سعودی عرب مداخلت کرنے سے باز رہے۔سنی رہنما

ٹی وی شیعہ[میڈیا پینل] علماومشائخ اہلسنت خصوصاناظم اعلٰی جامعہ نعیمیہ اور نائب ناظم اعلٰی تنظیم المدارس اہلسنت مولانا راغب نعیمی، صدر تحفظ ناموس رسالت محاذ اور ناظم اعلٰی جامعہ رسولیہ شیرازیہ علامہ رضائے مصطفٰی نقشبندی، نیشنل مشائخ کونسل کے صدر خواجہ غلام قطب الدین فریدی، سجادہ نشین خواجہ محمد یار فریدی، محافظان ختم نبوت کے امیر مولانا محمد اعظم نعیمی، انجمن اساتذہ پاکستان کے صدر علامہ اطہر القادری، جامعہ کلیۃ زہرا کے ناظم اعلٰی علامہ محمد قاسم علوی اور دیگر علماء و مشائخ اہل سنت نے سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کی معاملات میں مداخلت کرنا بند کرے، کیونکہ کسی دوسرے ملک کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اپنے ذاتی مفادات کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔

راہنماؤں کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ سعودالفصیل کے دورے کے دوران حکومت پاکستان، وزیراعظم نواز شریف اور صدر پاکستان ممنون حسین مضبوط موقف کے ساتھ اپنے اصولی فیصلوں پر کوئی کمزوری نہ دکھائیں کیونکہ ماضی میں پاکستان کو سب سے بڑا نقصان بیرونی قوتوں کی وجہ سے ہوا ہے، بیرونی مداخلت کی وجہ سے ہی ملکی معاملات خراب ہوتے رہیں ہیں، آج اگر ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مسائل پر توجہ دیں تو معلوم ہوتا ہے کہ دہشت گردی کا ناسور بھی بیرونی قوتوں کی ملی بھگت سے ہے۔

علماء و مشائخ اہلسنت نے اپنے مشترکہ بیان میں مزید کہا ہے کہ جب تک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں آئین کی بالادستی نہیں ہوگی اس وقت تک مسائل کو کنٹرول کرنا مشکل عمل ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم دنیا سے سبق حاصل کرتے ہوئے پاکستان کے مفادات کو ترجیح دیں کیونکہ جب تک پاکستان کے مفادات کو ترجیح نہیں دی جائے گی، اس وقت تک اسلامی جمہوریہ پاکستان دنیا میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل نہیں کرسکتا۔

Add new comment