طالبان نے الیکشن کمیشن ہیڈکوارٹر پر حملہ کرکے ایک بچی سمیت ۲ آفیسر شہید کر دیئے

ٹی وی شیعہ(ثناء نیوز + اے پی پی + اے ایف پی + بی بی سی) افغانستان میں الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹرز پر حملے میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق حملہ ہفتے کے روز اس وقت ہوا جب مسلح افراد نے الیکشن کمشن ہیڈ کوارٹرز کے مین گیٹ کو کھولا اور فائرنگ شروع کی جب سخت سکیورٹی اقدامات تھے۔ الجزیرہ ذرائع کے مطابق یہ مشرقی کابل میں واقع ہے۔ الیکشن کمشن کے ترجمان نور محمد نور نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے دفتر کے اندر دو زوردار دھماکوں کی آواز سنی اور عمارت پر مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ بھی کافی دیر تک جاری رہا جبکہ وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق 4 حملہ آور خودکش جیکٹوں سمیت عمارت میں داخل ہوئے پہلے تو ان حملہ آورں نے فائرنگ کی پھر دھماکے کئے۔ ان کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 5 ہیں جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں دو الیکشن کمشن کے افسر، دو پولیس اہلکار اور ایک بچی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں بھی بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ تقریباً 20 غیر ملکیوں کو وہاں سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ ادھر افغان سکیورٹی فورسز نے 20 طالبان شہید اور متعدد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق ہلاکت نہیں ہوئی۔ اس جگہ حملے سے تھوڑی دیر قبل انتخابی سکیورٹی کے حوالے سے پریس کانفرنس ہونا تھی۔افغانستان کے نائب وزیر داخلہ جنرل ایوب سالنگی نے صحافیوں کو بتایا کہ برقعے میں ملبوس حملہ آوروں نے الیکشن کمیشن کے دفتر تر حمہ ایک قریبی عمارت سے کیا جس پر افغان سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی جو پانچ گھنٹے جاری رہنے کے بعد ان حملہ آوروں کی ہلاکت کے نتیجے میں ختم ہوئی۔ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ پرامن صدارتی انتخابات نہیں ہونے دیں گے۔ کابل ایئرپورٹ کے حکام نے بتایا کہ حملے کے بعد کابل ایئرپورٹ سے جانے اور آنے والی پروازوں کو روک دیا گیا تاکہ طالبان کہیں ان ایر لائنز کو نشانہ نہ بنا ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ کے سامنے سے گزرنے والی مرکزی شاہراہ کو بھی بند کردیا گیا۔ ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق ابتدائی طور پر رن وے کو دو گھنٹوں کے لئے بند کیا گیا تھا لیکن سکیورٹی خدشات کے باعث یہ ابھی تک بند ہے۔ ایئر انڈیا اور امارات ایئر لائنز کے مسافر جہازوں کا رخ موڑ دیا گیا۔

Add new comment