امام حسین علیه السلام

سرزمین کربلا جغرافیے کی آغوش میں
"کربلا کے محل وقوع کے تحت جو بہت سے نام مشہور ہیں۔ مثلاً نینوا' غاضریہ' اور شطر فرات وغیرہ انہیں ایک ہی جگہ کے متعدد نام نہیں سمجھنا چاہئے بلکہ وہ متعدد جگہیں تھی جو باہمی اتصال کی وجہ سے ایک سمجھی جاسکتی تھی اور اس لئے محل وقوع واقعہ کے اعتبار سے ہر ایک
حسین{ع} آج بھی تنہا ہیں
ہاں یہ لوگ حسینی ہیں اور حسینی ایسے ہی ہوتے ہیں،انجمنوں کے عہدے ،ٹرسٹوں کے ڈھانچے،نعروں کے چربے،پوسٹروں کے انبار اور ریلیوں کے اجتماعات کسی کو حسینی نہیں بنا سکتے۔ حسینی بننے کے لیے کسی فنڈ اور کسی امداد کی ضرورت نہیں
میرا یہ قیام اصلاح امت کے لئے ہے۔امام حسینؑ
تمام انبیاء علیہم السلام امت کی اصلاح کے لیے مبعوث ہوئے اور سب کا یہی دغدغہ تھا کہ سماج اور معاشرے کی اصلاح کی خاطر قربان ہو جائیں۔ انسان جتنا بڑا ہو دنیا میں اس کی قیمت اتنی بڑی ہوتی ہے۔ جب سماج اور معاشرے کی عزت و آبرو خاک میں مل رہی ہو تو اسی بڑے آدمی
اہل تشیع کا حقیقی تعارف