ابھی لہو لہو ہے کربلا

تحریر: ارشاد حسین ناصر

یزیدیت کا سلسلہ کربلا سے شروع ہوکر آج تک چل رہا ہے۔ کربلا سے پہلے یزیدیت کا نام سفیانیت تھا، یہ ہر دور میں کسی نہ کسی نام کے ساتھ موجود تھی کام ایک ہی تھا۔ پاکستان میں امام حسین ؑ کے نام لیواؤں کو کہیں گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو کہیں پتھراؤ، لاٹھی چارج، آنسو گیس اور بم دھماکوں سے شہید کیا جاتا ہے۔ کہیں مجلس روکی جاتی ہے، کہیں امام بارگاہ کو شہید کیا جاتا ہے، کہیں جلوس پر حملہ کیا جاتا ہے۔ اصل ہدف یہ ہے کہ عزاداری (پیغامِ حق) کو روک لیا جائے، اسے ختم کر دیا جائے، اسے محدود کر دیا جائے۔ ہم عزاداری کی خاطر قربانیاں پیش کرتے رہیں گے، شہادتیں، اسارتیں اور جسموں پر آنے والے زخموں کے نشان ہمیں حق کی اس راہ سے جدا نہیں کرسکتے۔ ہم لبیک یاحسین ؑ کا شعار بلند کرتے رہیں گے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، ہمیں حسین ؑ کا پرچم بلند رکھنا ہے، جب تک امام وقتؑ ظہور نہیں فرما لیتے ان کی رہبری میں ہم یا لثارات الحسین ؑ کے پرچم تلے حضرت حجت کے کارواں میں جہاد کریں گے۔

ماہ نومبر میں ملک کے مختلف حصوں میں پیش آنے والے سانحات و واقعات کا جائزہ پیش خدمت ہے۔
یکم نومبر: پاراچنار! بالش خیل میں انتظامیہ و فورسز کی اہل تشیع کے خلاف ظلم و زیادتیوں کا سلسلہ جاری، ٹینک طلب، آبادی کا انخلا، سخت سردی میں عورتیں بچے گھروں سے باہر رہائش پر مجبور۔
مچھ! بلوچستان کے علاقے میں یزیدیوں کی کار پر فائرنگ، 6 ہزارہ شیعہ شہید، 1زخمی اگلے دن جنازوں سمیت دھرنا۔

3نومبر: کراچی۔ سپارکو آفس کے سامنے فائرنگ سے مومن شیعہ حسن حیدر شدید زخمی، ماہر فلکیات تھے۔
4نومبر: کراچی۔ ڈاکٹر شیر علی فائرنگ سے شہید، طارق روڈ پر فائرنگ سے ملتان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر نسیم عباس شہید، ندیم حیدر اور اس کا اہل سنت دوست شہباز علی بھی شہید۔ گلشن اقبال میں عباس ٹاؤن کے رہائشی شان محمد بخش ذوالجناح سمیت شہید۔
7نومبر: رحیم یار خان۔ شہر میں SSP کی غنڈہ گردی، کشیدگی، فائرنگ
7نومبر: شہداد کوٹ۔ SSP کی ریلی، ہسپتال چوک میں شیعہ دکانوں پر فائرنگ 12 مومن زخمی، جوابی فائرنگ سے 5 افراد زخمی ایک واصل جہنم۔

7نومبر: کراچی۔ ملیر کھوکھرا پار امام بارگاہ حیدری مشن کے قریب یزیدیوں کی فائرنگ۔ سید انصر حسین زیدی شہید۔ لائنز ایریا میں ریلی کے شرکاء کا امام بارگاہ امامیہ پر حملہ رینجرز کی فائرنگ سے بھگدڑ۔
7نومبر: قنبر شہداد سندھ۔ عزاداروں پر دہشتگردوں کا حملہ 4 عزادار زخمی، جوابی کاروائی میں 5 دہشتگرد زخمی۔
9نومبر: ٹھٹھہ۔ سٹی دارو میں مجلس امام حسین ؑ پر یزیدیوں کا حملہ 6 عزادار زخمی، پولیس غائب ہوگئی۔
9نومبر: گوجرانوالہ۔ شاہ رخ کالونی امام بارگاہ زینبیہ سید طلعت نقوی مومن پورہ میں محمد یوسف، حاجی امانت کو فجر کی نماز کے وقت فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔
10 نومبر: جھنگ۔ آدھیوال چوک پر لبیک یاحسین ؑ کے پینا فلیکس کو SSP کے دہشتگردوں نے نذر آتش کر دیا، احتجاج، مقدمہ درج۔ خیرپور میرس میں مجلس کے دوران فائرنگ سے عزادار شدید زخمی۔

10نومبر: بہاولپور۔ ٹیکنالوجی کالج ملعون ٹیچر حافظ اکرم کی امام حسین ؑ کی شان میں گستاخی، طلباء کا احتجاج۔
11نومبر: کراچی۔ خدا کی بستی میں جلوس عزا پر حملہ کے خلاف عزاداروں کا دھرنا۔ 7عزادار زخمی۔
12نومبر: علی پور۔ خان پور ڈومہ میں فائرنگ سے 4 مومن زخمی، خیرپور گمبٹ میں جلوس پر فائرنگ 5مومن زخمی، ایک عزادار علی گوہر شہید۔
12نومبر: لاہور۔ دھوپ سڑی میں 7 محرم کے جلوس پر فائرنگ سے 5 عزادار زخمی 1 عزادار ٹونی بھائی شہید۔
13نومبر: ڈی آئی خان۔ تھلہ استرانہ میں خودکش حملہ آور امین اللہ s/o نور محمد ساؤتھ وزیرستان کا رہائشی گرفتار۔

14 نومبر: کراچی۔ نارتھ کراچی میں مسجد و امام بارگاہ مصطفوی کے باہر بم حملہ 2 زخمی۔ اس سے قبل پہاڑ گنج میں امام بارگاہ ابو فضل عباس کے قریب دھماکہ 2 زخمی ہوئے، شیشے ٹوٹ گئے۔ ایک دن میں تین امام بارگاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔
14نومبر: کوٹ ادو۔ ریلوے ٹریک کے پاس ہیوی بم برآمد، جلوس گزرنا تھا، سازش ناکام۔ خوشاب محلہ اسلام پورہ میں مجلس کیلئے جانے والے عزاداران پر حملہ 3 زخمی۔
15نومبر: کراچی۔ ناگن چورنگی کے نزدیک امام بارگاہ زین العابدین ؑ کے قریب کریکر دھماکے، 2زخمی۔
16نومبر: ہنگو۔ جلوس عاشورا پر دہشتگردوں کے مارٹر حملے، پچاس سے زائد مارٹر و راکٹ فائر، تمام عزادار محفوظ رہے۔ دشمن کے ارادے خاک میں مل گئے۔

16نومبر: راولپنڈی میں کرفیو کے باوجود مسجد و امام بارگاہ قدیمی امام بارگاہ حفاظت علی شاہ، امام بارگاہ کرنل مقبول، امام بارگاہ چٹیاں ہٹیاں، امام بارگاہ ابوطالب، امام بارگاہ شہداء کربلا، امام بارگاہ بنگش کالونی اور کئی دیگر مساجد و مدارس و امام بارگاہوں پر حملے۔ 6 امام بارگاہ 1گھر، گاڑی، ذوالجناح بھی دہشت گردوں کا نشانہ بن گئے۔ سینکڑوں نسخۂ ہائے قرآن و دینی کتب بھی راکھ کا ڈھیر بنا دی گئیں۔ 11یزیدی دہشت گرد جہنم سدھار گئے۔ پورے ملک میں ہنگامہ آرائی۔
16نومبر: راولپنڈی۔ چوہڑ چوک سے نکلنے والا لائسنسی جلوس انتظامیہ نے روک دیا۔ مظفرآباد آزاد کشمیر میں جلوس پر پتھراؤ، 20 عزادار زخمی۔ میڈیاری کوٹلی میں بھی جلوس پر پتھراؤ، فائرنگ 5 عزادار زخمی، گوجرانوالہ میں عباس نگر امام بارگاہ، ایمن آباد ایک گھر میں لگے عَلم کو آگ لگا دی گئی۔

17نومبر: راولپنڈی۔ سیٹلائٹ ٹاؤن میں یادگار حسینی امام بارگاہ و مسجد پر پاک آرمی تعینات ہونے کے باوجود فائرنگ و پتھراؤ۔
17نومبر: ملتان۔ چوک گھنٹہ گھر میں نصب تاریخی عَلم پاک کو یزیدی حملہ آوروں نے شہید کر دیا۔ دولت گیٹ امام بارگاہ پر حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ سوتری وٹ، ریلوے روڈ پر بھی کشیدگی، فوج طلب۔
18نومبر: چشتیاں۔ دہشتگرد ایوب کا سینکڑوں لوگوں کے ساتھ امام بارگاہ پر حملہ، امام بارگاہ شہید 5 مومنین زخمی۔
18نومبر: کراچی۔ 72 تابوت کے جلوس سے واپس آنے والے مومنین پر لسبیلہ چوک میں دہشتگردوں کے دھرنے کے شرکاء کا تشدد، اغوا۔
18نومبر: کوہاٹ۔ یزیدیوں کا امام بارگاہ سید حبیب پر حملہ، ایک پولیس اہلکار شہید 3 زخمی۔ تیراہ بازار میں شیعہ دکانوں کو نذر آتش کر دیا گیا، فوج طلب کرلی گئی

18نومبر: پارہ چنار۔ گاؤں شلوزان میں مجالس کی سکیورٹی پر مامور امین شاہ اور الطاف حسین F.C کی فائرنگ سے زخمی۔
19نومبر: جامشورو۔ تکفیری دہشتگردوں نے حسینی امام بارگاہ پر نصب عَلم مبارک شہید کر دیا۔ FIR درج کروا دی گئی 2 گرفتار۔
19نومبر: گجرات۔ گجرات یونیورسٹی کے ڈائریکٹر شبیر حسین شاہ اپنے ڈرائیور خادم حسین سمیت جلال پور روڈ پر یونیورسٹی جاتے ہوئے دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید۔ راولپنڈی واقعہ کا بدلہ، دہشت گرد پرچی لکھ کر پھینک گئے۔ نماز جنازہ مدینہ سیداں میں ادا کی گئی۔
19نومبر: کوئٹہ۔ سریاب روڈ پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے محمد قاسم شہید کر دیئے گئے۔
20نومبر: کراچی۔ قصبہ کالونی جعفریہ امام بارگاہ کے پاس دہشتگردوں کی فائرنگ سے دانش رضوی شہید 3 مومنین زخمی، کراچی آپریشن کے باوجود شیعہ نسل کشی جاری۔

22نومبر: ملک بھر میں نماز جمعہ کے بعد تکفیریوں کا احتجاج، مظاہرے، غلیظ نعرے بازی اور عزاداری کو محدود کرنے کے مطالبات جبکہ اس کے مقابل mwm کے بھی ملک بھر میں یوم عظمت نواسۂ رسول کے عنوان سے مظاہرے، سنی، شیعہ راہنماؤں اور عزاداروں کی بھرپور شرکت۔ حکومت کی جانبداری پر عوام میں شدید غم و غصہ کی لہر
22نومبر: کراچی۔ انچولی میں بلاک 17 اور 20 کو ملانے والی روڈ پر دو پلانٹڈ بم دھماکے، کئی دکانیں اور گھر تباہ۔ 6 لوگ شہید، شہداء میں دو اہلسنت بھی شامل۔ ایک شیعہ سالک جعفری جیو ٹی وی میں پرڈیوسر تھے۔ 40زخمی ہوئے۔
24 نومبر: شبلان پارہ چنار۔ دو دھماکے، بارودی سرنگ بچھائی گئی تھی، ایک ڈال میں اور دوسری شبلان میں، دو مومنین محمد حسین اور سرفراز علی شہید ۔ 4زخمی خاتون بھی شامل ہے۔

24نومبر: کوئٹہ۔ کیرانی روڈ پر ایک شیعہ عزادار محمد عارف s/o محمد علی کو فائرنگ سے شہید کر دیا گیا۔
25نومبر: کراچی۔ صنوبر کاٹیج نارتھ کے علاقہ میں سرجانی 6 محرم جلوس کے بانی منیر حسین بیوی رضیہ بی بی سمیت دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید۔
25نومبر: اسلام آباد۔ G-10/3 اسلام آباد میں جس گھر سے 20 محرم کا جلوس برآمد ہوتا ہے، اسے انتظامیہ نے سیل کر دیا۔ تکفیری، حکومت گٹھ جوڑ مردہ باد، طالبانائزیشن نہیں چلے گی، ملت تشیع کا اعلان۔
25نومبر: گلگت۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں متعصب انتظامیہ نے یوم حسین ؑ کا پروگرام روک دیا۔ طلباء و طالبات نے دھرنا دے دیا۔ شدید احتجاج ، یاد رہے کہ گذشتہ برس بھی اس موقعہ پر آئی ایس او کے برادر ضمیر شہید کر دیئے گئے تھے۔

26نومبر: حیدرآباد۔ لطیف آباد نمبر2 میں mwm کے علاقائی رہنما سید اختر زیدی کو اسلام دشمنوں نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا۔
27نومبر: خیر پور۔ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی میں سالانہ یوم حسین ؑ روک دیا گیا۔ طلباء کا احتجاج، گرفتاریاں، انتظامیہ بعد از احتجاج 28 محرم کو منعقد کروانے پر تیار
27نومبر: دادو۔ جوہی بچل خان رند میں احمد شاہ بخاری (بزرگ) کے مزار کو مسمار کر دیا اور عَلم پاک کی بیحرمتی کی۔ انتظامیہ کے ملوث ہونے کا شبہ۔
29نومبر: کراچی ٗگلشن مسکن چورنگی کے پاس یزیدیوں کی فائرنگ سے کراچی یونیورسٹی کے طالب علم شباب حیدر اپنے اہلسنت دوست حمزہ کے ساتھ شہید۔
اسلام دشمن صیہونی ایجنٹوں کی کارروائیاں ہمیں ڈراسکتی ہیں نہ جھکا سکتی ہیں، ہم حق کے پیرو ہیں، وہ حق جس کے بارے رسول اللہؐ نے فرمایا :"حق علی ؑ کے ساتھ ہے اور علی ؑ حق کے ساتھ، ہم حق کا نعرۂ مستانہ لگاتے رہینگے۔ انشاءاللہ

Add new comment