سب سے اچھی وصیت

لوگوں نے پوچھا یارسول الله! کیسی وصیت اچھی ہوتی ہے؟ آپ(ع) نے فرمایا: جب انسان کا وقت وفات قریب ہو اور لوگ اس کے پاس جمع ہوں تو یہ کہے:

اَللّٰہُمَّ فاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ عالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّہادَةِ الرَّحْمنَ الرَّحِیمَ، إِنِّی أَعْہَدُ إِلَیْکَ

اے معبود! اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے نہاں و عیاں کے جاننے والے بڑے رحم والے مہربان میں تجھ سے عہد کرتا ہوں ،

أَنِّی أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ وَحدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَأَنَّ مُحَمَّداً صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ عَبْدُہُ

میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں کوئی معبود مگر الله جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور یہ کہ حضرت محمد صلی الله علیہ و آلہ اس کے بندے اور رسولہیں

وَرَسُولُہُ وَأَنَّ السَّاعَةَ آتِیَةٌ لاَرَیْبَ فِیہا وَأَنَّ اللهَ یَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُورِ وَأَنَّ الْحِسابَ حَقٌّ

یقیناً قیامت آنے والی ہے ، اس میں کچھ شبہ نہیں الله ان لوگوں کو اٹھائے گا جو قبروں میں ہیں حساب و کتاب حق ہے،

وَأَنَّ الْجَنَّةَ حَقٌّ وَأَنَّ مَا وُعِدَ فِیہا مِنَ النَّعِیمِ مِنَ الْمَأْکَلِ وَالْمَشْرَبِ وَالنِّکاحِ حَقٌّ وَأَنَّ

جنت اور وہ نعمتیں بھی جواس میں کھانے پینے کے لیے دی جائیں گی حق ہیں نکاح حق ہے، جہنم

النَّارَ حَقٌّ وَأَنَّ الْاِیمانَ حَقٌّ وَأَنَّ الدِّینَ کَما وَصَفَ وَأَنَّ الْاِسْلامَ کَما شَرَعَ وَأَنَّ الْقَوْلَ

حق ہے ایمان حق ہے، دین حق ہے، جیسے اس نے بتایا اسلام حق ہے جیسے اس نے حکم دیا حق بات وہی ہے

کَما قالَ وَأَنَّ الْقُرْآنَ کَما أَنْزَلَ، وَأَنَّ اللهَ ہُوَ الْحَقُّ الْمُبِین وَأَنِّی أَعْہَدُ إِلَیْک فِی دارِالدُّنْیا

جو اس نے کہی قرآن حق ہے جیسے اس نے نازل کیا اور الله واضح حق ہے، میں اس دنیا میں اس دنیا میں تیرے ساتھ عہد کرتا ہوں کہ یقینا

أَنِّی رَضِیتُ بِکَ رَبّاً وَبِالاِسْلامِ دِیناً وَبِمُحَمَّدٍصَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ نَبِیّاً وَبِعَلِیٍّ وَلِیّاً وَبِالْقُرْآنِ

میں راضی ہوں کہ تو میرا رب ہے اسلام میرا دین ہے ،حضرت محمدصلی الله علیہ و آلہ میرے نبی ہیں، علی(ع) میرے ولی ہیں

کِتاباً وَأَنَّ أَہْلَ بَیْتِ نَبِیِّکَ عَلَیْہِ وَعَلَیْہِمُ اَلسَّلَامُ أَئِمَّتِی اَللّٰہُمَّ أَنْتَ ثِقَتِی عِنْدَ شِدَّتِی وَ

قرآن میری کتاب ہے اور اس پر کہ تیرے نبی کے اہل بیت میرے امام ہیں تیرے نبی اور ان اماموں پر سلام اے معبود! سختی کے وقت تو میرا

رَجائِی عِنْدَکُرْبَتِی وَعُدَّتِی عِنْدَ الْاَُمُورِ الَّتِی تَنْزِلُ بِی وَأَنْتَ وَلِیِّی فِی نِعْمَتِی وَاِلَہِی وَاِلَہُ

سہارا ہے، پریشانی میں تو ہی میری آس ہے تو ہی میرا ذخیرہ ہے، ان حادثوں میں جو مجھ پر آ پڑتے ہیں تو میرا نعمت دینے والا مولا ہے میرا

اَبَائِی صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَلاَ تَکِلْنِی إِلی نَفْسِی طَرْفَةَ عَیْنٍ أَبَداً وَآنِسْ فِی قَبْرِی

اور میرے بزرگوں کا معبود ہے رحمت فرما محمد اور ان کی آل(ع) پراور مجھے پلک چھبکنے تک بھی میرے نفس کے حوالے نہ کر قبر کی تنہائی میں میرا ہمدم بن

وَحْشَتِی وَاجْعَلْ لِی عِنْدَکَ عَہْداً یَوْمَ أَلْقاکَ مَنْشُوراً ۔

اپنے ہاں میرے لیے عہد مقرر فرما جب حشر میں تیرے سامنے حاضر ہوں گا ۔

پس یہی عہد میت ہے جس دن وہ اپنی حاجات کی وصیت کر رہا ہوتا ہے اور وصیت کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں کہ اس بات کی تصدیق خداوند عالم سورہ مریم میں فرما رہا ہے:” لَا یَمْلِکونَ الشَّفَاعَةَ اِلَّامَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَھْداً“ یعنی شفاعت کے مالک نہیں ہوں گے مگر وہ لوگ جنہوں نے خدائے رحمن کے ہاں سے عہد لے لیا ہے اور یہ وہی عہد ہے ۔ حضرت رسول نے امام علی بن ابیطالب(ع) سے فرمایا: یہی چیز اپنے اہل بیت اور اپنے شیعوں کو بھی تعلیم کرو اور اس کے ساتھ ہی فرمایا کہ یہی چیز مجھے جبرائیل نے بتائی ہے۔

Add new comment