اربعین میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت پر جانے کے مقدمات ۰۲
حاج آقا مجتبی تہرانی «رضوان الله تعالی علیہ»فرماتے ہیں: صدقہ دینے میں، دعا کرنے میں اور زیارت کرنے میں ہوشیار رہیں فرماتے تھے: اگر چاہتے ہیں کہ صدقہ دیں، ایسے ہی صدقہ نہ دیں بلکہ ہوشیار رہیں اور محتاط رہیں، صدقہ امام رضا علیہ السلام کی طرف سے امام زمانہ عج کی سلامتی کے لئے دیں، یہ دو معصوموں کے لئے ہوگا ، دو معصوم جن کو اللہ پسند فرماتا ہے تو ممکن نہیں کہ اللہ تمھارے اس صدقہ کو رد کرے، تم ہی سے حق کی پہچان بنا لیتے ہو، اور ہی حق کی پہچان تمہیں خاص مرحل تک پہنچاتے ہیں۔
اسی طرح آپ اپنے اس سفر کو کسی معصوم کی نیت سے بھی انجام دے سکتے ہیں تاکہ بغیر کسی شک کے اللہ کو قبول ہو، لہذا بہتر ہے کہ سفر کو ایسی ہی نیت کے ساتھ شروع کریں۔
بعض بزرگوں سے نقل ہوا ہے کہ رہبر انقلاب کی ایک بہت بڑی آرزو اپنے جد کی زیارت کے لئے کربلا جانا ہے ، آپ اس سفر کو ان کے لئے ان زحمات اور محنتوں کے عوض جو وہ ہمارے اور اسلامی امت کے لئے برداشت کررہے ہیں ان کی نیابت سے انجام دیں۔
حضرت امیر المؤمنین علی علیہ السلام سے اجازت لینا ، معمولا مومنین بلخصوص ایرانی پہلے نجف اشرف سے مشرف ہوتے ہیں اور اپنے مولا سے ان کے بیٹوں کو کی زیارت کے لئے اجازت لیتے ہیں نجف ہمارا پدری گھر ہے جیسا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ فرماتے ہیں: أنا و علی اَبَوا هذه الأمّة؛ میں اور علی اس امت کے باپ ہیں۔
شہر نجف سے خارج ہوتے ہی کربلا میں شارع العباس کے ابتدا تک بجلی کے ستون لگے ہوئے ہیں جن کا آپس میں فاصلہ ۵۰ میٹر تک ہے اور ان پر نمبرز لگائے گئے ہیں نجف سے کربلا تک کے راستے میں ۳۰۰ ستون اور شہر کربلا کے مین روڈ سے شارع العباس کے ابتدا تک ۱۴۶۰ تک ستون لگے ہوئے ہیں، یہ ستون اور یہ نمبرز بہترین وسیلہ ہے کہ آپ کے لئے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جگہ مقرر کرنے کے لئے اور ایک دوسرے کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے کیونکہ اس راستے پر لوگوں کی بہت بھیڑ رہتی ہے اور ممکن ہے کہ کوئی تھکاوٹ ، یا کھانے پینے کی اشیاء یا کسی اور وجہ سے اپنے دوستوں سے بچڑ جائے، لہذا اسے کوئی مشکل نہیں ہوگی اگر شروع ہی سے یہ مقرر کیا جائے کہ ہر دس ستونوں کے بعد ۔۔۔۔ ایک دوسرے کے لئے کھڑے رہیں گے، اور وہاں سے اکھٹے چلیں گے، یا ایسے بھی کرسکتے ہیں کہ شروع سے مقرر کرلیں کہ مثلا ۳۰۰ پر رکھ کر دن کا کھانا کھائیں گے اور مثلا ۵۰۰ پر رات کے لئے ٹھرنا ہے ، یہ ستون آپ کے بہت کام آسکتے ہیں بشرط کہ آپ ان سے اچھے طریقے سے استفادہ کرسکیں۔
ایک بات: فرقہ ورانہ اقدام اس سفر میں حرام اور ممنوع ہے یہ سفر ایک ہونےکے لئے ہے نہ کہ جدائی کے لئے ۔
کوشش کریں کے نماز صبح کے بعد اپنے ہر روز کے سفر کے لئے راوانہ ہوں اور تقریبا عصر کے چھار بجے تک یا مغرب سے تھوڑا پہلے اپنے رکنے کے لئے جگہ کا انتظام کرلیں اور اپنی نماز اور رات کا کھانا وہی کھائیں، کیونکہ اگر دیر سے اقدام کریں گے تو سونےکے لئے جگہ بہت مشکل سے ملے گی، البتہ اگر راستے میں آپ کو کوئی جگہ نہیں ملی تو آس پاس کے گاؤں کے لوگ آپ کو اپنے ساتھ اپنے گھر لے جانے کے لئے آتے ہیں وجو بہت ہی مہمان نواز ہوتے ہیں۔
پورے راستے میں اور سفر کے دوران پرچرب اور فرائی کھانوں اور اسی طرح سرد پانی پینے سے پرہیز کریں۔
اگر بلٹ پاکٹ اور بیگ سے استفادہ کرتے ہیں، تو رش میں اور جب چک آوٹ پوائنٹ پر پہونچے خصوصا کربلا اور نجف (البتہ نجف میں کم ہوتے ہیں)، البتہ یہاں پر بہت بڑے لائن لگے ہوتے ہیں اور یہ بات واضح ہے کہ شاید کوئی ایسا شخص آپ کے پیچھے کھڑا ہو جوآپ کے بیگ کا زیپ کھول دے اور جو ہاتھ لگا وہ اٹھا لے، پرانی کہاوت ہے: اپنے مال کی خود حفاظت کرو اور لوگوں کو چور مت بناؤ! اسی لئے ، جب رش میں پونچے تو اپنا بیگ اتار کر اپنے ہاتھ میں لیں، اور اس کے زیپ والی سائٹ کو اپنی طرف کرلیں، اس طرح وہ محفوظ رہیں گے۔
معمولا اربعین کے دنوں میں کربلا جگہ کا ملنا بہت نجف سے زیادہ مشکل ہے، اگر کوئی جگہ پہلے سے طے نہیں کرپائیں تو اپنا پروگرام ایسا رکھیں کے اربعین کے دن ہی کربلا پونچے، یہ بھی آپ ذہن نشین کریں کہ سید الشہدا علیہ السلام کے زیارت کے لئے فرمایا گیا ہے کہ : زُر وانصَرِف زیارت کریں اور جلدی واپس ہوں بلکل نجف کے برعکس، کہ جہاں پر رکھنے کی تاکید ہوئی ہے۔
حتی المقدور اپنا وقت دونوں حرم میں گزاریں، یا حضرت عباس علیہ السلام اور یا پھر سید الشہداء علیہ السلام کے حرم میں اور یا پر بین الحرمین اور یا پھر ان کے حدود میں ،اور اس کم وقت میں آثار معنوی سے فائدہ اٹھائیں، اور اسی طرح امنیت کا خیال بھی رکھیں کیونکہ یہ بھی ایک مہم موضوع ہے، بہر حال الحمد اللہ بین الحرمین کے اردگرد ابھی تک کوئی واقعہ پیش نہیں آیا البتہ باب الطوریج تک آ کر بمب گزاری کی ہے، لہذا ہر پوری کوشش کریں اور حرم کی حرمت کا خیال رکھیں۔
عراق میں بہت سے دکان مشہور ہے کہ جو امریکی اجناس جیسے بیگ، جوتے اور ۔۔۔ فروخت کرتے ہیں، البتہ خریداری کرتے وقت دقت سے کام لیں کیونکہ اکثر اجناس کام کے نہیں ہوتے اور چینی ہوتے ہیں، اور وہ سب آپ کو کسی بھی جگہ آسان قیمت میں مل جائیں گے، فوجی سامان کچھ سال پہلے عراق میں ملتا تھا لیکن اب نہیں ملتا، اس لئے اپنے وقت کو ضائع نہ کریں۔
بہت زیادہ رش کی وجہ سے کوشش کریں کے اذان صبح سے پہلے ہی باڈر پر پونچ سکیں۔
ویزا لینا باڈر کے لئے نہ چھوڑیں اور اپنے شہر سے ہی وصول کرلیں۔
خیال کریں کے ایران سے نکلتے وقت اور عراق میں داخل ہوتے وقت مقررہ مہر پاسپورٹ پر ثبت کرلیں۔
کسی بھی وجہ سے فوجی مراکز کے نزدیک توقف نہ کریں۔
کسی بھی حادثہ رونما ہونے پر اس جگہ کو ترک کریں ۔
اپنے اطلاعات کو دوسروں کے ساتھ ہرگز شیئر نہ کریں۔
سفر کے دوران احتیاط کریں کہ کوئی آپ کے بیگ کے اندر کوئی چیز نہ رکھے۔
کسی بھی جگہ پر حادثہ رونما ہونے اور یا کسی مشکوک شخص کو دیکھنے پر وہاں پر موجود عملے کو اطلاع دیں۔
سیاسی مباحث کو زائران کے ساتھ شیئر کرنے سے پرہیز کریں۔
کسی بھی چک آؤٹ پوائنٹ سے گزرنے یا کسی بھی فوجی ادارے کی تصاویر اور ویڈیو لینے پرہیز کریں۔
پورے سفر میں نقدی، اشیا اور وسایل کی اورخصوصا پاسپورٹ کی حفاظت کریں، کیونکہ اس کا گم جانا آپ کے لئے بہت سے مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔
سفر کے دوران پانچ سے چھ بندوں کے گروپس میں تقسیم ہوں اور آکیلے پیدل جانے سے اجتناب کریں۔
پاسپورٹ اور اپنے پیسوں کو چھوٹے پرس میں اور اپنے لباس کے اندر رکھیں۔
سامان گم ہونے کی یا چوری ہوجانے کی صورت میں جس موکب میں رکھے تھے اس کے مسئول کو مطلع کریں۔
پورے سفر میں اور حرم میں ڈاخل ہوتےوقت وہاں کے انتظامیہ اور خادمان حرم کی باتوں پر توجہ دیں۔
موکب میں دخانیات کے استعمال سے پرہیز کریں۔
ہر قسم کی خوراک اور پینے کی اشیاء کو صرف مراکز اور ایسے مواکب جو عمارتی ہوں اور جن پر نام لکھا گیا ہو سے دریافت کریں۔
آرام کرنے کے لئے پورے راستے میں مشخص مواکب سے استفادہ کریں اور ہر ممکنہ صورت میں اس کی مشخصات اور اطلاع اپنے ساتھیوں کو دیں۔
کاظمین اور سامرا کی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان شہروں کو جانے سے پرہیز کریں۔
Add new comment