بحرین میں شیخ محمد النسیر کو گرفتار کرلیاگیا۔ذرائع ابلاغ

ٹی وی شیعہ [نیٹ نیوز سیکشن]ذرائع کا کہنا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کی پولیس نے شیخ محمد النسیر کو اس وجہ سے گرفتار کیا کہ جب وہ قید خانے میں اپنے بیٹے سے ملاقات کے لیے گئے تو ان کی قید خانے کے مامورین سے تو تو میں میں ہوئی۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ الحوض الجاف قید خانے کے مامورین قیدی افراد کے ساتھ ملاقات کے لیے آنے والوں کو اذیت دیتے ہیں یہاں تک کہ بعض سکیورٹی فورس کے افراد بدنی تفتیش کے بہانے سے انہیں جنسی اذیت بھی دیتے ہیں اس وجہ سے اس شیعہ عالم دین نے اس قید خانے پر مامور افراد کے غیر انسانی برتاو پر اعتراض کیا جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ شیخ محمد النسیر سے پہلے بھی ایک شیعہ عالم دین کو بحرین ایئر پورٹ سے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ عراق سے زیارت اربعین کر کے واپس بحرین لوٹ رہے تھے۔
 
۱۴ فروری کو انقلاب بحرین کی حمایت میں عالمی دن کے عنوان سے پہچنوایا جائے۔النشرہ نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ بحرین کے انقلابی عوام کا مطالبہ ہے کہ ۱۴ فروری کو انقلاب بحرین کی حمایت میں عالمی دن کے عنوان موسوم کیا جائے۔
بحرین کے انقلابیوں نے ملک اور بیرون ملک میں رہنے والے انقلاب بحرین کے حامی اور فعال سیاسی افراد، بانفوذ شخصیات، اداروں، انجمنوں اور میڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس دن کو انقلاب بحرین کے نام سے دنیا میں پہچنوائیں۔
واضح رہے کہ بحرین کی انقلابی تحریک ۱۴ فروری ۲۰۱۱ کو شروع ہوئی اور گزشتہ تین سال سے دسیوں انقلابی جوانوں نے اس تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے اپنی قربانیاں دیں اور سینکڑوں افراد قید خانوں میں قید ہو کر اس تحریک کو روز بروز زندگی دے رہے ہیں۔

بحرین کے ۱۱ انقلابیوں کو ۳ اور ۱۰ سال قید کی سزا
آل خلیفہ کی بے انصاف عدالت نے آج اس ملک کے ۹ انقلابی افراد کو ۱۰ سال جبکہ دو افراد کو ۳ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
قید کئے جانے والے افراد پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے پولیس کے مراکز کو آگ لگائی ہے۔
یاد رہے کہ بحرین میں آؒل خلیفہ کی مزدور عدالت نے سینکڑوں انقلابی افراد کو مختلف بہانوں سے کال کوٹھریوں میں بند رکھا ہے تاکہ تحریک انقلاب کو ناکام بنایا جائے لیکن آل خلیفہ کے زعم کے برخلاف تحریک انقلاب دن بدن زور پکڑ رہی ہے اور کامیابی کی طرف گامزن ہے۔

Add new comment