نگران حکومت کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ اخوان المسلمین

 

وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ جنوبی صوبے بینی سیوف میں ایک مسلح دستہ کا انکشاف ہوا ہے، بیان میں اسے اخوان المسلمین کا دستہ قرار دیا گیا ہے۔

مصری وزارت داخلہ نے اس خصوصی مسلح دستہ میں شامل بارہ افراد کے نام بھی ظاہر کیے اور ان پر صوبے میں پانچ پولیس اہلکاروں کے قتل کا الزام عائد کیا اور کہا کہ یہ افراد سیکورٹی فورسز پر مزید حملوں کے لیے منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

سیاسی حلقوں میں قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ اخوان المسلمین پر نیا الزام در اصل اس تنظیم پر مزید دباؤ بنانے کی ایک اور کوشش ہے۔

25 دسمبر کو مصری فوج کی جانب سے منصوب نگراں حکومت نے اخوان المسلمین کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اخوان المسلمین نے نگراں حکومت کے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ فوجی بغاوت میں معزول صدر محمد مرسی کی بحالی تک وہ پر امن احتجاج جاری رکھے گی۔  

Add new comment