اس کی منی خارج ہو تو صرف غسل کرنا کافی ہے اور اگر منی خارج نہ ہو اور اس نے وطی کرنے سے پہلے وضو کیا ہوا ہو تب بھی صرف غسل کرنا کافی ہے اور اگر وضو نہ کر رکھا ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ غسل کرے اور وضو بھی کرے اور مرد یا لڑکے سے وطی کرنے کی صورت میں بھی یہی حکم ہے۔
(۳۵۱)اگر منی اپنی جگہ سے حرکت کرے لیکن خارج نہ ہو یا انسان کو شک ہو کہ منی خارج ہوئی ہے یا نہیں تو اس پر غسل واجب نہیں ہے۔
(۳۵۲)جو شخص غسل نہ کر سکے لیکن تیمم کر سکتا ہووہ نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد بھی اپنی بیوی سے جماع کر سکتا ہے۔
(۳۵۳)اگر کوئی شخص اپنے لباس میں منی دیکھے اور جانتا ہو کہ اس کی اپنی منی ہے اور اس نے اس منی کیلیے غسل نہ کیا ہو تو ضروری ہے کہ غسل کرے اور جن نمازوں کے بارے میں اسے یقین ہو کہ وہ اس نے منی خارج ہونے کے بعد پڑھی تھیں ان کی قضا کرے لیکن ان نمازوں کی قضا ضروری نہیں جن کے بارے میں احتمال ہو کہ وہ اس نے منی خارج ہونے سے پہلے پڑھی تھیں۔

مجنب پر پانچ چیزیں حرام ہیں
۱)اپنے بدن کا کوئی حصہ قرآن مجید کے الفاظ یا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نام سے خواہ وہ کسی بھی زبان میں ہو مس کرنا اور بہتر یہ ہے کہ انبیاء ، آئمہ اور زہرا # کے ناموں سے بھی اپنا بدن مس نہ کرے۔
۲)مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں جانا، خواہ ایک دروازے سے داخل ہو کر دوسرے دروازے سے نکل آئے۔
۳)مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے علاوہ دوسری مسجدوں میں ٹھہرنا، اور احتیاط واجب کی بنا پر آئنمہ ٪ کے حرم میں ٹھہرنے کا بھی یہی حکم ہے۔ لیکن اگر ان مسجدوں میں سے کسی مسجد کو عبور کرے مثلاً ایک دروازے سے داخل ہو کر دوسرے سے باہر نکل جائے تو کوئی حرج نہیں۔
۴)کسی مسجد میں کوئی چیز رکھنے کے لیے داخل ہونا۔ احتیاط واجب کی بنا پر یہی حکم مسجد سے کوئی چیز اٹھانے کے لیے بھی ہے چاہے مسجد میں داخل نہ بھی ہو۔
۵)ان آیات میں سے کسی آیت کا پڑھنا جن کے پڑھنے سے سجدہ واجب ہو جاتا ہے۔ وہ آیتیں (۱)سورة سجدہ آیت ۱۵(۲) سورة فُصّلَت آیت ۳۷ (۳)سورة والنجم آیت ۶۲ (۴)سورة علق آیت ۱۹ میں ہیں۔

http://www.shiastudies.com/library/Subpage/Book_Matn.php?syslang=4&id=48...
جاری۔۔۔۔۔۔

Add new comment