حضرت امام موسی کاظم (ع) کا یوم شہادت
پچیس رجب المرجب چودہ سو اڑتیس ہجری قمری مطابق تیئیس اپریل دو ہزار سترہ امام موسی کاظم علیہ السلام کا یوم شہادت ہے۔ اسی مناسبت سےاسلامی جمہوریہ ایران،عراق، ہندوستان اور دنیا کے کئی ممالک میں لوگ عزاداری کر کے حضرت امام موسی کاظم (ع) کی شہادت کا پرسہ آٹھویں امام حضرت امام علی رضا (ع) کو پیش کررہے ہیں۔ اسی مناسبت سے اس وقت عراق کے شہر کاظمین میں لاکھوں عزادار موجود ہیں جو سینہ زنی اور نوحہ خوانی کر رہے ہیں اور اشک غم بہا رہے ہیں۔
امام موسی کاظم علیہ السلام عالم اسلام کی عظیم ہستی اور بانی مکتب جعفریہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے فرزند تھے۔ آپ نے اپنے والد بزرگوار کے زیر سایہ تربیت پائی۔ آپ نے تقریبا پینتیس سال تک مسلمانوں کی امامت کا فریضہ انجام دیا اور ان برسوں کے دوران زیادہ تر قیدخانوں میں رہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے دور میں عباسی حکمرانوں کا اہل بیت عصمت و طہارت کے بارے میں رویہ بہت سخت اور ظالمانہ تھا لیکن اس کے باوجود امام موسی کاظم علیہ السلام صدائے حق بلند اور لوگوں کی رہنمائی کرتے رہے۔
امام علیہ السلام نے مسلمانوں کو سیاسی و سماجی طور پر آگاہ و بیدار کرنے کی کوشش کی اور انھیں عباسی حکمرانوں کی بدعنوانیوں سے آگاہ کیا۔ وہ بنی عباس کے حکمرانوں کے اقدامات اور روش کو اسلامی اقدار کے منافی سمجھتے تھے۔ عباسی خلیفہ ہارون نے کہ جو نہیں چاہتا تھا کہ عوام امام موسی کاظم علیہ السلام کے علم و فضیلت کے بحر بیکراں سے فیض یاب ہوں، پچیس رجب ایک سو تراسی ہجری قمری کو ایک سازش کے تحت آپ کو قید خانے میں زہر دے کر شہید کر دیا۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر مبارک پچپن سال تھی۔
سحر عالمی نیٹ ورک اس مناسبت سے پوری دنیا کے مسلمانوں خاص طور پر محبان اہل بیت اور امام مظلوم کے عزاداروں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہے۔
Add new comment