بیت المقدس شہر کو وہابی اور یہودی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔بین الاقوامی میڈیا

 

ٹی وی شیعہ[ ریسرچ ڈیسک]سعودی اور اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیرکا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے سلوان کے مقام پرقلعہ العین کے نام سے گہری خندق کی کھدائی شروع کردی ، سرنگ قبلہ اول کے جنوب میں العین الفوفا کے قریب کھودی جارہی ہے ۔سعودی عرب ان کھداٗیوں کی حمایت اس لئے کررہاہے چونکہ دینِ وہابیت میں آثار قدیمہ بھی شرک کے مراکز سمجھے جاتے ہیں۔جبکہ مقبوضہ بیت المقدس میں مذہبی مقامات کے تحفظ کیلئے سرگرم سپریم مسلم مسیحی کونسل کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حناء عیسیٰ کی جانب سے جاری بیان میں مسجد اقصیٰ کے قریب گہری خندق کی کھدائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سرنگ نما خندق صرف مسجد اقصیٰ کی بنیادوں کو کمزور کر کے اس کی جگہ ہیکل سلیمانی کی بنیادیں رکھنے کی گہری سازش ہے۔ اسرائیل نام نہاد آثار قدیمہ کی تلاش کی آڑ میں اس طرح کی کھدائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔  ڈاکٹر حنا عیسیٰ نے عمان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل روز مرہ کی بنیاد پر بیت المقدس کی اسلامی اور مسیحی روایات اور تشخص کو پامال کرنے کی سازش کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اسرائیل اور سعودی عرب  کی ان تمام سازشوں کا مقصد بیت المقدس شہر پر یہودی اور وہابی رنگ کو غالب کرنا اور اس کی چھاپ چڑھانا ہے۔

Add new comment