محرم الحرام کا استقبال
”ریّان بن شبیب“ محرم کی پھلی تاریخ میں حضرت امام رضا علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ھوئے، امام علیہ السلام نے ماہ محرم کی پھلی تاریخ کے روزے اور حضرت امام حسین علیہ السلام کے مصائب ، اور آپ کے مصائب پر آنسوں بھانے کے سلسلے میں بیان فرمایا۔
ھم یھاں پر اس حدیث کا ایک حصہ بیان کرتے ھیں:
”یابن شبیب! ان المحرم ھو الشہر الذی کان اٴھل الجاھلیة یحرمون فیہ الظلم و القتال لحرمتہ فما عرفت ہذہ الاٴمة حرمة شہرھا ولاحرمة نبیھا لقد قتلوا فی ہذا الشہر ذریتہ و سبوا نساوٴہ․․․“۔
”اے ابن شبیب! بے شک ماہ محرم ایسا مھینہ ھے کہ زمانہ جاھلیت میں (بھی) اس ماہ کی عظمت کی وجہ سے کسی پر ظلم کرنے اور کسی کے قتل کو حرام مانتے تھے، لیکن اس امت نے اپنے پیغمبر اور ماہ محرم کی عظمت کا لحاظ نہ رکھا اور اس ماہ میں ذریت رسول کو قتل کردیا اور مخدرات آل رسول کو اسیر کرلیا․․․“۔
”یابن شبیب! ان کنت باکیاً لشیء فابک للحسین بن علی بن ابی طالب․․․“۔
”اے ابن شبیب! جب تم کسی چیز پر رونا چاھو تو حسین بن علی بن ابی طالب پر گریہ کرو․․․“۔
”یابن شبیب! ان سرّک تکون معنا فی الدرجات العلی من الجنان فاحزن لحزننا و افرح لفرحنا و علیک بولایتنا فلو ان رجلا احب رجلا لحشرہ اللہ عزّ و جلّ معہ یوم القیامة“۔
”اے ابن شبیب! اگر تمھیں جنت میں ھمارے ساتھ رہنے کی تمنا ھو توھمارے غم میں غمگین رھو اور ھماری خوشی میں خوش، اور ھماری ولایت پر ثابت قدم رھو، پس اگر کوئی شخص کسی شخص کو دوست رکھتا ھو تو خداوندعالم روز قیامت اس کو اسی شخص کے ساتھ محشور کرے گا“۔
عیون الاخبار۔۔۔۔۔امالی صدق ؒ
Add new comment