شیعوں کی اذان
شیعہ بھی دوسرے مسلمانوں کی طرح اذان دیتے ہیں ، البتہ جب جملہٴ ” حی علی الفلاح“آ تا ہے تو اس کے بعد جملہٴ ”حی علی خیر العمل “بھی پڑھتے ہیں، کیونکہ رسول خدا (ص) کے زمانہ میں یہ جملہ اذان میں کہا جاتا تھا ، لیکن حضرت عمر نے اپنے اجتہاد کی بناپر بعد میں حذف کر دیا ۔
البتہ شیعہ حضرات جو ”اشھدان محمداًرسول الله“ کے بعد ” اشھد ان علیاً ولی الله“ کہتے ہیں تو یہ ان روایات کی بنا پر ہے جو رسول خدا (ص)اور اہل بیت(ع) سے نقل ہوئی ہیں، جن میں یہ تصریح موجود ہے کہ محمد(ص) رسول الله کہیں ذکر نہیں ہوا ،یا باب جنت پر نہیں لکھا گیا مگر اس کے ساتھ علی ولی الله ضرور تھا، اور یہ جملہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ شیعہ علی(ع) (ع)کو نبی بھی نہیں سمجھتے چہ جائیکہ (نعوذ بالله) وہ آپ کی ربوبیت اور الوہی ت کاعقیدہ رکھتے ہوں ،لہٰذاتوحید و رسالت کی شہادت کے بعد تیسری شہادت( علی ولی الله) کہنا جائز ہے ، اس امید میں کہ یہ بھی مطلوب پرور دگار ہو، البتہ اس کو جزاور وجوب کے قصد سے انجام نہ دےا جائے، یھی اکثر شیعہ علماء کا فتوی ہے۔
Add new comment