عالم اسلام کی مجرمانہ خاموشی صہیونیوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔خطیب مسجد اقصیٰ
ٹی وی شیعہ[نیوز ڈیسک]مسجد اقصیٰ کے خطیب اور فلسطین کے ممتازعالم دین الشیخ ڈاکٹر عکرمہ صبری نے اسرائیل کے "یہودی ریاست" کے تصور کو باطل قرار دیتے ہوئے مستردکردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ارض فلسطین پر مسلمانوں کے علاوہ کسی دوسرے مذہب یا ملت کا ملک قائم نہیں ہوسکتا ہے۔
یہودیوں کی جانب سے ان کے مذہب کے نام پرفلسطین میں یہودی ریاست کا پروپیگنڈہ نہ صرف تاریخی حقائق کو ٹھکرانے کے مترادف ہے بلکہ یہ تمام آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
مسجد اقصیٰ کے خطیب نے نماز جمعہ سے قبل قبل اول میں تقریرکرتے ہوئے کہا کہ "فلسطین میں یہودی ریاست کا تصور قریب اور بعید کسی صورت میں قبول نہیں ہوگا۔ یہودی ریاست کو تسلیم کرنا ارض فلسطین سے اس کےاصل باشندوں\[فلسطینیوں] کو ان کے وطن سےنکال باہر کرنا ہوگا"۔
شیخ عکرمہ صبری کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین میں یہودی ریاست کو تسلیم کرنا ارض فلسطین کی تمام مساجد کو منہدم اورتمام اسلامی آثار قدیمہ کوصفحہ ہستی سے مٹانے کے مترادف ہوگا۔ فلسطین میں یہودی ریاست کو تسلیم کرنا دراصل اس بات کا اقرار کرنا ہوگا کہ ماضی میں یہودیوں کے ساتھ نا انصافیاں ہوئی ہیں۔ اب ان نا انصافیوں کے ازالے کے لیے فلسطینیوں کو سرزمین یہودیوں کے لیے خالی کرنا ہوگی۔
شیخ عکرمہ صبری کا کہنا ہے کہ فلسطین میں یہودی ریاست کوتسلیم کرنا صہیونیوں کی نسل پرستی کی سازش ہےجس کا اصل مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی اور ارض فلسطین پر یہودیوں کو مستقل وطن فراہم کرنا ہے۔
الشیخ عکرمہ صبری نے مسجدا قصیٰ کے حوالے سے عالمی برادری بالخصوص عالم اسلام کی جانب سے مجرمانہ خاموشی صہیونیوں کو قبل اول پرحملوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
Add new comment