میں علیؑ کا بیٹا ہوں۔امام حسینؑ
میدان شہادت میں امام حسین علیہ السلام کی رجز خوانی :
،،حسینؑ ابن علیؑ دشمن کے صفوں پر حملہ کرتے ہوئے یہ رجز پڑھ رہے تھے :
،،موت زلت قبول کرنے سے بہتر ہے اور زلت قبول کر لینا آتش جہنم میں جانے سے بہتر ہے ۔ میں حسینؑ ابن علیؑ ہوں،میں نے قسم کھائی ہے کہ دشمن کے سامنے ہر گز سر نہ جھکائوں گا ۔ میں اپنے والدؑ کے اہل و عیال کی حفاظت کروں گا اور نبی ص کے دین کی راہ میں مارا جائوں گا ۔،،
حسینؑ ابن علیؑ اس حال میں دشمن کے مقابل آئے کہ آپؑ گھوڑے پر سوار تھے آپ کے ہاتھ میں تلوار تھی، آپؑ کو اپنی زندگی کی کوئی پروا نہ تھی اور آپؑ موت و شہادت کا پکا عزم کئے ہوئے تھے اور یہ اشعار پڑھتے ہوئے آپؑ نے دشمن کی صفوں پر حملہ کیا :
،،میں علیؑ کا بیٹا ہوں جو آل ہاشم کے بہترین فرد ہیں اور یہی میرے لئے سب سے بڑا افتخار ہے ۔ میرے جد امجد رسول خدا ص ہیں ۔ جو تاریخ کی بہترین شخصیت ہیں اور ہم اللہ کے وہ چراغ ہیں جو زمین پر روشن رہتے ہیں ۔ میری ماں فاطمہؑ ہیں جو احمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پاکیزہ بیٹی ہیں اور میرے چچا جعفر ہیں جو زوالجناحین کے لقب سے مشہور ہیں ۔ اللہ کی کتاب ہمارے پاس ہے ، وہ کتاب جو ہدایت و رہنمائی کے لئے نازل ہوئی ہے ۔ اور وحی اور ہدایت ہمارے پاس ہے جسے اچھے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔ ہم تمام مخلوقات کے لئے اللہ کی طرف سے پناہ گاہ ہیں ، یہ وہ حقیقت ہے جس کا کبھی ہم کھل کر اعلان کرتے ہیں اور کبھی پوشیدہ طور سے بتاتے ہیں ۔ ہم حوض کے ساقی ہیں اور قیامت کے دن اپنے چاہنے والوں کو خاص پیالوں سے سیراب کریں گے ، اور یہ حوض وہی حوض کوثر ہے ۔ قیامت کے دن ہمارے چاہنے والے ہمارے زریعے سعادت و کامیابی پائیں گے اور ہمارے دشمن اس دن نقصان اٹھائیں گے۔،،
امام حسین علیہ السلام دشمن پر حملہ کرتے ہوئے یہ اشعار بھی پڑھ رہے تھے :
ان لوگوں نے کفر اختیار کیا اور پہلے بھی ان لوگوں نے جن و انس کے پروردگار کے ثواب سے اپنے آپ کو دور رکھا تھا ۔ پہلے بھی (ان لوگوں نے ) علیؑ اور ان کے نیک سیرت بیٹے حسنؑ کو قتل کیا تھا اور اب حسینؑ کو قتل کرنے پر کمر بستہ ہیں ۔ میرے جد امجد رسول خدا ص کے بعد میرے والد علیؑ مرتضی اللہ کی بہترین مخلوق تھے اور میں ان دو بہترین ہستیوں کا فرزند ہوں ۔،،
بشکریہ::::::::::::شفقنا
Add new comment