شیخ رضا ہمدانی ( ۱۲۵۰ ق ـ ۱۳۲۲ ق)

میرزا شیرازی کی رحلت کے بعد جب خواص نے فقیہ اعلم کو معرفی کرنا چاہا تو قیادت اور مرجعیت کی مسئولیت ...

شیخ رضا ہمدانی ( ۱۲۵۰ ق ـ ۱۳۲۲ ق)

علامہ شیخ رضا ہمدانی تیرویں صدی کے مراجع تقلید اور شیخ ہادی ہمدانی کے فرزند ہیں آپ نے فقہ اور اصول میں بہت سی تالیفات چھوڑی ہیں جن میں سے مصباح الفقیہ ایک ہے، آپ کو عسکریین میں پاؤں کی سمت دفن کیا گیا ہے۔

ولادت اور حصول علم

آقا رضا ہمدانی سن ۱۲۵۰ ہجری میں ہمدان میں پیدا ہوئے، آپ نے ایک علمی اور متدین گھرانے میں پرورش پائی آپ بچپن ہی میں اپنے باپ کے تحت نظر دانشمندی اور تقوا کے مراحل کو طے کرتے رہے اور علم اور دینی معارف کے حصول میں مگن رہے، تحصیل کے بعد ہمدان کے مدرسہ علمیہ سے نجف اشرف چلے گئے اور وہاں شیخ مرتضی انصاری کے درس میں شریک ہوئے اور اس طرح اجتہاد کا کھٹن راستہ طے کیا، اس کے بعد میرزا شیرازی کے درس سے پیوستہ رہے اور اپنی محنت اور ہمت سے ان کے ممتاز شاگردوں میں شمار ہوئے۔

سامرا بہت سے علما اور روحانی شخصیات اور  میرزا کی ہجرت کے بعد آپ نے بھی ہجرت کی اور وہی پر ان کے اصول و فقہ کی دورس میں شرکت اختیار کی۔

قیادت  اور مرجعیت

میرزا شیرازی کی رحلت کے بعد جب خواص نے فقیہ اعلم کو معرفی کرنا چاہا تو قیادت اور مرجعیت کی مسئولیت آپ کے کندھوں پر ڈالی گئی، لیکن آپ اس کی طرف رغبت نہیں رکھتے تھے اور بہت ہی کم عرصے میں آپ اس سے کنارہ کش ہوئے اور صرف درس و تدریس سے منسلک رہ گئے۔

اساتید

آپ کے اساتید میں بزرگ علما جیسے شیخ مرتضی انصاری ، میرزا محمد حسن شیرازی، میرزا محمد تقی شیرازی ، میرزا حسن طہرانی نجفی ، میرزا محمد ہاشم خوانساری اور ۔۔۔

قلمی آثار

آپ کے قلمی آثار میں سے ذخیرة الاحكام، الہدایة، حاشیہ بر نجات العباد، حاشیہ بر ریاض المسائل، حاشیہ بر مكاسب شیخ انصاری، الفوائد الرضویہ علی المزاید المرتضویہ اور  مصباح الفقیہ  آپ کے عمدہ فقہی آثار تھے، جو خواص کے مورد توجہ رہے۔

سامرا میں آخری دن

کہتے ہیں کے آپ نے اپنے عمر کے آخری دن سامرا میں گزارے  کئی سالوں کی زحمت اور فعالیت کے بعد آپ اتوار کے دن سن ۱۳۲۲ ، ۲۸ صفر کو اس دنیا سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کی وفات کے دن اور امام حسن مجتبی علیہ السلام کی شہادت کے دن ۷۲ سال کی عمر میں رخصت ہوئے۔

آپ کو امام ہادی اور امام حسن عسکری علیہما السلام کے جوار میں اور حضرت حکیمہ خاتون سلام اللہ علیہا کے قبر مبارک کے سامنے شہر سامرہ میں سپرد خاک کیاگیا۔

ہفتہ نامہ ی افق حوزہ ۲۴ اسفند ۱۳۸۴

Add new comment